Urdu News

کامرس کے وزیر پیوش گوئل نے او این ڈی سی کی مشاورتی کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی

کامرس کے وزیر پیوش گوئل

 

او این ڈی سی (اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس)، ایک پہل، جس کا مقصد ڈیجیٹل یا الیکٹرانک نیٹ ورکس پر اشیاء اور خدمات کے تبادلے کے تمام پہلوؤں کے لیے کھلے نیٹ ورکس کو فروغ دینا ہے، صنعت کی لگاتار خصوصی توجہ حاصل کر رہا ہے۔ کل سات کمپنیوں-ایک خریدار فریق کے ایپ، پانچ سیلر سائڈ ایپس اور ایک لاجسٹک خدمات فراہم کرنے والے ایپ – نے او این ڈی سی پروٹوکول کو اپنایا ہے اور اپنی او این ڈی سی سے مطابقت رکھنے والی ایپس بنائی ہیں۔ یہ ایپس پائلٹ مرحلے کے دوران او این ڈی سی نیٹ ورک پر پانچ نامزد شہروں – بنگلورو، نئی دہلی، بھوپال، شیلانگ اور کوئمبٹور میں غذائی اجناس اور کھانے پینے کی اشیاء کے شعبوں میں کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ یہ معلومات آج نئی دہلی میں پروجیکٹ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے کامرس اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل کی صدارت میں او این ڈی سی مشاورتی کونسل کی میٹنگ کے دوران فراہم کی گئی۔

اس میٹنگ میں جناب نندن نیلیکانی، جناب عادل زین البھائی، چیرمین کیو سی آئی، جناب انوراگ جین، سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، جناب آر ایس شرما، سی ای او، این ایچ اے، جناب سریش سیٹھی، سی ای او این ایس ڈی ایل ای-گورنمنٹ، دلیپ آسبے، سی ای او، این پی سی آئی، جناب دلیپ آسبے، جناب پروین کھنڈیلوال، ایس جی سی اے آئی ٹی، جناب کے راجگوپالن، سی ای او آر اے آئی، جناب اروند گپتا، محترمہ انجلی بنسل، آوانا کیپیٹل اور جناب انل اگروال، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی نے شرکت کی۔

میٹنگ میں 29 اپریل 2022 سے شروع کیے گئے پائلٹ پروجیکٹوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور او این ڈی سی پلیٹ فارم کو بڑی تعداد میں تاجروں، سامان کے زمروں، جغرافیہ اور کمپنیوں تک تیزی سے شروع کرنے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حاصل کردہ کامیابی نے بہت سی نئی کمپنیوں میں زبردست دلچسپی پیدا کر دی ہے اور خریدار کی طرف، بیچنے والے اور لاجسٹکس کی طرف بڑی تعداد میں کمپنیاں اب اپنی ایپس بنا رہی ہیں اور او این ڈی سی کے ساتھ انضمام کے جدید مراحل میں ہیں۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ او این ڈی سی چھوٹے تاجروں، بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں اور کاروباروں کے لیے نئے مواقع کھولے گا۔ جب کہ او این ڈی سی کے پائلٹ مرحلے نے ان تاجروں کے ساتھ امید افزا نتائج دیے ہیں جو پہلے سے ڈیجیٹل طور پر موجود تھے، او این ڈی سی کو غیر ڈیجیٹل تاجروں، دستکاریوں اور کاریگروں کو شامل کرنے کے لیے حکمت عملیوں کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ ای کامرس کے فوائد ان شعبوں سے حاصل کیے جاسکیں۔ وزیر موصوف نے محکمہ سے کہا کہ وہ ایک ہی بازار سے غیر ڈیجیٹل تاجروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک پائلٹ شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی تاجر انجمنوں کو مشق میں شامل کیا جانا چاہئے اور بیداری پیدا کرنے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کی استعداد کار بڑھانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ او این ڈی سی اور نبارڈ زرعی شعبے کو او این ڈی سی میں لانے کے لیے ایک پروگرام پر کام کر رہے ہیں اور پہلے قدم کے طور پر ایف پی اوز (فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز) کے لیے اختراعی حل تیار کرنے کے لیے 3-1 جولائی کو ایک ہیکاتھون کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ او این ڈی سی کسانوں کو ان کی پیداوار کی صحیح قیمتیں تلاش کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک انمول ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا کہ یوپی حکومت نے او این ڈی سی کے ساتھ فعال طور پر کام کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ تمام او ڈی او پی پروڈکٹس او این ڈی سی نیٹ ورک پر دستیاب ہوں۔ جناب گوئل نے ہدایت دی کہ او ڈی او پی مصنوعات پر یوپی حکومت کے ساتھ تعاون کے سانچے کو بناتے ہوئے جی آئی، کھادی، دستکاری اور قبائلی مصنوعات کے لیے بھی اسی طرح کی کوششیں کی جانی چاہئیں۔ ڈی پی آئی آئی ٹی کو بھارت سرکار کی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ بھی کام کرنا چاہیے تاکہ اس طرح کے تمام اداروں کو او این ڈی سی کے ساتھ ضم کیا جاسکے۔

جناب گوئل نے محکمہ سے یہ بھی کہا کہ وہ او این ڈی سی پر مبنی ایپلی کیشنز بنانے کے لیے اسٹارٹ اپ انڈیا کی طاقت کا فائدہ اٹھائے۔ چونکہ او این ڈی سی فن تعمیر ای کامرس میں داخلے کی بہت سی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے، اس لیے کاروباری افراد کے لیے او این ڈی سی فن تعمیر پر پائیدار کاروبار پیدا کرنا بہت زیادہ ممکن ہے۔ اس مقصد کے لیے اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈڈ انکیوبیٹرز کے نیٹ ورک کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ملک بھر کے مختلف قصبوں اور دیہاتوں میں رہنے والے شہریوں کی متنوع ضروریات کو پورا کرنے کے لیے علاقائی زبانوں میں ایپس کی تخلیق کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ جناب گوئل نے کہا کہ او این ڈی سی کو او این ڈی سی کو تیزی سے اپنانے کے لیے مختلف صنعتی انجمنوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔

جناب گوئل نے ہدایت دی کہ او این ڈی سی نیٹ ورک کو نیٹ ورک میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے مضبوط پالیسی فریم ورک بنانے کی ضرورت ہے۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ صارفین کی بڑی شکایات غلط، خراب یا خراب پراڈکٹس کی ڈیلیوری، ڈلیوری نہ ہونے یا تاخیر سے ڈیلیوری، وعدے کے مطابق کوئی رقم کی واپسی اور وعدے کی گئی خدمات میں کمی سے متعلق ہیں۔ ان تمام مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔

Recommended