Urdu News

وزیر دفاع نے ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج -4 کا آغاز کیا

وزیر دفاع نے ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج -4 کا آغاز کیا

<h3>وزیر دفاع نے ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج -4 کا آغاز کی</h3>
&nbsp;
<div>۔دفاعی شعبے کو خود کفیل بنانے کیلئے نجی شعبے کی شراکت داری پر زور</div>
<div>۔ ہندوستانی اسٹارٹ اپ کا آرمی کی جدید کاری میں اہم کردار</div>
<div>نئی دہلی ، 29 ستمبر (ہ س)۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے منگل کے روز ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج -4 کا افتتاح کیا اور انوویشن فار ڈیفنس ایکسی لینس کے لئے پروجیکٹ مینجمنٹ اپروچ کے رہنما اصول جاری کیے۔ انہوں نے اس موقع پر دفاعی شعبے کو مضبوط اور خود کفیل بنانے کے لئے نجی شعبے کی شراکت داری پر زور دیا۔ پروگرام میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حصہ لیا۔</div>
<div>انہوں نے کہا کہ یہ پہل ہماری افواج کے مستقبل میں نئیانقلابی تبدیلیاں لائے گی ۔ ہندوستانی اسٹارٹ اپ ہماری افواج کو جدید بنانے اور ہماری خود انحصاری میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ہم نے اس سلسلے میں کچھ پالیسی ساز فیصلے بھی لئے ہیں۔نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری ، ٹکنالوجی کی منتقلی ، 74 فیصد ایف ڈی آئی کی منظوری اور حال ہی میں جاری کی گئی 101 اشیاءکی منفی فہرست اس کا ایک حصہ ہے۔ ہم نجی شعبے کو ملکی مصنوعات کی تیاری کے لئے ترغیب دینا چاہتے ہیں۔ ہمارے ملک میں نہ تو ٹیلنٹ کی کمی ہے اور نہ ہی ہنر کی مانگ کی کمی ہے۔ کسی مشترکہ پلیٹ فارم کی عدم موجودگی میں ، ان دونوں کاتال میل نہیں ہوپاتاہے۔ آئیڈیکس کا پلیٹ فارم اس کمی کوپر کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ یہ کوشش صنعتوں کو بھی جدت طرازی ، تحقیق اور ترقی کی مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔</div>
<div>وزیر دفاع نے کہا کہ ہم تیزی سے بدلتی دنیا میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور اثرات سے بخوبی واقف ہیں۔ اس کی وجہ سے ، ملک اور دنیا کے تمام علاقوں میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ دفاعی شعبے میں اس کی زیادہ اہمیت ہے۔ دفاعی شعبے کو مزید مضبوط اور خودکفیل بنانے کے لئے ، ہم اچھی طرح سے سمجھ چکے ہیں کہ حکومت کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کی بھی اس میں شرکت داری بہت ضروری ہے۔ اب تک ڈی آئی ایس سی کے تین ادوار میں 700 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اورانوویٹرس نے اپنی شراکت داری درج کی ہے جس میں سے 58 شرکائ،پروٹوٹائپس اور ریسرچ کک اسٹارٹ کی حمایت کے تحت جدت طرازی کے تحت منتخب کئے گئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ مستقبل میں ، ہماری افواج کو درپیش چیلنجوں کے لئے نئے اور جدید حل ہمارے سامنے آئیں گے۔</div>
<div></div>.

Recommended