Urdu News

دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا

دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا

نئی دہلی، 16 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

دہلی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیش مکھ کے خلاف تحقیقات کے دوران سی بی آئی دستاویزات لیک کرنے پر رشوت لینے کے الزام میں سی بی آئی کے سب انسپکٹر ابھیشیک تیواری کی درخواست ضمانت کی سماعت کرتے ہوئے سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا ہے۔

بتادیں کہ 8 ستمبر کو راؤز ایوینیو کورٹ نے ابھیشیک تیواری اور انیل دیشمکھ کے وکیل آنند دگا کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ سماعت کے دوران سی بی آئی نے کہا تھا کہ ابھیشیک تیواری نے تفتیش کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے آنند دگا سے آئی فون 12 پرو اور دیگر مہنگے تحفے لیے تھے۔ سی بی آئی نے کہا تھا کہ ابھیشیک تیواری تحقیقات کے سلسلے میں پونے گئے تھے جہاں انہیں رشوت کے طور پر مہنگے تحائف دیے گئے تھے۔ دستاویزات لیک کرنے کے بدلے، تیواری کئی بار دگا سے تحائف لے چکے ہیں۔

سی بی آئی کے ذریعہ درج ایف آئی آر کے مطابق تفتیشی افسر اور سی بی آئی کے ڈی ایس پی آر ایس گنجیال اور تیواری دیشمکھ کے خلاف تحقیقات کے لیے 6 اپریل کو ممبئی گئے تھے۔ اس دوران دونوں نے 14 اپریل کو دیشمکھ سمیت کئی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے تھے۔ ابھیشیک تیواری کے پاس حساس دستاویزات تھیں۔ تیواری نے واٹس ایپ کے ذریعے دگا کے ساتھ کئی حساس دستاویزات شیئر کی تھیں۔ اس کے بعد سی بی آئی کے اعلیٰ عہدیداروں کی ہدایات پر انیل دیشمکھ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

سی بی آئی نے کہا تھا کہ ابھیشیک تیواری نے سازش کے حصے کے طور پر دستاویزات کو لیک کیا اور بدلے میں رشوت لی۔ یہ مسلسل ہو رہا ہے۔ تیواری اور دگا کو یکم ستمبر کی رات گرفتار کیا گیا۔ 18 اگست کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ انیل دیشمکھ کے خلاف سی بی آئی تحقیقات جاری رہے گی۔ سپریم کورٹ نے دیشمکھ کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا، جو غیر قانونی بھتہ خوری سمیت دیگر الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

Recommended