Urdu News

مانسون سیشن سے قبل مرکزی کابینہ میں تبدیلی کا امکان

وزیر اعظم نریندر مودی

نئی دہلی،07جولائی(اندیا نیرٹیو)

نریندر مودی حکومت کے دوسرے مدت کار کے دوسال پورا ہونے کے بعد جلد ہی مرکزی کابینہ میں تبدیلی کے آثار ہیں۔ پارلیمنٹ سیشن کی شروعات سے پہلے اسی ہفتے کابینہ میں تبدیلی کا امکان ہے، جس میں کئی نئے چہرے جوڑے جاسکتے ہیں۔ صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے منگل کوکچھ ریاستوں میں گورنروں کی تقرری کی ہے اور کچھ کے تبادلے کئے ہیں، ان میں اہم نام مرکزی سماجی انصاف اور دائرہ کار وزیر تھاور چند گہلوت کا ہے۔ گہلوت کو کرناٹک کا گورنر بنایا گیا ہے۔

 موجودہ وقت میں مودی حکومت کی کابینہ میں توسیع کی کافی امکانات ہیں۔قومی جمہوری محاذ والی اس حکومت سے کچھ معاون پارٹیاں باہر آئی ہیں اور ان کے کوٹے کی وزارتیں دیگر وزرا سنبھال رہے ہیں۔ وہیں کچھ اتحادی پارٹیاں جیسے ایل جے پی اور جے ڈی یو کی کوئی نمائندگی نہیں ہے۔

کابینہ میں توسیع کی خبروں کے درمیان کچھ چنندہ چہروں پر نظر جارہی ہے، جن کو شامل کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ ان میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے جیوتی رادتیہ سندھیا، آسام کے سابق وزیراعلیٰ سروانند سونیوال، ایل جیپی رہنما پشوپتی ناتھ پارس اہم ہیں۔ اس کے علاوہ پرویش ورما، ریتا بہوگنا جوشی، اور ورون گاندھی کا نام بھی چل رہا ہے۔

 مودی حکومت کی موجودہ کابینہ میں 51وزیر ہیں اور انہیں زیادہ سے زیادہ81تک لے جایا جاسکتا ہے۔ ابھی بھی 28وزراء  کے شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ ممکن ہے کہ وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن کو راجی سبھا میں ایوان کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔ تھاور چند گہلوت کو گورنر بنائے جانیپر یہ عہدہ خالی ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی بڑے وزارت سنبھال رہے وزراء جیسے پیوش گوئل، پرکاش جاوڈیکر اور ہرش وردھن کا بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔

اپنا دل سے انوپریا پٹیل، جنتادل(یو) سے آر سی پی سنگھ یا راجیو رنجن عرف للن سنگھ کو بھی موقع مل سکتا ہے۔ جے ڈی یو کابینہ میں تین سیٹ کے مطالبہ پر بضد ہے۔ ایک کابینہ اور دو وزیرمملکت آزاد انہ چارج۔ ممکن ہے کہ اسے دو عہدے مل جائیں۔

Recommended