Urdu News

دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنا ترجیح ہونی چاہیے: این ایس اے اجیت ڈوول

این ایس اے اجیت ڈوول

وسطیٰ ایشیائی سیکورٹی وزرا کے اہم اجلاس میں این ایس اے ڈوول کا بیان

نئی دہلی ،6؍ دسمبر

افغانستان سمیت وسطی ایشیا میں دہشت گرد نیٹ ورکس کی  موجودگی کو جھنجھوڑتے ہوئے، قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے)اجیت ڈوول نے منگل کو ہندوستان اور دیگر ممالک کے لیے   خطہ میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کو ترجیح بنانے پر زور دیا۔

قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ’’قومی سلامتی کے مشیروں/سیکورٹی کونسلوں کے سیکرٹریوں‘‘ کی افتتاحی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈووال نے کہا،’’افغانستان ہم سب کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سمیت خطے میں دہشت گرد نیٹ ورکس کا برقرار رہنا بھی گہری تشویش کا باعث ہے۔

فنانسنگ دہشت گردی کی جان ہے اور دہشت گردی کا مقابلہ ہم سب کے لیے یکساں ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے وسطی ایشیائی ممالک سے یہ بھی کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے تمام ممبران سے انسداد دہشت گردی کے کنونشنز میں درج ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور مدد فراہم کرنے سے گریز کریں۔

خطے کو سب سے زیادہ ترجیح دیتے ہوئے،این ایس اے  ڈوول نے نوٹ کیا کہ وسطی ایشیا ہندوستان کا پھیلا ہوا پڑوس ہے جس کے ساتھ تہذیبی روابط ہیں۔

این ایس اے ڈوول نے کہا کہ اس سال جنوری میں ہونے والی ہندوستان-وسطی ایشیا چوٹی کانفرنس نے آج کی میٹنگ کی بنیاد بنائی۔دوول نے کہا کہ یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے  جب  بین الاقوامی تعلقات اور مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پر بہت بڑی چرچا ہے جس کے لیے علاقائی ممالک کے درمیان زیادہ تعاون اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج کی ملاقات اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ یہ ہمیں ان معاملات پر بات کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جن کے لیے علاقائی ممالک کے درمیان زیادہ تعاون اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے‘‘۔

 ڈوول نے یہ بھی نوٹ کیا کہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ رابطہ بھارت کے لیے ایک اہم ترجیح ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “ہم خطے میں تعاون، سرمایہ کاری اور روابط استوار کرنے کے لیے تیار ہیں۔

کنیکٹیویٹی کو وسعت دیتے ہوئے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ اقدامات مشاورتی، شفاف اور شراکتی ہوں۔ یہ پہلا ہندوستان۔وسطی ایشیا   اجلاس  ہندوستان  اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔

Recommended