تربیت کے دوران نئے زمانے کے آلات سے متعارف کرانے کی کوشش
نئی دہلی، 20 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) اپنے فوجیوں کو بھارتی سرحد کے قریب اونچائی پر رات دن لڑنے کی تربیت دے رہی ہے۔ اس دوران سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ کے ہمالیائی علاقے میں چینی فوجیوں کو نئے زمانہ کے آلات سے متعارف کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پی ایل اے نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ اونچائی پر تعینات فوجیوں کے ساتھ رات کی مشقیں تیز کر دی ہیں۔ پی ایل اے کی تبت ملٹری کمانڈ نے پچھلے مہینے تبت کے سطح مرتفع علاقے میں بڑے پیمانے پر مشترکہ مشق بھی کی ہے۔
چینی فوج کی ویسٹرن تھیٹر کمانڈ نے بھارت کی ہمالیہ سرحد پر تعینات یونٹوں کے ساتھ رات کی مشقیں شروع کی ہیں کیونکہ وہ اپنے فوجیوں کو ہتھیاروں اورنئے آلات سے متعارف کرانا چاہتی ہے۔ سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ میں، کئی چینی فوجی دستے تقریبا 5ہزارمیٹر (16,400 فٹ) کی بلندی پر رات کی جنگ کی مشق کر رہے ہیں۔ کمپنی کمانڈر یانگ یانگ کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے نظام الاوقات پر نظر ثانی کی ہے اور فوجیوں سے کہا ہے کہ وہ اونچائی کی تربیت کے لیے اعلیٰ معیارات کو پورا کریں کیونکہ ہمیں ہمالیہ کے علاقوں میں بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے درمیان سخت جنگی ماحول سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل بھارتی سرحد کے قریب چینی پیپلز لبریشن آرمی کے کمانڈروں کی اتنی بڑی تعداد تین سالوں میں نہیں دیکھی گئی تھی۔ چینی فوجیوں نے اس ہفتے ایک بڑی سالانہ مشق میں مسائل کے فوری جواب پر توجہ دی۔ اسے چین کی جنگی تیاریوں کو اپ گریڈ کرنے اور اپنی مسلح افواج کو جدید بنانے کی مسلسل کوششوں کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تمام سینما گھروں، سنکیانگ اور تبت کے ساتھ ساتھ بیجنگ گیریڑن کے تقریبا 200 سینئر فوجی کمانڈروں نے اندرونی منگولیا کے زوریہ بیس پر تین روزہ مشترکہ فوجی مشق میں حصہ لیا۔ یہ پی ایل اے اور ایشیا کا سب سے بڑا فوجی تربیتی مرکز ہے۔ آخری بار کمانڈروں کا اتنا بڑا اجتماع 2018 کے تربیتی سیشن کے دوران سنجیانگ کے دور مغربی علاقے کورلا میں پی ایل اے کی گراؤنڈ فورس میں ہوا تھا۔