صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے ہفتے کے روز کہا کہ ایران میں بنی چابہار بندرگاہ کو ہندوستان اور وسطی ایشیا کے درمیان تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ صدر کووند، جو ترکمانستان کے دورے پر ہیں، نے اپنے ہم منصب سردار بردی محمدوف کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کی۔
ترکمانستان کے دورے کے دوران صدر رام ناتھ کووند نے ایک پریس بیان میں کہا کہ کسی بھی تجارتی نظام کے لیے کنیکٹیویٹی اہم ہے۔ اس سمت میں، ہم نے بین الاقوامی نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور اور بین الاقوامی ٹرانسپورٹ اور ٹرانزٹ کوریڈور پر اشک آباد معاہدے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایران میں بھارت کی طرف سے تعمیر کردہ چابہار بندرگاہ کو بھارت اور وسطی ایشیا کے درمیان تجارت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں تعاون پر خصوصی بات چیت ہوئی۔تاپی (TAPI) پائپ لائن کے بارے میں، انہوں نے تجویز پیش کی کہ پائپ لائن کی حفاظت اور اہم کاروباری اصولوں سے متعلق مسائل کو تکنیکی اور ماہرین کی سطح کے اجلاسوں میں حل کیا جا سکتا ہے۔
اس دوران، ترکمانستان اور ہندوستان کے درمیان مالیاتی نگرانی سروس اور مالیاتی انٹیلی جنس یونٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں تعاون، 2022-2025 کی مدت کے لیے ثقافت اور فنون کے شعبے میں تعاون، نوجوانوں کے امور میں تعاون پر مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
صدر نے کہا کہ ترکمانستان ہندوستان-وسطی ایشیا سمٹ فریم ورک میں ایک اہم حصہ دار ہے، جس کی میزبانی پہلی بار ہندوستان نے اس سال جنوری میں کی تھی۔ ہم نے ہندوستان-وسطی ایشیا چوٹی کانفرنس سے ابھرنے والے فریم ورک کے اندر تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ممالک کے درمیان صدیوں پرانے تہذیبی اور ثقافتی رشتے ہیں۔ بات چیت کے دوران صدر نے ایک دوسرے کے علاقوں میں ثقافتی تقریبات کے باقاعدہ انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔
قبل ازیں صدر رام ناتھ کووند کو جمعہ کو یہاں پہنچنے پر رسمی گارڈ آف آنر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ترکمانستان کے اپنے تین روزہ سرکاری دورے کا آغاز کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے ترکمان ہم منصب سردار بردی محمدوف سے ملاقات کی۔