Urdu News

چین۔ پاکستان سرحد پر 200 دیسی کے-9 وجر توپیں نصب کرنے کی تیاری میں

چین۔ پاکستان سرحد پر 200 دیسی کے-9 وجر توپیں نصب کرنے کی تیاری میں

گجرات کے ہزیرہ پلانٹ میں تیار 100 بندوقیں پہلے ہی فوج کے حوالے کی جا چکی ہیں

دیسی کے-9 وجر توپ 38 کلومیٹر تک 15 سیکنڈ میں 3 گولے فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے

ہندوستانی فوج 200 کے-9 وجر ہویتزر توپ کو چین اور پاکستان کی سرحد کے ناقابل رسائی پہاڑی علاقوں میں تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس وقت ان دیسی توپوں کی ایک ریجمنٹ یعنی 20 توپیں 12 سے 16 ہزار فٹ کے پہاڑی علاقوں میں چین سرحد پر تعینات ہیں۔ یہ کے-9 وجر توپ 38 کلومیٹر رینج کے ساتھ 15 سیکنڈ میں 3 گولے داغ سکتی ہے۔ 'میک ان انڈیا' مہم کے ایک حصے کے طور پر لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) نے جنوبی کوریا کی ایک کمپنی کے ساتھ مل کر گجرات کے ہزیرہ پلانٹ میں 100 توپیں تیار کی ہیں، جنہیں فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

2017 میں، وزارت دفاع نے ان توپوں کے 100 یونٹس (پانچ رجمنٹ) کی فراہمی کے لئے جنوبی کوریا کی کمپنی کے ساتھ 4,500 کروڑ روپئے کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ ابتدائی 100 توپوں کا آرڈر اصل میں پنجاب کے میدانی اور نیم صحرائی علاقوں کے لیے تھا، 10 مکمل طور پر تیار توپیں نومبر 2018 میں فوج میں شامل کی گئیں۔ اس سال کے شروع میں مشرقی لداخ میں چین کی سرحد پر تعینات کئے گئے تین کے-9 وجر ٹینک کامیاب رہے۔ باقی 90 ٹینکوں کو پبلک سیکٹر کی کمپنی لارسن اینڈ ٹوبرو کمپنی نے سورت کے ہزیرہ پلانٹ میں 'میک ان انڈیا' مہم کے تحت تیار کیا ہے۔

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ چین کی طرف سے مشرقی لداخ کی سرحد پر بڑی تعداد میں فوجیوں اور ہتھیاروں کی تعیناتی کے جواب میں بھارت نے چین سرحد پر ایک ریجمنٹ یعنی 20 کے-9 وجرا توپیں بھی تعینات کی ہیں۔ فوج اب پہاڑی علاقوں میں تعیناتی کے لے 200 کے-9 وجرا توپوں کو الگ سے آرڈر کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ نجی شعبے کی دفاعی فرم لارسن اینڈ ٹوبروکو دیا جانے والا اہم آرڈر اب تک کا سب سے بڑا ہوگا۔ یہ حکم فوج کی جدید کاری کے ساتھ ساتھ صنعتی دفاعی صنعت کو 'خود انحصار' بنانے کے لئے ایک بوسٹر ڈوز ثابت ہوگا۔ اس آرڈر کے بعد، جو اس سال کے آخر تک دیا جانا ہے، ہزیرہ پلانٹ سے توپوں کی سپلائی 2023 تک شروع ہو جائے گی اور تمام ڈیلیوری 2028 سے پہلے مکمل ہو جائے گی۔

Recommended