سمندری طوفان یاس جھارکھنڈ کی جانب بڑھ رہا ہے
گیارہ ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا
یاس نامی طوفان کَل رات مشرقی سِنگھ بھوم ضلعے کی جانب سے جھارکھنڈ پہنچ گیا ہے اور سِردست یہ سرائے کیلا- خَرسواں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جھارکھنڈ کے زیادہ تَر حصوں میں طوفان یاس کے اثرات دکھائی دے رہے ہیں، جہاں 50 سے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواوں کے ساتھ بھاری بارش ہو رہی ہے۔
محکمہ موسمیات نے ریاست کے رانچی، کھُنٹی، مشرقی سِنگھ بھوم، مغربی سِنگھ بھوم، سرائے کیلا خرسواں، بوکارو، بملا اور سمڈیگا اضلاع میں ریڈ اور اورینج الرٹ جاری کیا ہے اور پورے دن بھاری اور بہت بھاری بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ مشرقی اور مغربی سِنگھ بھوم اضلاع میں گیارہ ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحل سے سمندری طوفان یاس کے گزرنے کے بعد تمام ضلع مجسٹریٹوں کو انتہائی چوکس رہنے کو کہا ہے۔ ریاستی حکومت نے جھارکھنڈ اور مغربی بنگال سے ملنے والے اضلاع میں آفات کے بندوبست کی 22 ٹیموں کو تعینات کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ طوفان آج شام تک پٹنہ پہنچ جائے گا۔ ریاست میں بھاری اور بہت بھاری بارش کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔ مشرقی وسطی ریلوے نے طوفان کے پیش نظر پندرہ ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔
اڈیشہ اور مغربی بنگال میں سمندری طوفان یاس سے ہونے والی تباہی کے بعد راحت اور بازآبادکاری جاری
اڈیشہ حکومت نے سمندری طوفان یاس سے متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد معمول کے حالات بحال کرنے کی ہدایت دی ہے۔وزیراعلیٰ نوین پٹنائک نے کَل شمالی اڈیشہ کے اضلاع میں ہوئے نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر کم از کم 80 فیصد بجلی کی سپلائی اور سڑک رابطوں کو بحال کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے بھَدرک اور بالا سور جیسے ساحلی اضلاع میں طوفان کی وجہ سے زیر آب آئے۔ 128 گاؤں کے لوگوں کو 7 دِن تک راحت فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
مغربی بنگال میں انتظامیہ انتہائی شدید سمندری طوفان یاس سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کولکاتہ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ سمندری طوفان سے کم از کم ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں اور تین لاکھ مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔