Urdu News

سمندری طوفان بپرجوئے نے شدت اختیار کی ،گجرات کے کچھ، دوارکا، جام نگر میں زبردست تباہی مچائی

سمندری طوفان بپرجوئے نے شدت اختیار کی

صرف ضلع کچھ میں ایک ہزار سے زائد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں

بجلی کے سیکڑوں کھمبے گر گئے، 940 گاوں تاریکی میں ڈوب گئے

احمد آباد، 16 جون ( انڈیا نیرٹیو)

بپرجوئے گردبابی طوفان کے کچھ ضلع کی مانڈوی تحصیل میں جاکھٔ بندرگاہ کے قریب لینڈ فال کرنے کے بعددیر رات  تک پورے کچھ، دوارکا اور جام نگر اضلاع میں اس کا اثر رہا۔ طوفان کے لینڈ فال کا عمل 12.30 بجے تک جاری رہا۔ اس دوران پانی، زمین اور آسمان میں  طوفان مچا رہا۔

تیز ہواؤں کے ساتھ بارش نے تباہی مچا ئی۔ یہ پچھلے چھ گھنٹوں کے دوران 13 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ شمال مشرق کی طرف بڑھ رہا تھا۔ طوفان جاکھو بندرگاہ سے 40 کلومیٹر شمال مشرق میں چلا گیا ہے، وہیں  یہ نالیہ سے 30 کلومیٹر شمال مشرق میں جا چکا  ہے۔ شدید بارش کے باعث جگہ جگہ  پانی بھر گیا ہے۔

ریلیف کمشنر آلوک پانڈے کے مطابق، کچھ میں صرف 2 گھنٹے میں 78 ملی میٹر یعنی 4 انچ بارش ہوئی ہے جبکہ 240 گاوں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہونے  اور درخت گرنے کے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے  ہیں۔

کچھ ۔سوراشٹرا کے اضلاع میں ایک ہزار سے زیادہ درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں۔ دوارکا میں 73 درخت گرے ہیں۔ اب تک 22 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ طوفان اب جنوبی راجستھان سے آگے بڑھ گیا ہے۔

طوفان کے لینڈ فال کے بعد دوارکا ضلع میں طوفانی ہوائیں چل پڑیں۔ کھمبھالیہ میں سب سے زیادہ نقصان کی اطلاع ہے۔ ضلع میں 1500 سے زائد بجلی کے کھمبے گرنے کی خبر ہے۔ ضلع میں پی جی وی سی ایل کی 117 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ سوراشٹرا-کچھ کے ساحلی علاقے میں تیز ہوا اور بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر بڑے بڑے درخت اکھڑ گئے۔ بجلی کے کھمبے گرنے سے سینکڑوں گاوں  تاریکی میں ڈوب گئے۔

بپرجوئے نے کچھ کے مانڈوی، نالیہ، نارائن سروور، جاکھو بندرگاہ ، موندرا اور گاندھی دھام سمیت کئی علاقوں میں تباہی مچا ئی ہے ۔ مانڈوی میں گزشتہ 18 گھنٹوں سے بجلی منقطع ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق، بپرجوئے گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد مزید تباہ کن ہو گیا۔

یہ  سوراشٹرا-کچھ کے علاقوں میں تیزی سے  آگے بڑھا۔ اس کے بعد مانڈوی میں طوفانی ہوائیں چلنے لگیں۔ طوفان کی وجہ سے ہوا کی رفتار 80 سے 125 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان ریکارڈ کی گئی۔

Recommended