قومی اقلیتی کمیشن پہنچےنوح کے ایم ایل اے اور ہریانہ کانگریس پارٹی کے ڈپٹی سی ایل پی کے لیڈر چودھری آفتاب
آفتاب نے کمیشن کو خبردار کیا کہ مسلمانوں پر ہو رہے حملوں سے ملک کی صورت حال تشویشناک ہو چلی ہے
بھگوا فسادیوں کے مظالم اور انتظامیہ اور حکومت کے امتیازی رویہ پر ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کے حالات خطرناک رخ اختیار کر سکتے ہیں
محمد صابر قاسمی، نئی دہلی، نوح میوات
نوح کے ایم ایل اے اور ہریانہ کانگریس پارٹی کے ڈپٹی سی ایل پی لیڈر چودھری آفتاب احمد بدھ کو قومی اقلیتی کمیشن پہنچے اور مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں جاری حملوں پر اقلیتی کمیشن سے شکایت کی۔ آفتاب احمد نے کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ کو شکایت کرتے ہوئے ایک میمورنڈم دیا جس میں ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں رام نومی کے موقع پر بھگوا عناصر نے نہ صرف کھلے عام مساجد کو نشانہ بنایا بلکہ ہوا میں ہتھیار لہراتے ہوئے قابل اعتراض نعرے بھی لگائے۔ آفتاب احمد نے مدھیہ پردیش کے کھر گاؤں، جھارکھنڈ کے ہردی گاؤں، گجرات کے ہمت نگر گاؤں، کھمبھاٹ شہر، مغربی بنگال کے ہاوڑہ، بہار میں مظفر پور، کرناٹک کے ہبلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کو کھل کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس طرح کے واقعات جاری ہیں۔ اور اس کے علاوہ دوسری جگہوں پر بھی۔
آفتاب احمد نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور حکومت عوام کے آئینی حقوق کو کچلنے کا کام کر رہی ہے، عوام بالخصوص اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے گھروں پر بلا وجہ بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں جو کہ سراسر غلط اور غیر قانونی ہے۔ . انتظامیہ نے نہ تو لوگوں کو کوئی نوٹس دیا اور نہ ہی کوئی قانونی طریقہ اختیار کیا اور ان کے مکانات کو براہ راست مسمار کر دیا گیا، یہ بی جے پی کے دور میں کسی جمہوری ملک میں پہلی بار ہو رہا ہے۔
آفتاب احمد نے اقلیتی کمیشن کے چیرمین سے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ کے ایسے غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیا جائے اور مناسب کارروائی کی جائے۔ آفتاب احمد نے کمیشن کو خبردار کیا کہ ملک کی صورتحال تشویشناک ہے اور اگر سماج دشمن عناصر کی ناقابل برداشت کارروائیوں اور انتظامیہ اور حکومت کے امتیازی رویہ پر ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔
اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ نے آفتاب احمد کو یقین دلایا کہ پانچ ریاستوں سے رپورٹ طلب کی جائے گی اور معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی جائے گی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آفتاب احمد نے کہا کہ بھارت میں اس طرح کی کارروائیاں اچھی علامت نہیں اور یہ بین الاقوامی سطح پر ملک کے لیے باعث شرم ہے۔ ملک ہندو مسلم سکھ عیسائی سے بنا ہے، سب کو ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے۔
آفتاب احمد نے کہا کہ بی جے پی حکومت جان بوجھ کر ایسا ہونے دے رہی ہے تاکہ سماج میں تقسیم ہو اور اس کا سیاسی فائدہ اٹھایا جاسکے۔ آفتاب احمد نے وزیراعظم کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سب تماشا دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی کمیشن اپنا کام کرے تاکہ آئینی اداروں پر عوام کا اعتماد قائم رہے۔ اس دوران پی سی سی کے رکن چودھری مہتاب احمد بھی میٹینگ میں موجود تھے اور اپنا موقف پیش کیا۔