وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے چیتک ہیلی کاپٹر کی 60 سال تک ملک کی خدمت کو یادگار بنانے سے متعلق منعقدہ ایک پلیٹ فارم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا تحفظ اور سلامتی حکومت کی اعلی ترین ترجیح ہے اور ملک کے اتحاد اور سالمیت کا تحفظ کرنے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔ ‘चेतक – आत्मनिर्भरता, बहुविज्ञता एवं विश्वस्तता के छः गौरवशालीदशक کے موضوع پر ‘यशस्वत् षट् दशकम्’۔ کے عنوان سے کنکلویو کا انعقاد کو اپریل 2022 کو حیدراآباد کے حاکمپیٹ میں بھارتی فضائیہ کے ایئر فورس اسٹیشن کے ذریعہ منعقدہ کی گئی ۔ فضائیہ کے سربراہ ، ایئر چیف مارشل وی آر چودھری ، تینو ں افواج کے ہیلی کاپٹر شعبوں کے ریٹائرڈ اور موجودہ سینئر افسران، وزارت دفاع اور انڈین کوسٹ گارڈ اور ایچ اے ایل کے سینئر عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر دفاع نے اس کنکلیو کو ان لوگوں کے لئے خراج عقیدت قرار دیا ہے جنہوں نے سخت محنت اور پوری عہدبستگی کے ساتھ ملک کی خدمات کی ہے۔ اس غیر معمولی تعاون کے لئے اپنے احترام کا اظہار کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ جب بھی کوئی ملک اپنے تحفظ اور سلامتی کے لئے جنگ لڑتا ہے تو یہ صرف مسلح افواج ہی نہیں ہوتی جو اس میں حصہ لیتی ہیں بلکہ پورا ملک ہی جنگ لڑتا ہے۔ایچ اے ایل جیسے اداروں کے سائنس دانوں، انجینئروں اور ٹینکیشنوں سمیت تنظیموں، جنہوں نے چیتک جیسے ہیلی کاپٹر سازوسامان تیار کیا ہے ہمارے سپاہیوں کے طو ر پر اہم رول ادا کرتےہیں۔ لاکھوں ملازمین اور ایم ایس ایم ایز کے ورکرز نے اس پروجیکٹوں کے لئے کارڈ سپلائی کرکے بڑا تعاون کیا۔انہوں نےکہا کہ یہ کنکلیو ان سب کی محنت اور سخت کوششوں کا جشن منارہی ہے۔
رانا پرتاپ کے گھوڑے کے نام پر رکھا گیا چیتک کے بارے میں جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ چیتک ہیلی کاپٹر صرف ایک مشین ہی نہیں ہے بلکہ ایک فعال اور مخصوص اکائی ہے جو پچھلی چھ دہائیوں سے مسلسل ملک کی خدمت کررہی ہے اور اس نے دوسروں کے لئے مثالیں قائم کیں۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اب تک تقریباً 700 چیتک تیارکئے جاچکے ہیں ۔انہوں نے پورے عزم و استقلال کے ساتھ جنگ اور امن ، دونوں میں ملک کی خدمات کی ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کئی کام کرنے والے چیتک کو اشتراک کی ایک تابناک مثال قرار دیا۔
ہیلی کاپٹر کی خصوصیات کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’’ چیتک‘‘ نے اپنے دشمنوں کو بہت درستگی اور کامیابی کے ساتھ نشانہ بنانے میں ہمیشہ کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے ضروری لاجسٹک کی سپلائی کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔ اس میں ہنگامی صورتحال میں علاقہ خالی کرنے کی کوششوں کے ذریعہ ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے ۔ اس میں جب بھی ضرورت پڑی ہے اہم معلومات فراہم کی ہیں جس سے جنگوں میں فتح حاصل کرنے میں بہت بڑی مدد ملی ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ چیتک قدرتی آفات کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے میں ہمیشہ آگے رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایک پلیٹ فارم اس مرحلے تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی ستائش کی کہ چیتک ، تجدید، تبدیلی، جدید کاری اور بہتری کے ساتھ پچھلے ساٹھ برسوں کے ساتھ ہمیشہ جنگی محاذ کے آگے کے پلیٹ فارم پر رہا ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے 1971 کی جنگ کے دوران چیتک ہیلی کاپٹر کے غیرمعمولی تعاون کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ زمینی فوجیوں کو مدد فراہم کرنے کی خاطر ہیلی-بریجنگ کارروائیوں اور دشمن کی پوزیشن کو تباہ کرنے سمیت مثالی حوصلے اور پیشہ ورانہ مہارت کا اظہار کیا ہے۔ اس ہیلی کاپٹر کو مکتی باہنی کے پائلٹوں کو تربیت دینے میں بھی استعمال کیا گیا ہے جو اتحاد اور مربوط کو فروغ دینے کے لئے اشتراک کی ایک تابندہ مثال ہے۔ ہماری جنگ میں فتح تاریخ کی کتابوں میں سنہرے حرفوں میں لکھی ہوئی ہے ۔ ہم کوئی بجلی ، زمین ، دیگر وسائل کا کوئی تسلط نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ جنگ انسانیت اور جمہوریت کے تحفظ کے لئے لڑی۔
وزیر دفاع نے اپنے اس خیال کا اظہار کیا کہ ہندستان نے پانچ- ٹن کے زمرے میں ہیلی کاپٹر کے ڈیزائن، ڈیولپمنٹ اور کارکردگی نے اپنی قوت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جدید ترین ہلکے ہیلی کاپٹر، دھروو اور اس کی دیگر اقسام کو بھارت کی قوت کی تابناک مثالیں قرار دیا۔ انہوں نے ہلکے جنگی ہیلی کاپٹروں کو جنگی کاروائیوں کے لئے ہیلی کاپٹروں میں ملک کی صلاحیت کی ایک اور مثال قرار دیا ۔ انہوں نے کہاکہ مسلح افواج کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے افادیتی ہیلی کاپٹر کے شعبے میں صلاحیت کی عظیم مثالیں ہیں۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارت کے کثیر رول والے دس ٹن کے ہیلی کاپٹر کا ڈیزائن اور تیاری پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ کام بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کی ایک وسیع مارکیٹ کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے ملک میں ہیلی کاپٹر ٹکنالوجی کو تیز تر ترقی دینے اور فاسٹ ٹریک ڈیزائن اور ٹکنالوجی کو ملک کی ترقی کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے اسے دوہرے استعمال والی ٹکنالوجی قراردیا جس سے نہ صرف دفاع کے سیکٹر کے لئے موثر ثابت ہوگی بلکہ بھارت ہیلی کاپٹرکی مارکیٹ میں ایک تسلط رکھنے والی قوت کے طور پر بھی ابھرے گا۔
ایک تخمینہ کے مطابق ملک میں ایک ہزار سے زیادہ مزید سول ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے اور دفاعی سیکٹر میں بھی اتنے ہی تعداد میں ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہمیں ہیلی کاپٹر کی موجودہ مارکیٹ میں اپنی صلاحیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں ادھر بھارت کوان امکانات کو حاصل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ ہمیں روٹیری ونگ کے زمرے میں بھارت کے دعوے کے مستحکم بنانے کی کوششیں کرنی چاہئں۔ انہوں نےمزید کہاکہ دور تبدیل ہورہا ہے اور مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقت میں ہم ا ور زیادہ تابناک، مضبوط اور پور طرح خودکفیل ہوں گے۔
وزیر دفاع نے دفاعی پیداوار اور تیاریوں میں آتم نربھرتا حاصل کرنے میں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ حکومت خود کا تحفظ کرنے کے لئے اپنے کندھوں کو مضبوط کرنے میں یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ بھارت اور زیادہ دوسروں پر منحصر نہ رہے۔
البتہ جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مضبوط بننے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بھارت دنیا میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ، سچائی، عدم تشدد اور امن کا راستہ اپنایا ہے اور کسی بھی قسم کے عملے کی حمایت نہیں کرتا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن ، سلامتی ، اور فوجی قوت کے درمیان رشتہ پچھلے چند برسوں کے دوران مزید گہرا ہوا ہے۔ عالمی امن کے قیام میں ملکوں کے سلامتی کے مضبوط نظام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پچھلے چند برسوں میں حکومت نے ایک ایسا ماحول تشکیل دیا ہے جس سے مسلح افواج ،سائنس داں اور دفاعی سامان تیار کرنے والے سرگرم سوچ رکھتےہیں اور بھارت کو زیادہ مضبوط اور خودکفیل بنانے کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق آتم نربھر بھارت کے حصول میں گھریلو صنعت کے ذریعہ ادا کئے جانے والے اہم رول کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی آر ڈی او کے ذریعہ پرائیوٹ کمپنیوں کو ٹکنالوجی مفت منتقل کی جارہی ہے۔ ایف ڈی آئی کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے دفاعی سازوسامان کی دو مثبت فہرستیں جاری کی ہیں جبکہ تیسری فہرست جلد ہی جاری کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بات پرائیوٹ سیکٹر کی شراکت داری کی ہمت افزائی کے لئے حکومت کے ذ ریعہ کئے گئے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے تینوں افواج کی طرف سے وسیع اور مثبت ردعمل ، تحقیق و ترقی کی تنظیموں اور سرکاری پرائیوٹ صنعتوں کی شرکت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایس ایم ایس، اسٹارٹ اپ، جدت طراز ا ور اکیڈمیاں مل کر دفاعی پیداوار کی نئی نئی راہوں کو تلاش کررہے ہیں۔
اس کنکلیو کا انعقاد ملک میں ہیلی کاپٹروں کے آپریشن کی چھ دہائیوں پر مشتمل ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ، چیتک کے آپریشن کو اجاگر کرنے کی خاطر کیا گیا تھا۔ یہ تقریب سول اور سروسیز کے ممتاز مقررین کے ذریعہ تبادلہ خیال ، بحث و مباحثہ اور اظہار رائے پر مشتمل تھی۔