آسام، مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری کے اسمبلی انتخابات کیے لیے ووٹوں کی گنتی شروع
آسام، مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈو چیری میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے شروع ہوئی۔ اِن ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں اسمبلی انتخابات 27 مارچ سے 29 اپریل کے درمیان ہوئے تھے۔ مختلف ریاستوں میں 4 لوک سبھا سیٹوں اور اسمبلی کی 12 سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کے لیے بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
عالمی وبا کی دوسری لہر اور ووٹوں کی گنتی کے دوران کووڈ سے پوری طرح محفوظ بندوبست کو یقینی بنانے کے پیش نظر انتخابی کمیشن نے ووٹوں کی گنتی کے لیے سخت کووڈ پروٹوکول جاری کیے ہیں۔
حفاظتی اقدامات کے مطابق کسی بھی امیدوار یا پولنگ ایجنٹ کو اُس وقت تک گنتی کے مرکز میں داخل کی اجازت نہیں ہوگی جب تک کہ وہ اپنا آرٹی پی سی آر یا ریپڈ اینٹی جین ٹسٹ نہ کرالیں۔ البتہ جن لوگوں نے کووڈ سے بچاؤ کے لیے دونوں ٹیکے لگوالیے ہیں انہیں اندر جانے کی اجازت ہوگی۔ کمیشن نے گنتی کے عمل کے دوران گنتی مراکز کے باہر لوگوں کے اجتماع پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
انتخابی کمیشن نے ووٹوں کی گنتی کے دن یا اس کے بعد جیت کے تمام جلوسوں پر پہلے ہی پابندی عائد کردی ہے۔ متعلقہ ریٹرننگ افسر سے منتخب ہونے کا سر ٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے جیتنے والے امیدوار کے ساتھ دو سے زیادہ افراد کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع
مغربی بنگال ، تمل ناڈو ، کیرالہ ، آسام اور پڈوچیری اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی مختلف ریاستوں کی تین لوک سبھا اور 14 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سکیورٹی کے سخت انتظامات اور کووڈ 19 کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے اتوار کی صبح آٹھ بجے شروع ہو گئی ہے ۔
طے شدہ انتظامات کے تحت پہلے پوسٹل ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور دوپہر تک گنتی کے رجحانات آنا شروع ہوجائیں گے۔مغربی بنگال میں کل 294 اسمبلی سیٹوں میں سے 292 سیٹوں پر آٹھ مرحلوں میں ووٹنگ کرائی گئی تھی جب کہ شمشیرجنگ اورجنگی پور اسمبلی حلقوں سے دو امیدواروں کی موت کی وجہ سے انتخابات ملتوی کردیئے گئے۔ ریاست کے 108 ووٹ شماری مراکز پر تین سطحی سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں ، جہاں قائم سٹرانگ روم میں ای وی ایم اور وی وی پیٹ کو سخت سیکورٹی میں رکھا گیا ہے۔
ووٹ شماری مراکز میں کم از کم 292 مبصرین اور مرکزی سکیورٹی فورسز کی 256 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں ۔ انتخابات میں 2116 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی ہے ۔ یہاں اصل مقابلہ حکمراں ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان ہے، حالاں کہ کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے بھی ایڑی چوٹی کا زور لگا یا ہے ۔