Urdu News

ایل جے پی کے صدر کے عہدے سے ہٹائے گئے چراغ ، چچا کو کھلا خط لکھا

چراغ پاسوان

لوک جن شکتی پارٹی نے منگل کے روزچراغ پاسوان کو پارٹی کے قومی صدر کے عہدے سے ہٹادیا۔ سورج بھان کو ان کی جگہ قومی ورکنگ صدر مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل چراغ کو ان کے چچا پشوپتی پارس نے پارلیمانی پارٹی کے صدر کے عہدے سے معزول کرخود اس عہدے پر قابض ہو گئے ہیں۔ پارس کو ایل جے پی کے ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔

چراغ پاسوان اپنے والد مرحوم رام ولاس پاسوان کی وراثت کے وارث سمجھے جا رہے تھے۔ ان کے پاس پارلیمانی پارٹی اور پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کے علاوہ قومی صدرکا عہدہ تھا۔ انہیں ہٹاتے ہوئے پارٹی نے سابق ممبر پارلیمنٹ سورج بھان سنگھ کو قومی ورکنگ صدر مقرر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سورج بھان کو نئے صدر کے انتخاب کا انعقاد کرنے کے لئے ریٹرننگ آفیسر کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔ سورج بھان سے کہا گیا ہے کہ وہ پانچ دن میں ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کریں اور نیا صدر منتخب کریں۔

اس سے قبل پیر کے روز پشوپتی کمار پارس لوک سبھا میں پارٹی کے قائد منتخب ہوئے تھے۔ پارٹی کے لوک سبھا میں 6 ممبران ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ پارٹی کے رہنما چراغ پاسوان بہار اسمبلی انتخابات میں اختیار کی گئی حکمت عملی سے ناراض ہیں۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت میں کابینہ میں توسیع کی بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ موجودہ پیشرفت کو ان دونوں کے اثرات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

منگل کے روز ایل جے پی کی قومی ایگزیکٹو کا اجلاس پارلیمانی پارٹی کے رہنما پشوپتی کمار پارس کی رہائش گاہ پر ہوا۔ میٹنگ میں متفقہ طور پر چراغ پاسوان کو قومی صدر کے عہدے سے ہٹاکرسورج بھان سنگھ کو قومی ورکنگ صدر مقرر کیا گیا تھا۔

ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایل جے پی کی قومی کونسل کا اجلاس پٹنہ میں 17 کو ہوسکتا ہے جس میں نئے صدر کا انتخاب کیا جائے گا۔چراغ پاسوان پیر کے روزہوئی پیشرفت کے حوالے سے دہلی میں اپنے چچا پشوپتی پارس کے گھر بھی پہنچے تھے۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق ، انہوں نے ایک تجویز پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس میں قومی صدر کے عہدے سے ان کے استعفے کی پیش کش کے ساتھ ہی ان کی والدہ رینا پاسوان کو قومی صدر بنانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

پورے واقعے سے ناراض چراغ نے منگل کے روز اپنے چچا پشوپتی پارس کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے ایک کھلا خط لکھا۔ خط کے ذریعہ ، انہوں نے کہا ہے کہ چاچا کو خاندان میں بڑے ہونے کے ناطے پارٹی اور کنبہ کو متحد رکھنے کی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے تھی۔ اس میں انہوں نے اس غم کا اظہار کیا کہ ان کے چچا نے ان کے والد کے رہنے اور ان کے چلے جانے کے بعد کئی بار پارٹی کوتوڑنے کی کوشش کی تھی۔ اس کے باوجود وہ انہیںباپ کی طرح سمجھتے ہوئے ان کا ساتھ تلاش کرتے ر ہے۔

چراغ نے خط میں اپنے چچا کی پارٹی سرگرمیوں کو لے بے پرواہی، ان کے والد کی تیرہویں کے اخراجات اورچچازاد بھائی پرنس پرخاتون کارکن کے ذریعہ عائد کئے گئے جنسی استحصال کے الزامات کا بھی ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ پارٹی کو متحد رکھنا چاہتے تھے لیکن آج ان کے چاچا اورچاچی نے ان کو چھوڑ دیا۔

دریں اثنا پارٹی کے پرنسپل سکریٹری عبد الخالق کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کمیٹی نے پارٹی کے پانچ ممبران پارلیمنٹ کو بنیادی رکنیت سے معطل کردیا ہے۔ اب چراغ پاسوان آئندہ انتخابات سے متعلق تمام فیصلے لیں گے۔

Recommended