Urdu News

چھپرہ میں بالو اسٹینڈ میں کھڑی ٹرک میں لگی آگ ، فائر بریگیڈ نے آگ پرپایا قابو

چھپرہ میں بالو اسٹینڈ میں کھڑی ٹرک میں لگی آگ ، فائر بریگیڈ نے آگ پرپایا قابو

<div>چھپرہ  ۔سارن ضلع کے مشرف تھانہ علاقہ کے گوپال باڑی بالو اسٹینڈ کے نزدیک مشرف ۔ چھپرہ این ایچ 90 پر کھڑی ٹرک میں اتوار کی صبح اچانک آگ لگ گئی۔ جس سے این ایچ ۔90 پر کچھ گھنٹوں کے لئے آمدورفت پوری طرح رک گیا۔</div>
<div>آس پاس کے لوگوں نے بتایا کہ شارٹ سرکٹ  سے  آگ لگ  گئی ہوگی۔ آگ کے تیز ہونے سے آس پاس کے لوگوں نے بالو پانی سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی ۔ لیکن آگ کی بھیانک صورت دیکھ کر سب لوگ پیچھے ہٹ گئے۔</div>
<div>موقع پر تھانہ احاطہ میں موجود فائر بریگیڈ ٹیم کو اطلاع دی گئی اورپہنچے فائر بریگیڈ کی ٹیم نے آگ پر قابو پا یا۔</div>
<div> آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس کولیکر ٹرک مالک کے ذریعہ مشرف تھانہ میں نامعلوم افراد کے خلاف تحریری شکایت  کی ہے۔ پولس اس کی جانچ کر رہی ہے۔</div>
<div>
<div>ضلع کے مانجھی تھانہ علاقہ کے سنت دھرنی داس مٹھ کے نزدیک جنگلی بابا کے مٹھیا کے پوجاری وریندر داس کو چاقو مار کر بدمعاشوں نے ہفتہ کی رات میں زخمی کر دیا۔</div>
<div>زخمی پوجاری  کو علاج کے لئے قریبی کمیونٹی صحت مرکز میں داخل کرایا گیا۔ جہاں ابتدائی علاج  کے بعد بہتر علاج کے لئے صدر اسپتال چھپرہ  ریفر کردیا گیا۔چاقو مارنے کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔</div>
<div> خبر لکھے جانے تک اس معاملہ میں ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ زخمی پجاری نے ’’ہندوستھان سماچار‘‘ کو بتایا کہ وہ رات میں اپنے کمرہ میں سونے جارہے تھے اسی دوران بدمعاش مٹھ میں داخل ہو کر اور واقعہ کو انجام دیا۔ انہوں نے بتایا کہ دیوالی کاتہوار ہونے کی وجہ سے چاروں طرف شوروغل ہورہا تھا اور آتش بازی ہورہی تھی۔</div>
<div>اس دوران دو نوجوان مٹھ میں داخل ہوئے  اور ان کا کمرہ کھلواکر باہر نکالا اور چاقو مار دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس  نے  تفتیش شروع کردی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وریندر داس جنگلی بابا کے  مٹھ کے علاوہ مانجھی بلاک دفتراحاطہ میں واقع ہنومان مندر میں بھی پجاری کی حیثیت سے خدمات انجام دیتا ہے۔ وہ اصل میں مانجھی کنور ٹولہ  کا باشندہ  ہے۔</div>
<div> بدمعاشوں نے گیٹ کھلوا کر باہر نکلوایا وہ کچھ سمجھ پاتے اس سے پہلے ہی چاقو مارکر زخمی کر دیا۔ وہ شور مچاتے ہوئے گاؤں کی طرف بھاگے تب جا کران کی جان بچی۔ مقامی لوگوں نے پیچھا کیا لیکن بدمعاش فرار ہونے میں کامیاب رہا۔</div>
</div>
<div>چھپرہ ایک تاریخی شہر ہے. اسے سارن کے نام سے بھی جانتے ہیں. سیوان اور گوپال گنج جسے مقامات پہلے چھپرہ ڈسٹرکٹ کا ہی حصّہ ہوتے تھے. چھپرہ کی تاریخی حیثیت کو دیکھتے ہوئے یہاں جس طرح کے حفاظتی انتظامات کے جانے چاہیے وو کہیں نظر نہیں آتے ہیں. چھپرہ کی ممتاز شخصیت سیید نصیر حسن صاحب کہتے ہیں کہ بڑھتی آبادی نے مسایل بھی پیدا کے ہیں . سیید نصیر حسن صاھب نے چھپرہ کا وو روپ بھی دیکھا ہے جب کاریں بہت کم تھیں ، سڑک حادثات بہت کم ہوتے تھے . پھر لوگوں کے پاس بہت پیسہ آیا . سب لوگ کار خریدنے لگے لیکن بڑھتی آبادی نے سڑکوں پر بھی بھیڑ بڑھا دی . اور پھر حادثات زیادہ ہونے لگے. لیکن نیے زمانے کے چلن کو ٹھیک سے سمجھنے والے سیید شاکر حسن فیصل کا کہنا ہے کہ بےروزگاری کی وجہ سے نوجوان جرم کی طرف بڑھ رہے ہیں . نوجوانوں کو اگر جرم کی دنیا سے دور رکھنا ہے اور چھپرا کو پہلے کی طرح ترقی کی راہ پر لے جانا ہے تو مقامی سطح پر روزگار کا انتظام کرنا ہوگا .</div>
<div></div>
&nbsp;.

Recommended