ملک بھر میں ضروری طبی سپلائی کی نقل و حمل اور تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کے مختلف ہوائی اڈوں اور ان کے کورونا جانباز دن رات کام کر رہے ہیں۔ ان کوششوں کے ایک حصہ کے طور پر چنئی ہوائی اڈہ جنوبی ہندوستانی علاقے میں ضروری طبی سازوسامان کی سپلائی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کر رہا ہے۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب ہمارا ملک کووڈ-19 وبائی مرض سے لڑ رہا ہے۔ چنئی ہوائی اڈہ نے 12 جنوری 2021 سے 15 مئی 2021 تک 44.26 میٹرک ٹن گھریلو اِن باؤنڈ ویکسین اور متعلقہ طبی آلات کی سپلائی کی ہے۔ چنئی ہوائی اڈہ کو پونہ/ممبئی ہوائی اڈوں کے ذریعے بڑی مقدار میں کووی شیلڈ ویکسین کی رسد اور حیدرآباد ہوائی اڈے کے ذریعے کوویکسین کی رسد موصول ہوئی ہے۔
اے آئی سی ایل اے ایس (اے اے آئی کارگو لاجسٹکس اینڈ ایلائیڈ سروسز کمپنی لمیٹڈ) اور اے اے آئی ٹیم کے ذریعے ایک مخصوص ویکسین کوریڈور قائم کیا گیا تھا تاکہ آمد کے ساتھ ٹیکوں کی سپردگی جسے کی جانی ہے اسے جلد از جلد کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیکے آس پاس کی ریاستوں اور ضلعوں میں بھیجے جاتے ہیں۔ چنئی ہوائی اڈہ نے یکم مئی سے 15 مئی 2021 تک 9.53 میٹرک ٹن آکسیجن کنسنٹریٹر کی رسد حاصل کی ہے۔
بیرونی ممالک سے چنئی ہوائی اڈہ کو 15 مئی 2021 تک 402.39 میٹرک ٹن ضروری ان باؤنڈ طبی سازوسامان موصول ہوئے ہیں۔ بیرونی ممالک سے حاصل زیادہ تر سازوسامان آکسیجن کنسنٹریٹر اور طبی وسائل تھے جو ہانگ کانگ، شین جھین، سنگاپور، دوحہ، کُن منگ، استنبول، بینکاک، کوالالمپور اور فرانس سے بھیجا گیا تھا۔
چنئی ہوائی اڈہ انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے طیارہ کی آمدورفت کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے، جو ملک بھر میں تیزی سے تقسیم کے لیے میڈیکل آکسیجن سیلنڈر اور ضروری سامان لے جا رہا ہے۔ یکم مئی 2021 سے آئی اے ایف یوکے سے 900 آکسیجن سیلنڈر اور سنگاپور سے 256 آکسیجن سیلنڈر لیکر آیا ہے۔ آکسیجن کنسنٹریٹر بھی ان ممالک سے لائے گئے ہیں۔ پچھلے ہفتہ بھی ایک آئی اے ایف طیارہ نے چنئی ہوائی اڈہ سے سیال آکسیجن ٹینکر کو ایئرلفٹ کیا تھا۔ طبی سازوسامان کو جلد از جلد تقسیم کرنے میں سبھی کووڈ پروٹوکول کی تعمیل کی جا رہی ہے۔
چنئی ہوائی اڈہ نے اے اے آئی اور دیگر متعلقین کے ملازمین کے لیے کووڈ ٹیکہ کاری کیمپ لگایا ہے اور تقریباً 2000 صف اول کے کارکنان کو ٹیکہ لگایا گیا ہے۔ مارچ 2020 میں، جب کووڈ-19 کی پہلی لہر کے سبب پہلے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، تب بھی چنئی ہوائی اڈہ پر مال کی آمدورفت پورے علاقے میں بلا رکاوٹ چلتی رہی تھی۔ ایک سال بعد، کورونا کی دوسری لہر کے سبب جب ہمارا ملک ایک اور غیر یقینی دور سے گزر رہا ہے، تب بھی چنئی ہوائی اڈہ کووڈ-19 کے خلاف بھارت کی لڑائی میں اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ تعاون فراہم کرنے کا کام کر رہا ہے۔