بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سینئر رہنما اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے پیر کو کہا کہ کانگریس کے رہنما ایک تحقیقاتی ایجنسی پر کھلے عام دباؤ ڈالنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں کیونکہ ان کی بدعنوانی بے نقاب ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کھل کر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت پر نکلنے والوں نے اعلان کیا ہے کہ آؤ دہلی کا گھیراؤ کرو، کیونکہ ہماری کرپشن پکڑی گئی ہے۔ کانگریس کے زیر اقتدار سینئر لیڈروں کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ تحقیقاتی ایجنسی پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس کی اس حکمت عملی کو آپ کیا نام دیں گے جس نے ایک تفتیشی ایجنسی پر کھلے عام دباؤ ڈالا؟ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے راہول گاندھی کو بدعنوانی کے معاملے پر طلب کیا ہے، کانگریس اس پر غور کرے۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ کمپنی سماج کی خدمت کے لیے بنتی ہے، لیکن خاندان کی خدمت کے لیے نہیں، بلکہ وہ کمپنی صرف گاندھی خاندان کی خدمت تک محدود ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ تحقیقاتی ایجنسی پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، انہیں نوٹ کرنا چاہیے کہ دہلی ہائی کورٹ کے 2019 کے فیصلے میں لکھے گئے جملے میں کہا گیا ہے، ''اے جی ایل پر راہل اور سونیا گاندھی کی ملکیت غیر قانونی ہے۔
ایرانی نے کہا کہ راہل گاندھی کی کال پر آج کانگریس لیڈر اور کارکنان جو تعطل پیدا کر رہے ہیں وہ جمہوریت کو بچانے کی کوشش نہیں ہے، بلکہ گاندھی خاندان کے 2000 کروڑ روپے کے اثاثوں کو بچانے کی کوشش ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں ای ڈی نے راہل گاندھی کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ احتجاج میں راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر سے تحقیقاتی ایجنسی کے دفتر تک مارچ نکالا۔ پرینکا گاندھی سمیت کانگریس کے تمام سینئر لیڈران مارچ میں شامل ہوئے۔