Urdu News

سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کا 3۔2 کی اکثریت سے فیصلہ،ای ڈبلیو ایس ریزرویشن درست

سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کا 3۔2 کی اکثریت سے فیصلہ

نئی دہلی، 07 نومبر (انڈیا نیرٹیو)

 سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بنچ نے ای ڈبلیو ایس ریزرویشن کو 3-2 کی اکثریت سے برقرار رکھا ہے۔ جسٹس دنیش مہیشوری، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس جے بی پاردی والا نے ای ڈبلیو ایس ریزرویشن کو برقرار رکھا جب کہ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ نے ای ڈبلیو ایس ریزرویشن سے اتفاق نہیں کیا۔

تینوں ججوں نے کہا کہ ای ڈبلیو ایس ریزرویشن آئین کی بنیادی روح کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔ تینوں ججوں نے آئین میں 103ویں ترمیم کو برقرار رکھا ہے۔ بنچ کے رکن جسٹس پاردی والا نے کہا کہ ریزرویشن کو غیر معینہ مدت تک برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔

ساتھ ہی جسٹس بیلا ترویدی نے کہا کہ ریزرویشن کی پالیسی پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ جسٹس ایس رویندر بھٹ نے اکثریتی فیصلے سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ ای ڈبلیو ایس کوٹہ سے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کا اخراج درست نہیں ہے۔

اس سے قبل 27 ستمبر کو سپریم کورٹ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے اس وقت کے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا تھا کہ 50 فیصد ریزرویشن کی حد بالاجی کے اس فیصلے کے بعد آئی ہے، جس میں عدالت نے کہا تھا کہ عام زمرے کے حقوق کو ختم نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصولوں کے مطابق مساوات برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اسی لیے ای ڈبلیو ایس کو لایا گیا۔

Recommended