کوئلہ ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ تین برس کے دوران ملک میں کوئلہ کانکنی کی صلاحیت کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
(میٹرک ٹن میں)
کوئلہ پی ایس یو |
2019-20 |
2020-21 |
2021-22 |
سی آئی ایل |
732.19 |
725.01 |
768.69 |
ایس سی سی ایل |
69.73 |
69.90 |
71.58 |
این ایل سی آئی ایل |
0.00 |
1.25 |
4.00 |
رکھا ہوا / کمرشیل کانیں |
125.57 |
149.07 |
161.13 |
جون 2020 میں تجارتی کانکنی اسکیم کے آغاز کے بعد تمام کانوں کو نیلامی کی تجارتی کانکنی اسکیم کے تحت مختص کیا جاتا ہے۔ تاہم تجارتی کانکنی کے آغاز سے پہلے 85 مختص کانوں کے مکمل استعمال کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
مختص کرنے کا طریقہ |
بجلی کے استعمال کے لئے |
این آر ایس کے استعمال کے لئے |
تجارتی کانکنی کی پرانی اسکیم پی ایس یو کو الاٹ کی گئی |
نیلامی |
5 |
20 |
0 |
الاٹمنٹ |
42 |
2 |
16 |
میزان |
47 |
22 |
16 |
متعلقہ گریڈ کی کانکنی کا الاٹمنٹ ضرورت اور معیاری گریڈ کی دستیابی کے مطابق کی جاتی ہے۔ مزید بر آں سرکار اور الاٹی کے درمیان دستخظ شدہ الاٹمنٹ کے معاہدے میں موجود دفعات کے مطابق الاٹی کو کانوں کو کھولنے سمیت مختلف سنگ میل کی اجازت کے لئے سمجھوتے میں فراہم کردہ مقررہ اوقات کی پابندی پر عمل کرنا ہوگا، جس کی نگرانی حکومت کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔