Urdu News

رکشا منتری نے بی آر او سے کہا کہ سرحدی علاقوں میں تیز رفتار ترقی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کے صلاحیت میں اضافہ کریں:

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ


رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) سے کہا کہ وہ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو تیز رفتار سے مضبوط کرنے کی کوشش کریں اور ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعے اپنی صلاحیت میں مزید  اضافہ کریں۔ وہ   بی آر او کے 63 ویں یوم تاسیس کے موقع پر 7 مئی 2022 کو نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں بیر آر او کے  تمام رینک سے خطاب کر رہے تھے۔ رکشا راجیہ منتری جناب  اجے بھٹ،  چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، ڈائرکٹر جنرل بارڈر روڈز (ڈی جی بی آر) لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری اور بی آر او کے دیگر سینئر افسران  بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب میں بی آر او کے متعدد اہلکاروں نے  ورچوئل  طریقے سے بھی  شرکت کی۔

رکشا منتری نے کہا’’حال ہی  میں شمالی سیکٹر میں چینیوں کی  موجودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں تعمیر کے کام میں  اپنی  مہارت کی وجہ سے وہ بہت تیزی سے  مختلف مقامات پر پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ بی آر او کو بھی ان کے  متوازی  کام   جاری رکھنا ہوگا اور ٹیکنالوجی کے پورے  استعمال کے ساتھ اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنے پر توجہ مرکوز کرنی  ہوگی‘‘۔ انہوں نے  کہا کہ حکومت اس سمت میں بی آر او کو مطلوبہ تعاون فراہم کرانے کے لئے اپنی جانب سے تمام کوششیں کر رہی ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے مالی سال 2022۔23 میں بی آر او کے کیپیٹل بجٹ کو 40 فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے اسے  3500 کروڑ روپے کئے جانے سے متعلق حالی ہی کے  اعلان کا ذکرہ کرتے ہوئے ملک کی سلامتی اور سرحدی علاقوں کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بی آر او کو نہ صرف بجٹ بلکہ اس کوشش میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

رکشا منتری نے سرحدی علاقوں کی ترقی کو حکومت کی جامع دفاعی حکمت عملی کا ایک بڑا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کے سیکورٹی آلات کو تقویت ملے گی اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی شرکت بھی دفاعی حکمت عملی کا کلیدی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا ’’سرحدی علاقوں کے لوگ جتنے زیادہ بااختیار ہوں گے، وہ ان علاقوں کی حفاظت کے بارے میں اتنے ہی زیادہ باخبر اور فکر مند ہوں گے۔ شہری کسی بھی ملک کی سب سے بڑی طاقت ہوتے ہیں۔ اس لیے بدلتے وقت کے ساتھ ہم اپنے سرحدی علاقوں کی ترقی کے لیے آگے بڑھنے کے واسطے پرعزم ہیں۔ ان لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرانا ہماری اولین ترجیح ہے جو ہماری سیکیورٹی کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں‘‘۔

جناب راجناتھ سنگھ نے نہ صرف ان علاقوں میں جہاں یہ کوئی پروجیکٹ شروع کر رہی ہے، بلکہ پورے ملک کے لیے سلامتی اور خوشحالی کے نئے دروازے کھولنے کے لیے تنظیم کی ستائش کی۔ انہوں نے بی آر او کو صرف ایک تعمیراتی ادارہ نہیں بلکہ اتحاد، نظم و ضبط، لگن اور فرض کے تئیں لگن کی روشن مثال قرار دیا۔

کسی ملک  کی ترقی میں سڑکوں، پلوں اور سرنگوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا کہ بی آر او کے ذریعے مکمل کیے گئے پروجیکٹوں نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں میں اضافہ کیا ہے اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنایا ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا ’’سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا وژن کے مطابق ایک مضبوط، محفوظ اور خود کفیل  نئےبھارت کی تعمیر کے لیے حکومت کے پختہ عزم کی مظہر ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سرحدی علاقے، ترقی کے نئے مراکز کے طور پر ابھرے ہیں اور شمال مشرق جیسے خطے، نہ صرف خود ترقی کر رہے ہیں بلکہ ملک کی ہمہ جہت ترقی کا گیٹ وے بھی بن گئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان علاقوں کی ترقی بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کی ترقی کے لیے اہم ہے، کیونکہ شمال مشرقی خطہ بھارت  کو جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا سے جوڑتا ہے۔

رکشا منتری نے اپنے 75 کیفے اور ٹورازم پورٹل (https://marvels.bro.gov.in) کے ذریعے دور دراز کے علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بھی بی آر او کی  ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات تنظیم کی مسلسل ہونے والی  ترقی کی علامت ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کو یاد کیا جنہوں نے گولڈن کوارٹری لیٹرل کی بنیاد رکھی تھی، جو دہلی، ممبئی، چنئی اور کولکتہ کو جوڑ تا ہے اور اس نے پورے ملک میں بڑی تعداد میں اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ایک اہم بنیاد فراہم کرائی ہے۔ رکشا منتری نے کہا کہ ملک میں کنکٹی وٹی کو فروغ دینے کا یہ وژن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے  ’ملٹی موڈل کنکٹی وٹی کے لئے پی ایم گتی شکتی-نیشنل ماسٹر پلان ‘ کے وژن میں جھلکتا ہے۔ انہوں نے پیشین گوئی کی کہ آنے والے وقتوں میں یہ یقینی طور پر ملک  کی ہمہ گیر ترقی کے لیے ایک ماسٹر اسٹروک پلان ثابت ہوگا۔

اپنے خطاب میں، ڈی جی بی آر لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری نے بی آر او کے اہلکاروں کو نئے جوش اور عزم  کے ساتھ بہترین کارکردگی کی راہ پر گامزن رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ جلد ہی کچھ اہم سرنگ اور ہوائی اڈے کی تعمیر کے پروجیکٹوں کو مکمل کریں۔

اس موقع پر، رکشا منتری نے ورچوئل طور پر اپنی امن کی مدت کار کے دوران دہلی میں تعینات بی آر او کے اہلکاروں کے لیے توڈا پور میں ایک میریڈ اکوموڈیشن کمپلکس  کا سنگ بنیاد  رکھا۔ اس کمپلیکس میں اہلکاروں کے لیے متعلقہ  بنیادی ڈھانچے کے ساتھ  323 کوارٹرز ہوں گے۔

 جناب راج ناتھ سنگھ نے بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی۔ این) کے ذریعہ تیار کردہ دو سافٹ ویئر – بی آر او ریسورس مینجمنٹ سسٹم اور بی آر او بجٹ مینجمنٹ سسٹم بھی لانچ کئے۔ یہ سافٹ ویئر وسائل کی تقسیم اور استعمال کے ساتھ ساتھ بی آر او کے بجٹ کو خودکار بنائیں گے۔

اس کے علاوہ، رکشا منتری نے 63 ویں یوم تاسیس  کے سلسلے مں منعقدہ  ’بی آر او @ 63 (BRO@63)کثیر جہتی مہم‘ کا  استقبال کیا۔ بی آر او کے 63 اہلکاروں نے، جن میں چھ خواتین بھی شامل ہیں،  12 روزہ مہم میں حصہ لیا جس میں چار الگ الگ سرگرمیاں شامل تھیں، یعنی تقریباً 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے والی 15000 فٹ کی پنگرچولا چوٹی تک کوہ پیمائی کا سفر؛ دریائے گنگا کے ریپڈز میں 35 کلومیٹر تک رافٹنگ؛ دہرادون سے دہلی تک سائیکلوتھون جس میں 591 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا گیا اور رڑکی سے دہلی تک 190 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے والیفٹ بی آر او اینڈیورینس رن شامل ہے۔ مہم کے دوران  ٹیموں نے عوامی  رابطے  مختلف پروگرام بھی کیے اور لوگوں ، خاص طور پر نوجوانوں سے سے بات چیت کی ان سے کہا کہ وہ ملک کی تعمیر میں تعاون کریں۔ اس مہم کو اتراکھنڈ کے گورنر، لیفٹیننٹ جنرل گرمیت سنگھ نے 26 اپریل 2022 کو دہرادون، اتراکھنڈ سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ’بی آر او @ 63 (BRO@63)-آل ویمن الیکٹرک وہیکل ریلی‘ کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ 10 خواتین افسروں اور بی آر او کی تمام رینک پر مشتمل ایک ٹیم الیکٹرک کاروں پر  قومی راجدھانی خطے ، اتر پردیش اور اتراکھنڈ سے گزرتے ہوئے  تقریباً 750 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ اپنی نوعیت کی یہ پہلی الیکٹرک وہیکل ریلی  2030 تک 100 فیصد الیکٹرک وہیکلز کا اتعمال  کرنے کے وزیراعظم کے وژن کے مطابق ’ماحولیاتی تحفظ اورآب و  ہوا کی تبدیلی‘ کے بارے میں لوگوں کو حساس بنانے کے لیے منعقد کی گئی ہے۔ یہ پہل ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منانے کے لئے  منعقدہ تقریبات کے سلسلے کا  ایک حصہ بھی ہے۔

رکشا منتری نے لداخ میں پروجیکٹ ہمانک اور جموں و کشمیر میں 13 بارڈر روڈ ٹاسک فورس کے عہدیداروں کو پچھلے سال کے دوران ان کے قابل تعریف  کام کے لئے بھی مبارکباد دی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 1960 میں محض دو پراجیکٹوں – مشرق میں پروجیکٹ ٹسکر اور شمال میں پروجیکٹ بیکن – کے ساتھ قائم کی جانے والی بی آر او آج مختلف ریاستوں میں 18 پروجیکٹوں کے ساتھ ایک متحرک تنظیم بن گئی ہے۔ اس نے بھارت کی سرحدوں کے ساتھ ساتھ دوست بیرونی ممالک میں 60,000 کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں، 840 سے زیادہ پل، چار سرنگیں اور 19 ہوائی اڈے مخالف آب و ہوا  اور جغرافیائی صورت حال  میں تعمیر کئے ہیں اس طرح  اس میں ہمارےاسٹریٹجک  مقاصد کے سلسلے میں تعاون کیا ہے۔

سال 2021-22 میں، مجموعی طور پر 102 بنیادی ڈھانچے کے  پروجیٹ – 87 پل اور 15 سڑکیں – بی آر او نے مکمل کیے – جو ایک سال میں سب سے زیادہ ہیں۔ اس میں دنیا کی سب سے لمبی ہائی وے ٹنل، 10,000 فٹ سے اوپر اٹل ٹنل، روہتانگ اور مشرقی لداخ میں املنگ لا پر دنیا کی بلند ترین موٹر ایبل سڑک کی تعمیر شامل ہے۔ بی آر او کی تاریخ میں پہلی بار خواتین افسروں کو یونٹس کی کمان سونپی گئی، اس وقت تین سڑکوں کی تعمیراتی کمپنیاں (آر سی سی) ان کی کمان میں ہیں۔ اس نے جوشی مٹھ، اتراکھنڈ میں پہلی بار  آل ویمن آر سی سی بھی تشکیل کی۔

Recommended