Urdu News

ٹی وی نیوز اینکرروہت رنجن کی گرفتاری کو لے کر چھتیس گڑھ اور یوپی پولیس کے درمیان جھڑپ

ٹی وی نیوز اینکرروہت رنجن

چھتیس گڑھ اور اتر پردیش پولیس کے درمیان منگل کو زی نیوز کے اینکر روہت رنجن کی تحویل کو لے کر جھڑپ ہوئی، جس پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے بارے میں فرضی خبریں پھیلانے کا الزام ہے۔ دونوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی لیکن کامیابی اتر پردیش کی گوتم بدھ نگر ضلع کی پولیس کو ملی جس نے روہت رنجن کو حراست میں لے لیا۔

دراصل کانگریس پارٹی نے زی نیوز کے اینکر روہت رنجن کے خلاف راہل گاندھی کا فرضی ویڈیو چلانے پر رپورٹ درج کروایا تھا۔ منگل کو چھتیس گڑھ پولیس کورٹ کے وارنٹ پر روہت کے اندرا پورم (ضلع غازی آباد) میں واقع اس کے گھر پر گرفتار کرنے پہنچی۔ اس پر اینکر نے اتر پردیش کی یوگی حکومت اور مقامی انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی۔

روہت رنجن نے منگل کی صبح ٹویٹ کیا کہ چھتیس گڑھ پولیس مقامی پولیس کو بتائے بغیر ان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر کے باہر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ قانونی طور پر درست ہے؟ روہت نے اس ٹویٹ کو یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، غازی آباد ایس ایس پی اور اے ڈی جی زون لکھنؤ کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ اس کے بعد اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع کی پولیس متحرک ہوگئی اور فوراً موقع پر پہنچ گئی۔ وہیں چھتیس گڑھ پولیس اور یوپی پولیس کے درمیان روہت کو گرفتار کرنے کے لیے ہاتھا پائی کا ماحول تھا لیکن یوپی پولیس نے روہت کو حراست میں لے لیا۔

تاہم، زی نیوز نے مواد واپس لے لیا اور عوامی معافی نامہ جاری کیا

دوسری جانب غازی آباد پولیس کا کہنا ہے کہ جب غازی آباد پولیس کو اطلاع ملی کہ چھتیس گڑھ پولیس اینکر روہت رنجن کو گرفتار کرنے اندرا پورم پہنچ گئی ہے تو انہوں نے روہت رنجن کے ٹویٹ کا جواب دیا۔ غازی آباد پولیس نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ معاملہ مقامی پولیس کے نوٹس میں ہے، اتر پردیش کے اندرا پورم تھانے کی پولیس موقع پر ہے، قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

چھتیس گڑھ پولیس نے روہت رنجن کے ٹویٹ کے بعد ٹویٹ کیا اور کہا کہ اطلاع دینے کے لیے کوئی اصول نہیں ہے۔ تاہم اب انہیں اطلاع دے دی گئی ہے۔ پولیس ٹیم نے آپ کو عدالت کا گرفتاری وارنٹ دکھایا ہے۔

Recommended