سمندری طوفان یاس اگلے 12 گھنٹے کے دوران شدید سمندری طوفان میں بدل سکتا ہے
شدید سمندری طوفان یاس کے آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران انتہائی شدید سمندری طوفان کی شکل اختیار کرنے کا امکان ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق یہ اس وقت اڈیشہ کے پارادیپ سے تقریباً 390 اورBaleshwar سے 490 کلو میٹر میں مرکوز ہے۔ یہ تقریباً 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے اور کَل دوپہر اس کے اڈیشہ کے بالاسور کے قریب شمالی اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحل سے گزرنے کا امکان ہے۔
اڈیشہ حکومت نے سمندری طوفان کے اثرات کو کم سے کم کرنے کی خاطر بچاﺅاور سبھی احتیاطی اقدامات پہلے کر لئے ہیں۔ سبھی متعلقہ ضلع کلکٹروں خاص طور سے شمالی اڈیشہ کے ساحلی اضلاع کے کلکٹروں سے نشیبی علاقوں اور طوفان کی زد میں آنے والے علاقوں سے لوگوں کو نکالنے اور انہیں محفوظ پناہ گاہوں تک پہنچانے کا عمل آج دوپہر تک مکمل کرنے کو کہا ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان یاس کے شدت اختیار کرنے کی پیشگوئی کی ہے، جس کے اثر سے شدید بارش ہوگی۔ سمندر میں تین سے چار میٹر اونچی لہریں اٹھنے اور 185 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سمندری طوفان ”یاس“ کے پیش نظر تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے کَل اڈیشہ، آندھراپردیش اور مغربی بنگال کے وزرائے اعلیٰ اور انڈومان نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میٹنگ کی صدارت کی۔ انھوں نے سینئر عہدیداروں کو زیادہ خطرے والے علاقوں سے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں کے ساتھ قریبی تال میل سے کام کرنے کی ہدایت دی۔
انھوں نے تمام متعلقہ محکموں کو بھی ہدایت دی کہ وہ ساحل کے قریب کام کرنے والوں کو وقت پر باہر نکالنے کو یقینی بنائیں۔جناب شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی کی سپلائی اور مواصلات کے نیٹ ورک میں رکاوٹ کی مدت کو کم سے کم کرنے کو یقینی بنایا جائے۔
NDRFکے ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان نے کہا ہے کہ پانچ ریاستوں، اڈیشہ، مغربی بنگال، آندھراپردیش، تمل ناڈو اور جھارکھنڈ، اور مرکز کے زیر انتظام علاقے انڈومان نکوبار جزائر میں سمندری طوفان ”یاس“ کے پیش نظر ایک سو سے زیادہNDRF کی ٹیمیں تعینات کی جارہی ہیں۔ جناب پردھان نے کہا کہ ان ٹیموں کو ملک کے مختلف حصوں سے طیاروں کے ذریعے بھیجا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 52 ٹیمیں اڈیشہ میں جبکہ 35 ٹیمیں مغربی بنگال میں تعینات کی جارہی ہیں۔