Urdu News

نوح میں کرفیو، رات بھر فلیگ مارچ، چار اضلاع میں تعلیمی ادارے بند

نوح میں کرفیو، رات بھر فلیگ مارچ، چار اضلاع میں تعلیمی ادارے بند

ہریانہ کے میوات ضلع ہیڈکوارٹر نوح میں پیر کو برپا تشدد کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔ حالات پر قابو پانے کے لیے نوح میں کرفیو نافذ کرنا پڑا۔ ریاستی حکومت نے منگل کو نوح، گروگرام، پلول اور فرید آباد اضلاع میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔ آج دونوں برادریوں کے نمائندوں کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا۔ پیر کی رات تقریباً 12 بجے تک جاری رہنے والی بات چیت میں کوئی حل نہ نکل سکا۔

برج منڈل شوبھایاترا کے دوران پنہانا میں پتھراو? کے بعد تشدد برپا ہوا۔ شرپسندوں نے پولیس اور شہریوں کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ صورت حال کے پیش نظر گڑگاؤں، فرید آباد اور پلول اضلاع سے اضافی پولیس فورس اور نیم فوجی دستوں کو نوح میں تعینات کیا گیا۔ نیم فوجی دستوں نے تقریباً 11 بجے فلیگ مارچ کیا۔ مذہبی مقام پر پھنسے لوگوں کو بحفاظت باہر نکالا گیا۔ رات 12 بجے کے بعد ختم ہونے والے امن مذاکرات میں کوئی معاہدہ نہ ہونے کے بعد یہ میٹنگ منگل کو دوبارہ طلب کی گئی ہے۔

ہریانہ حکومت نے بھیوانی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نریندر سنگھ بجارنیا کو نوح ضلع کا اضافی چارج دیا ہے۔ وہ دیر رات یہاں پہنچے اور امن مذاکرات میں حصہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ کرفیو کے نفاذ کے بعد صورتحال فی الحال قابو میں ہے۔ تشدد کے مرتکب افراد کی شناخت کی جا رہی ہے۔ فی الحال تین دن سے انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ عقیدت مندوں کو ریسکیو کر کے پولیس لائن لے جایا گیا ہے۔ انہیں بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔

سینئر پولیس افسر بجارنیا نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ امن مذاکرات میں ایم ایل اے آفتاب احمد، وقف بورڈ ایڈمنسٹریٹر ذاکر حسین، ڈسٹرکٹ ہیڈ جان محمد، رمضان چودھری، نریندر شرما اور دیگر کئی معززین موجود تھے۔

نوح تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ نے منگل کی آدھی رات کے بعد ایک سرکاری بیان جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ میوات جانے والی گروگرام پولیس ٹیم کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس میں ہوڈل کے ڈی ایس پی سجن سنگھ، کھیڑکی دولا تھانہ انچارج انسپکٹر اجے، آئی ایم ٹی مانیسر تھانہ انچارج انسپکٹر دیویندر، انسپکٹر انیل، ارون، ایس آئی دیپک، دیویندر، اے ایس آئی راجیش، ہیڈ کانسٹیبل شیر سنگھ، کانسٹیبل پون شدید زخمی ہوگئے۔ ہوم گارڈز نیرج اور گرسیوک کی موت ہو گئی۔

Recommended