دہلی کسٹمز نے 29 نومبر 2021 کو ایک تیز رفتار کارروائی کرتے ہوئے دھوکہ دہی کے ایک منفرد طریقے کا پردہ فاش کیا اور 1.2 کروڑ روپے کا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا۔ کارروائی کرتے ہوئے، ایئر کارگو ایکسپورٹ کمشنریٹ کے خصوصی انٹیلی جنس افسران نے نئے کورئیر ٹرمینل پر ایک درآمدی کنسائنمنٹ کی جانچ کی۔ اس میں پاکستان سے براہ راست اسمگل کئے گئے 2800 کلوگرام وزنی کاسمیٹک مصنوعات کا پتہ لگایا گیا۔ پکڑے جانے سے بچنے کے لیے یہ چیز گھریلو اشیاء کی آڑ میں ابوظہبی کے راستے لائی جارہی تھیں۔
ابوظہبی سے فلائٹ نمبر ای وائی 218 کے ذریعے سامان کی 87 کھیپ پہنچی تھیں۔ 84 کنسائنمنٹس میں پاکستانی سمیٹکس پایا گیا جبکہ 3 کنسائنمنٹس میں بحرین سے لائے گئے پرفیوم کنسنٹریٹ تھے۔ پاکستان سے آنے والی درآمدی اشیا پر سامان کی قیمت کی 200 فیصد کی شرح سے بنیادی کسٹم ڈیوٹی عائد ہوتی ہے۔ اس سامان کو اس کے اصل کے ملک اور سامان کی تفصیلات، قیمت کا غلط اعلان کرکے اس سامان کو کورئیر کے ذریعے کلیئر کرانے کی کوشش کی گئی اور اس طرح قابل اطلاق کسٹم ڈیوٹی اور آئی جی ایس ٹی سے بچنے کی کوشش کی گئی۔ اس طرح ایک کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس چوری کرنے کی کوشش کی گئی۔
دہلی کسٹمز نے 29 نومبر 2021 کو اسمگلنگ کئے گئے پاکستانی سامان کو پکڑا
سامان کی اسمگلنگ اور پکڑے جانے سے بچنے کے لئے ملک بھر کے مختلف مقامات کے 87 منفرد نام اور پتوں کا استعمال کیا گیا لیکن تمام بیگز میں پایا گیا سامان یکساں تھا۔ اصل ملزم کا پتہ لگانے کے لیے کیس کی تفتیش جاری ہے، اس کا شبہ ہے کہ اس نے فرضی پانے والوں کے مختلف نام اور پتے استعمال کئے۔