حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون نے مختلف عمر کے لوگوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی خوشحالی میں اضافہ کے لئے ‘ مانس’ ایپ کاآغاز کیا۔ مانس کا مطلب دماغی صحت اور معمول کی دماغی سرگرمیوں کے اضافہ کانظام ہے۔ اس ایپ کی توثیق وزیراعظم کے سائنس ٹکنالوجی اوراختراع سے متعلق مشاورتی کونسل (پی ایم-ایس ٹی آئی اے سی) نے ایک قومی پروگرام کے طور پر کی ہے۔
مانس ایک جامع، بہتری لانے والا قومی ڈیجیٹل خوشحالی پلیٹ فارم اورایک ایپ ہے جسے بھارتی شہریوں کی دماغی صحت میں بہتری لانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ مانس ایپ مختلف سرکاری وزارتوں کی صحت اور تندرستی سے متعلق کوششوں کو باہم مربوط کرنے والا ایک ایپ ہے جو ملک ہی میں تیار کئے گئے سائنسی طور پر کام آنے والے ٹولز فراہم کرنےوالا ایک ایپ ہے جسے مختلف قومی اداروں اور تحقیقی اداروں نے مل کر تیار کیا ہے۔
مانس کی شروعات حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر سے کی گئی تھی۔ اسے بنگلورو کے نم ہانس، پونے کے اے ایف این سی اور بنگلورو کے سی-ڈی اے سی نے مشترکہ طو رپر استعمال کرناشروع کیا ہے۔
اس ایپ کی شروعات کرتے ہوئے حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر کے وجے راگھون نے اس ایپ کے فروغ کے لئے مستقبل کی ہدایات جاری کیں اور کہا‘‘ اس ایپ سے قومی صحت مشن، پوشن ابھیان، ای سنجیونی جیسی صحت عامہ کی اسکیمیں مربوط کی جانی چاہئیں تاکہ اس کااستعمال بڑے پیمانے پر کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے کئی زبانوں میں بھی استعمال کیا جاسکے۔
ڈاکٹر کیتکی باپٹ، سائنسداں ایف نے، جنہوں نے مشن پرعمل درآمد کاتصور پیش کیا اوراس کی قیادت کی اپنے خیرمقدمی خطبہ میں کہا، اتم من، سکشم جان کے نعرے کے ساتھ، ایک پہل کے طور پر مانس کا مقصد ایک مزید صحت مند اور مزیدخوشحال برادری کی تعمیر کرنا ہے اوراسے بااختیار بنانا ہے تاکہ ایک سوستھ اور آتم نربھربھارت کی تعمیر سے متعلق اس کی صلاحیتوں کوبروئے کارلایاجاسکے جیسا کہ وزیراعظم نے اس کاخاکہ پیش کیا تھا۔’’
لیفٹننٹ جنرل (ڈاکٹر) مادھوری کانٹکر ، رکن پی ایم-ایس ٹی آئی اے سی نے مانس کا مجموعی خاکہ پیش کیا۔ انہو ں نے یہ بات اجاگر کی کہ مانس زندگی کی ہنرمندیوں اور اصل نفسیاتی عمل پر مبنی ہے جسے عالمی رسائی حاصل ہے جس میں عمر سے متناسب طریقہ کاراختیار کئے جاتے ہیں اور خوشحالی پر مرکوز مثبت رجحان کو فروغ دیا جاتا ہے۔ سبھی عمر کے لوگوں کی مجموعی خوشحالی سے متعلق خدمات فراہم کرنے کے لئے مانس کی ابتدائی پہل میں 15 سے 35 سال کی عمر کے گروپ میں مثبت دماغی صحت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ان کوششوں کو سراہتے ہوئے ایم ای آئی ٹی وائی کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر راجندر کمار نے کہا کہ ایک بہتربنانےوالے محفوظ اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے متعلق شہریوں کی دماغی صحت کی خدمات فراہم کرنے والاایپ تیار کیا جانا وقت کی ضرورت ہے۔ ایم ای آئی ٹی وائی نے آروگیہ سیتو اور کوون پورٹل کی بھی مدد کی ہے اور اسےسبھی عمرکے گروپوں کی تندرستی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مانس کی مدد کرنے سے خوشی حاصل ہوگی۔
سی ڈی اے سی کے ، ایس ای ڈی ڈاکٹر ایس ڈی سدرشن نےکہاکہ اس طرح کے ایپلی کیشن سے شہریوں کے معیار زندگی میں اضافہ ہوگی اوراس کا اثر آئندہ برسوں میں قومی ترقی پر بھی پڑے گا۔ انہوں نے قابل قدر مشوروں کے لئے سبھی سرکردہ شخصیتوں اورپی ایس اے کےشکریہ ادا کیا۔
حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون نے مختلف عمر کے لوگوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی خوشحالی میں اضافہ کے لئے ‘ مانس’ ایپ کاآغاز کیا۔ مانس کا مطلب دماغی صحت اور معمول کی دماغی سرگرمیوں کے اضافہ کانظام ہے۔ اس ایپ کی توثیق وزیراعظم کے سائنس ٹکنالوجی اوراختراع سے متعلق مشاورتی کونسل (پی ایم-ایس ٹی آئی اے سی) نے ایک قومی پروگرام کے طور پر کی ہے۔
مانس ایک جامع، بہتری لانے والا قومی ڈیجیٹل خوشحالی پلیٹ فارم اورایک ایپ ہے جسے بھارتی شہریوں کی دماغی صحت میں بہتری لانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ مانس ایپ مختلف سرکاری وزارتوں کی صحت اور تندرستی سے متعلق کوششوں کو باہم مربوط کرنے والا ایک ایپ ہے جو ملک ہی میں تیار کئے گئے سائنسی طور پر کام آنے والے ٹولز فراہم کرنےوالا ایک ایپ ہے جسے مختلف قومی اداروں اور تحقیقی اداروں نے مل کر تیار کیا ہے۔
مانس کی شروعات حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر سے کی گئی تھی۔ اسے بنگلورو کے نم ہانس، پونے کے اے ایف این سی اور بنگلورو کے سی-ڈی اے سی نے مشترکہ طو رپر استعمال کرناشروع کیا ہے۔
اس ایپ کی شروعات کرتے ہوئے حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر کے وجے راگھون نے اس ایپ کے فروغ کے لئے مستقبل کی ہدایات جاری کیں اور کہا‘‘ اس ایپ سے قومی صحت مشن، پوشن ابھیان، ای سنجیونی جیسی صحت عامہ کی اسکیمیں مربوط کی جانی چاہئیں تاکہ اس کااستعمال بڑے پیمانے پر کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے کئی زبانوں میں بھی استعمال کیا جاسکے۔
ڈاکٹر کیتکی باپٹ، سائنسداں ایف نے، جنہوں نے مشن پرعمل درآمد کاتصور پیش کیا اوراس کی قیادت کی اپنے خیرمقدمی خطبہ میں کہا، اتم من، سکشم جان کے نعرے کے ساتھ، ایک پہل کے طور پر مانس کا مقصد ایک مزید صحت مند اور مزیدخوشحال برادری کی تعمیر کرنا ہے اوراسے بااختیار بنانا ہے تاکہ ایک سوستھ اور آتم نربھربھارت کی تعمیر سے متعلق اس کی صلاحیتوں کوبروئے کارلایاجاسکے جیسا کہ وزیراعظم نے اس کاخاکہ پیش کیا تھا۔’’
لیفٹننٹ جنرل (ڈاکٹر) مادھوری کانٹکر ، رکن پی ایم-ایس ٹی آئی اے سی نے مانس کا مجموعی خاکہ پیش کیا۔ انہو ں نے یہ بات اجاگر کی کہ مانس زندگی کی ہنرمندیوں اور اصل نفسیاتی عمل پر مبنی ہے جسے عالمی رسائی حاصل ہے جس میں عمر سے متناسب طریقہ کاراختیار کئے جاتے ہیں اور خوشحالی پر مرکوز مثبت رجحان کو فروغ دیا جاتا ہے۔ سبھی عمر کے لوگوں کی مجموعی خوشحالی سے متعلق خدمات فراہم کرنے کے لئے مانس کی ابتدائی پہل میں 15 سے 35 سال کی عمر کے گروپ میں مثبت دماغی صحت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ان کوششوں کو سراہتے ہوئے ایم ای آئی ٹی وائی کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر راجندر کمار نے کہا کہ ایک بہتربنانےوالے محفوظ اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے متعلق شہریوں کی دماغی صحت کی خدمات فراہم کرنے والاایپ تیار کیا جانا وقت کی ضرورت ہے۔ ایم ای آئی ٹی وائی نے آروگیہ سیتو اور کوون پورٹل کی بھی مدد کی ہے اور اسےسبھی عمرکے گروپوں کی تندرستی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مانس کی مدد کرنے سے خوشی حاصل ہوگی۔
سی ڈی اے سی کے ، ایس ای ڈی ڈاکٹر ایس ڈی سدرشن نےکہاکہ اس طرح کے ایپلی کیشن سے شہریوں کے معیار زندگی میں اضافہ ہوگی اوراس کا اثر آئندہ برسوں میں قومی ترقی پر بھی پڑے گا۔ انہوں نے قابل قدر مشوروں کے لئے سبھی سرکردہ شخصیتوں اورپی ایس اے کےشکریہ ادا کیا۔