Categories: قومی

بائیوٹکنالوجی کے محکمے نے کووڈ-19 کے بعد ، ملک کے پہلے ‘‘ ون ہیلتھ’’ یعنی ایک صحت کنسورشئیم کا آغاز کیا

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">کووڈ-19 عالمی وبا کے سبب متعدی بیماریوں کے بندوبست سے متعلق  ‘‘ ون ہیلتھ’’ کے اصولوں  کی افادیت  کا اظہار ہوا ہے۔ خاص طورپر دنیا بھر میں جانوروں  سے انسانوں کو لگنے والی بیماریوں  سے بچنے اورروک تھام سے متعلق کوششوں  کی افادیت ظاہر ہوئی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">مختلف اقسام کی رکاوٹو ں کو پار کرنےکے حامل متعدی عناصر کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور خاص  طورپر زیادہ سیر وسیاحت ، کھانے پینے کی عادتیں اوربین الاقوامی تجارت  کی وجہ سے دنیا بھر میں پھیلنے والے متعدی عناصر کے خطرے کی وجہ سے ایسا ہورہا ہے۔ اس قسم کی بیماریوں کی وجہ سے  جانوروں ،انسانی صحت سے متعلق نظام اور معیشتوں  پر تباہ کن اثرات  پڑتے ہیں اور پھر سماجی اور اقتصادی بحالی میں برسوں لگ جاتے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس فوری ضرورت  کو محسوس کرتے ہوئے حکومت ہند کی سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے بائیو ٹکنالوجی  کے محکمے  نے(ڈی بی ٹی ) ‘‘ ون ہیلتھ ’’ پر ایک عظیم الشان  کنسورشئیم کی معاونت کی ہے۔حکومت ہند کے بائیو ٹکنالوجی کے محکمے میں سکریٹری ڈاکٹر رینوسوروپ نے ویڈیو کانفرنسنگ  کے ذریعہ ڈی بی ٹی کے پروجیکٹ پہلے ‘‘ ون ہیلتھ’’ پروگرام کا آغاز کیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس پروگرام کے تحت بھارت میں اور خاص پر ملک کے شمال مشرقی خطے میں جانوروں  سے انسانوں کو لگنے والی بیماریوں   کے ساتھ ساتھ ایک ریاست سے دوسری ریاست  میں  امراض پیداکرنے والے وسیلوں   ، اہم جرثومہ ،وائرس اور پیراسیٹک  انفیکشن  کی نگرانی کی جائے گی۔ موجودہ تشخیصی طبی جانچ اور دیگر طریق کار کی جب بھی ضرورت ہوگی، ابھرتی ہوئی بیماریوں  کے پھیلنے سے متعلق  معلومات اور نگرانی کے لئے ، ان کا استعمال لازمی ہوگا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ڈاکٹر رینو سوروپ نے اس پروگرام  کے آغاز کے دوران اپنے خطاب میں  کہا کہ یہ کنسورشئیم  ، حیدرآباد کے ڈی بی ٹی ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل  بائیو ٹکنالوجی کی سرپرستی میں 27  تنظیموں  پر مشتمل ہے اور یہ کووڈ-19 عالمی وبا کے بعد حکومت  ہند کے ذریعہ شروع کیا جائے والا سب سے بڑا  ‘‘ ون ہیلتھ’’  پروگراموں میں سے ایک ہے ۔‘‘ ون ہیلتھ’’ کنسور شئیم ، ایمس دلی ، ایمس جودھپور،آئی وی آر آئی، بریلی،جی اے ڈی وی اے ایس یو ، لدھیانہ ،ٹی اے این یو وی اے ایس ،چنئی ، ایم اے ایف ایس یو ، ناگپور ، آسام زرعی یونیورسٹی اور مزید کئی آئی سی آر – آئی سی ایم آر مراکز اورجنگلی حیات سے متعلق اداروں   پر مشتمل ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بعد ازاں ، ڈی بی ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینوسوروپ نے ویڈیو کانفرنسنگ  کے ذریعہ ‘‘ ون ہیلتھ کے لازمی عناصر  ’’ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی منی سمپوزیم  کا افتتاح کیا۔ ڈاکٹر سوروپ  نے اپنے افتتاحی خطاب میں نوع انسان ، جانوروں اور جنگلی حیات  کی صحت سے متعلق سوجھ بوجھ رکھنے کے مقصد سے ایک مجموعی  موقف اختیار کرنے کی ضرورت  پر زور دیا تاکہ مستقبل میں  ہونے والی وباؤں سے ہونے والے نقصانات  کو کم سے کم کیا جاسکے ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بین الاقوامی اور قومی مقررین نے ‘‘ ون ہیلتھ’’ کے نظریہ کے آغاز اور اسے پروان چڑھانے کے بارے میں  اپنے خیالات  پیش کئے ۔اس نظریہ کے تحت سبھی کے لئے صحت مندی کوبرقرار رکھنے کے مقصدسے انسانوں ، جانوروں ، پودوں  اور ماحولیات کو ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم سمجھے جانے کی ضرورت ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
 </p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago