Urdu News

چین اغوا کیے گئے ہندوستانی نوجوانوں کو فوراً رہا کرے، اروناچل پردیش کے ایم ایل اے نینونگ ایرن کا بیجنگ سے مطالبہ

اروناچل پردیش کے ایم ایل اے نینونگ ایرن کا بیجنگ سے مطالبہ

نئی دہلی ۔20 جنوری

اروناچل پردیش سے پاسیگھٹ ویسٹ ممبر قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے( نینونگ ایرنگ نے بدھ کے روز ہندوستانی نوجوان میرام تارون کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کیا  ہے  جسے مبینہ طور پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے اغوا کیا تھا۔ ایرنگ کے مطابق، اروناچل پردیش کے 17 سالہ نوجوان کو چینی فوج نے منگل کو اغوا کر لیا تھا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی زمینوں میں چینی مداخلت کو روکے۔ایرنگ نے ٹویٹ کیا" چونکا دینے والا!! #CCPCchinaکے PLAنے کل اروناچل پردیش سے معصوم نوجوانوں کو اغوا کیا  @MEAIndia @HMOIndiaلڑکے کی بحفاظت واپسی میں مدد کرے اور ہماری سرزمین میں چینی مداخلت کی جانچ ہونی چاہیے،" ۔

ان کی ٹویٹر پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ تارون کو  پی ایل اے نے ہندوستانی علاقے کے تحت لنگٹا جور نامی جنگل سے سیونگلہ کے قریب شام 6:30 بجے کے قریب اغوا کیا تھا۔ اس نے بتایا کہ تارون اپنے دوست جانی یائنگ کے ساتھ ٹوٹنگ کے تحت بشنگ کے آخری سرحدی گاؤں میں شکار کے لیے گیا تھا۔ تاہم، 27 سالہ یاینگ چینی فوج سے بچ گیا اور اس نے اغوا کی واردات کا انکشاف کیا۔

 قبل ازیں، مشرقی اروناچل پردیش کے رکن پارلیمنٹ تاپر گاؤ نے دعویٰ کیا تھا کہ نوجوان کو منگل کو اروناچل پردیش کے اپر سیانگ ضلع سے ' اغوا' کیا گیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے ان نوجوانوں کو اغوا کیا ہے جہاں سے اروناچل پردیش میں سانگپو دریا بھارت میں داخل ہوتا ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا، "چینی پی ایل اے نے زیڈو ول کے 17 سالہ شی میرام تارون کو کل 18 جنوری 2022 کو سیونگلہ کے علاقے (بشنگ گاؤں) کے تحت ہندوستان کے علاقے لنگٹا جور (2018 میں ہندوستان کے اندر 3-4 کلومیٹر سڑک) کے اندر سے اغوا کیا ہے۔

Recommended