Urdu News

وزیراعظم نے گردابی طوفان جواد سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا، ضروری ہدایات دیں

وزیراعظم نے گردابی طوفان جواد سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا، ضروری ہدایات دیں

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز گردابی طوفان 'جواد' سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی اور لوگوں کی حفاظت، سیکورٹی اور ضروری خدمات کی تیزی سے بحالی کے لیے حکام کو ہدایات دیں۔

وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق میٹنگ میں ریاستوں، مرکزی وزارتوں اور متعلقہ ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس میں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، کابینہ سکریٹری، ہوم سکریٹری، ڈی جی این ڈی آر ایف اور ڈی جی آئی ایم ڈی نے شرکت کی۔

وزیر اعظم نے حکام کو ہدایت دی کہ گردابی طوفان کے دوران لوگوں کو محفوظ طریقے سے نکالا جائے اور تمام ضروری خدمات جیسے بجلی، ٹیلی کمیونیکیشن، صحت، پینے کے پانی وغیرہ کی فوری بحالی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ضروری ادویات اور سامان کی مناسب ذخیرہ اندوزی کو یقینی بنانے اور بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کی منصوبہ بندی کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کنٹرول روم کو چوبیس گھنٹے فعال رکھنے کی بھی ہدایت کی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال میں کم دباو کے علاقے کی وجہ سے گرابی طوفان جواد شدت اختیار کرے گا اور اس کے شمالی آندھرا پردیش کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ 4 دسمبریعنی ہفتہ  کی صبح ہوا کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے آندھرا پردیش، اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلی اضلاع میں شدید بارش کا امکان ہے۔

آئی ایم ڈی تمام متعلقہ ریاستوں کو تازہ ترین پیشین گوئی کے ساتھ باقاعدہ بلیٹن جاری کر رہا ہے۔ کابینہ سکریٹری نے تمام ساحلی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور متعلقہ مرکزی وزارتوں اور ایجنسیوں کے ساتھ صورتحال اور تیاریوں کا جائزہ لیا ہے۔

وزارت داخلہ چوبیس گھنٹے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور متعلقہ مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کو ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ کی پہلی قسط پہلے ہی جاری کر دی ہے۔ این ڈی آر ایف نے پہلے ہی ریاستوں میں 29 ٹیمیں تعینات کر دی ہیں جو کشتیوں، درختوں کو کاٹنے والوں، ٹیلی کام آلات وغیرہ سے لیس ہیں اور 33 ٹیموں کوا سٹینڈ بائی پر رکھا ہے۔

ہندوستانی کوسٹ گارڈ اور بحریہ نے راحت، تلاش اور بچاو کے کاموں کے لیے بحری جہاز اور ہیلی کاپٹر تعینات کیے ہیں۔ فوج کی ایئر فورس اور انجینئر ٹاسک فورس یونٹ کشتیوں اور ریسکیو آلات کے ساتھ تعیناتی کے لیے تیار ہیں۔ نگرانی کرنے والے طیارے اور ہیلی کاپٹر ساحل کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈیزاسٹر ریلیف ٹیمیں اور طبی ٹیمیں مشرقی ساحل کے ساتھ جگہوں پر تیار ہیں۔

وزارت توانائی نے ایمرجنسی ریسپانس سسٹم کو فعال کر دیا ہے اور بجلی کی فوری بحالی کے لیے ٹرانسفارمرس،  ڈی جی سیٹ اور آلات وغیرہ تیار کر رہی  ہیں۔ وزارت مواصلات تمام ٹیلی کام ٹاورس اور ایکسچینج کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور ٹیلی کام نیٹ ورک کو بحال کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے متاثرہ علاقوں میں کووڈ سے نمٹنے کے لیے صحت کے شعبے کی تیاری اور ردعمل کے لیے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے تمام بحری جہازوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور ہنگامی جہازوں کو تعینات کر دیا ہے۔ ریاستوں سے ساحل کے قریب کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل یونٹس جیسے صنعتی اداروں کو بھی محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف ریاستی ایجنسیوں کو خطرناک مقامات سے لوگوں کو نکالنے کی تیاری میں ان کی مدد کر رہا ہے اور طوفانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بار بار کمیونٹی بیداری مہم بھی چلا رہا ہے۔

Recommended