کانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کو بدھ کو ایک بار پھر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ہیڈکوارٹر میں حاضر ہونا پڑے گا۔ ای ڈی نے انہیں منگل کو چھ گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد بدھ کو دوبارہ آنے کو کہا ہے۔ اس کے بعد وہ اپنی رہائش گاہ واپس چلے گئیں۔ ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے سونیا گاندھی کو اپنے دفتر میں طلب کیا تھا۔ اس سے پہلے وہ 21 جولائی کو پہلی بار ای ڈی کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
منگل کو ای ڈی حکام نے تقریباً چھ گھنٹے تک سونیا گاندھی سے دو بار پوچھ گچھ کی۔ اس دوران کانگریس قائدین اور کارکنان ای ڈی کی اس انکوائری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے دن بھر احتجاج کرتے رہے۔ دہلی کے وجے چوک پر احتجاج کرنے والے کانگریس کے کچھ سینئر لیڈروں اور پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کو پولیس نے احتیاطی حراست میں لے لیا، جنہیں دیر شام رہا کر دیا گیا۔
منگل کی صبح سے ہی کانگریس نے اپنی حکمت عملی بدل دی اور سونیا گاندھی سے پوچھ گچھ کو الگ سیاسی رنگ دینا شروع کر دیا۔ کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اپنی والدہ سونیا گاندھی کو ای ڈی آفس میں چھوڑنے کے بعد صبح پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ وہاں سے انہوں نے پارٹی قائدین کے ساتھ صدر کو میمورنڈم دینے کے نام پر راشٹرپتی بھون کی طرف مارچ کیا۔ وجہ یہ بتائی گئی کہ وہ مہنگائی، اگنیویر اسکیم پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں پارلیمنٹ میں موقع نہیں دیا جارہا ہے۔ لیکن نہ تو راشٹرپتی بھون سے وقت لیا گیا اور نہ ہی انتظامیہ سے اجازت لی گئی۔ چنانچہ جب کانگریس لیڈروں کو وجے چوک پر روکا گیا تو وہ دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی کے پیش نظر انتظامیہ نے پوری تیاری کر رکھی تھی۔ پولیس نے ایک ایک کر کے راہل گاندھی سمیت تمام ممبران پارلیمنٹ اور لیڈروں کو وجے چوک سے اٹھا کر بس میں بھر دیا اور نیو پولیس لائن کنگس وے کیمپ لے گئی۔ وہیں کانگریس لیڈر نعرے لگاتے رہے۔
اپنی حراست کے دوران بھی راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ مرکزی حکومت انہیں ستیہ گرہ سے روک سکتی ہے، گرفتار کر سکتی ہے لیکن سچائی کو نہیں دبا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس عام لوگوں کے مسئلہ کو اٹھاتی رہے گی۔ دوسری طرف کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مرکزی حکومت مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ای ڈی جس معاملے کو لے کر گاندھی خاندان کو مسلسل ہراساں کر رہی ہے، سال 2016 میں ای ڈی نے ہی اسے بند کر دیا تھا۔ ساتھ ہی کانگریس کے سینئر لیڈر ہریش راوت نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ختم ہو رہی ہے۔ آئینی نظام کو اختیار دینے والی تنظیمیں حکومت کی کٹھ پتلی بنی ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ای ڈی اب سونیا گاندھی کو منی لانڈرنگ معاملے میں نیشنل ہیرالڈ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے اپنے دہلی دفتر میں طلب کر رہی ہے۔اس سے پہلے کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے بھی ای ڈی نے اسی معاملے میں تقریباً 50 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔