ماحولیات، جنگلات، تبدیلی آب وہوا، محنت اور روز گار کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے مرکزی سرکار کے عوامی پیش رسائی کے جاری پروگرام کے حصے کے طور پر، جمعہ کے روز ضلع باندی پورہ کا دورہ کیا۔
وزیر موصوف نے عوامی وفود کے ساتھ ملاقات کے علاوہ بحالی اور تحفظ کے کاموں کا معائنہ کیا ، بہت سے ترقیاتی پروجیکٹوں کا ای- افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔
وزیر موصوف نےسُنبل میں ہلال آباد میں پبلک پارک کا سنگ بنیاد رکھا، جسے 3.00 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے آرام پورہ، باندی پورہ میں فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح بھی کیا، جسے 1.53 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے اور جو تقریبا اُناسی ہزار کی آبادی کو استفادہ ہوگا۔
مرکزی وزیر نےبیک ٹو ولیج پروگرام، منریگا اور 14 ویں ایف سی کے تحت باندی پورہ ضلع میں، شاہراہوں کے راستے کے ذریعے دیہی شاہراہی رابطے کی فروغ، ٹائلوں کے پیدل راستے اور محراب دار راستے کا بھی افتتاح کیا۔
وزیر موصوف نے وُلور جھیل میں کئے جارہے کاموں کی صورت حال کا جائزہ لیا ، جس میں جسمانی اور مالیاتی کامیابیاں، وُلور جھیل کے اطراف میں کیچڑ صاف کرنے کی پیش رفت اور سیاحتی بنیادی ڈھانچے کی فروغ شامل ہیں۔
جناب یادو نے کہا کہ وُلور جھیل سب سے بڑا مچھلیوں کی پیداوار کا وسیلہ ہونے کے ساتھ ساتھ سیاحت کے لئے وسیع امکانات رکھتی ہے اور اگر اس کی تلاش جستجو کی جائے تو یہ مقامی آبادی کی سماجی و اقتصادی حالت کو تبدیل کر سکتی ہے۔
وزیر موصوف کو مطلع کیا گیا کہ وُلور تحفظاتی پروجیکٹ کے تحت کاموں کو، 200 کروڑ روپے کے ولور ایکشن منصوبے کی سرکاری منظوری کے بعد بڑے پیمانے پر شروع کیا گیا ہے، جو کہ اس جھیل کے تحفظ اور انتظامیہ کے لئے ہے۔ انہوں نے تاس کی نوعیت، تحفظاتی کام، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور حیاتیاتی سیاحت کے فروغ کے علاوہ بولی وارڈ روڈ اور دیگر سیاحتی دلچسپیوں کی تعمیر کے بارے میں بھی مطلع کیا۔
وزیر موصوف نے اس جھیل کے تحفظ اور ضلع میں سیاحتی شعبے کی بہتری کے لئے مرکزی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے ذریعے کی جارہی کاوشوں کی ستائش کی۔ نیز افسران پر زور دیا کہ وہ اضافی جوش ولولے کے ساتھ کام کریں تاکہ ولور جھیل کو بین الاقوامی سیاحتی نقشے پر لایا جاسکے۔
اس موقع پر ولور اور جھیل کے جاری پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ اُن عناصر سے متعلق ایک مختصر ویڈیو بھی دکھائی گئی، جس پر ڈبلیو یو سی ایم اے کام کر رہا ہے۔
وزیر موصوف نے صفائی مہم میں بھی شرکت کی اور ‘‘آزادی کے امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر ولور صفائی مہم کا آغاز بھی کیا نیز ‘‘ولور متر’’ کے لئے حلف اٹھانے کی تقریب میں بھی شرکت کی، جنہوں نے آبی اداروں اور نم زمینوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ٹھوس اور محلول فضلہ کے باقاعدہ طور پر ضائع کرنے کو یقینی بنانے کا عہد کیا ہے۔
اس موقع پر ولور ونٹیج پارک میں مختلف محکموں کے ذریعے مختلف طرح کے اسٹال لگائے گئے تھے، جن میں ان کی کارکردگی اور جاری سرگرمیوں کی نمائش کی گئی تھی۔ وزیر موصوف نے تمام اسٹالوں کا دورہ کیا اور ان تمام اسٹالوں کے عملے اور ان پر آنے والے لوگوں کے ساتھ بات چیت کی۔
وزیر موصوف نے آبی اداروں کی صفائی کے لئے محمد رفیق وانی سمیت طلباء اور رضا کاروں ، شجر کاری کی مہموں کے لئے مبشر جاوید، بچاؤ کار اور شکارا موٹر بوٹ کے ماہر سہیل طارق ڈار اور کووڈ کے خلاف جدو جہد کے دوران مسلسل کام کرنے کے لئے ایک ملازم منظور احمد کو انعامات سے نوازا۔
جناب یادو نے ‘‘ ولور کے پرندوں کی تصویری گائیڈ’’ نامی ایک کتابچے کا بھی اجراء کیا، جس میں دیگر متعلقہ معلومات کے علاوہ اس جھیل میں موجود ہجرت کرنے والے پرندوں کے بارے میں سیاحوں کو معلومات حاصل کرنے میں مدد ہوگی۔
وزیر موصوف نے ولور جھیل کے ساتھ ساتھ آباد مقامی لوگوں کے مابین شمسی لائٹیں ، یتیموں کو اسکول کٹس اور شمولیاتی تعلیمی کٹس بھی تقسیم کیں۔
بعد میں، ڈی ڈی سی کے چیئر مین عبدالغنی ، ڈاکٹر غلام مصطفی خاں اور دیگر سمیت ضلعی ترقیاتی کونسل کے اراکین، بی ڈی سی کے صدور نشین، سرپنچ اور پی آر آئی کے دیگر ممبران سمیت بہت سے وفود وزیر موصوف سے ملنے آئے اور مختلف عوامی مسائل کے بارے میں ان کی ستائش کی اور ان مسائل کے حل کے لئے اُن سے مداخلت کرنے کی درخواست کی۔
وزیر موصوف نے تمام وفود اور افراد کو سنجیدگی کے ساتھ سنا اور انہیں اُن کی پریشانیوں کے حل سے متعلق سرکار کی طرف سے مثبت جواب کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم کے ویژن کی شراکت کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا وزیراعظم کا‘‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’’ کا نعرہ صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک ایسا مشن ہے جو معاشرے کے کمزور تر طبقات کی سماجی واقتصادی صورت حال میں ایک ادراکی تبدیلی کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محروم برادریوں کا خصوصی طور پر دھیان رکھنے سے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنے وزراء سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ زمینی صورت حال کا جائزہ لیں اور عوام الناس سے مادخل حاصل کریں اور اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیں کہ عوام کی زندگی آرام دہ بنائی گئی ہے اور ان میں مثبت تبدیلی لائی جارہی ہیں۔
ماحولیات، جنگلات ، تبدیلی آب وہوا کی وزارت میں سکریٹری جناب رمیشور پرساد گپتا ،ضلعی ترقیاتی کونسل کے چیئر مین عبدالغنی بھٹ، ماحولیات، جنگلات، تبدیلی آب وہوا کے ایڈیشنل سکریٹری روی اگروال، جنگلات کے کمشنر سکریٹری سنجیو ورما، پی سی سی ایف کے ڈاکٹر موہت گری، باندی پورہ کے نائب کمشنر ڈاکٹر اویس احمد، ایڈیشنل ضلعی ترقیاتی کمشنر علی افسر خاں، ایڈیشنل نائب کمشنر ظہور احمد میر اور دیگر سینئر عہدیداران بھی اس وزیر موصوف کے ساتھ تھے۔