کوئلے کی اسمگلنگ: سی بی آئی نے چار مقامات پر چھاپہ مارا
کولکاتہ ، 16 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ٹیم نے مغربی بنگال میں کول فیلڈ سمیت جھارکھنڈ کی کوئلے کی کانوں میں کروڑوں روپے مالیت کی کوئلے کی کانوں کی غیر قانونی کان کنی اور چوری کی تحقیقات کرتے ہوئے کولکاتہ سمیت ریاست کے چار مقامات پر چھاپہ مارا ہے۔
تفتیشی ایجنسی کے ذرائع نے منگل کو بتایا کہ کولکاتا کے ساتھ ساتھ مغربی بردوان میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔ جیاشری گروپ نامی کاروباری گروپ کے احاطے میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ یہ گروپ کوئلہ اسمگلرانوپ مانجھی عرف لالا سے کوئلہ خریدتا تھا۔سی بی آئی ذرائع کے مطابق جےاشری گروپ کے سربراہ انوپ اگروال عرف سونو کی تلاش کی جارہی ہے۔
سونو اپنی جےاشری اسٹیل پلانٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے لیے لالہ سے بڑی مقدار میں کوئلہ خریدتا تھا۔ منگل کے روز ، سی بی آئی نے انوپ اگروال کے دو مکانوں پر چھاپہ مارا۔ ایک پر کولکاتہ کی شیکسپیئر اسٹریٹ پر چھاپہ مارا گیا ہے اور دوسرا باراکر میں اس کے گھر پر۔ وہیں ، سی بی آئی درگاپور میں سونو کے دفتر بھی پہنچی ہے۔ لالا کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہوئے سونو کا نام تفتیش کاروں کے حوالے کیا گیا ہے۔
سی بی آئی یہ جاننے کی کوشش کر رہی تھی کہ لالہ کس اسمگلرکے ذریعے کوئلہ فروخت کرتا تھا۔یادرہے کہ پیر کو ، سی بی آئی نے کوئلہ اسمگلنگ کے معاملے میں ابھیشیک بنرجی کی بہن مینکا گمبھیر ، ان کے شوہر اور سسرسے پوچھ گچھ کی تھی۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کو اس بارے میں معلومات مل رہی ہیں کہ ایک سال میں سونو کتنا کوئلہ خریدتا تھا ، وہ کتنے پیسہ میں خریدتا تھا ، لالہ کے ساتھ کیسے اس کا رابطہ ہوا۔ سی بی آئی ان تمام سوالوں کے جوابات کی تلاش میں ہے۔ نیز یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ آیا اس کے گھر یا دفتر سے کوئی دستاویز دستیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔