Urdu News

دہلی: آج سے جنتر منتر پرکسانوں کا احتجاج، پولیس نے کسی اپنی کمر

جنتر منتر

نئی دہلی، 22 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

پارلیمنٹ ہاؤس کے گھیراؤ کے اصرار پر ڈٹے ہوئے کسان، آج سے 9 اگست تک جنتر منتر پر احتجاج کریں گے۔ تاہم انہیں پارلیمنٹ تک جانے کی اجازت نہیں ہے۔

پولیس کے مطابق، 200 کسانوں کوکل دہلی میں پرامن احتجاج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ تمام کسان پانچ کے گروپوں میں ہوں گے اور ہر کسان کے پاس کسان مورچہ کے ذریعہ جاری کردہ آدھار کارڈ اور کارڈ ہوگا۔ کسان صبح ساڑھے گیارہ بجے دہلی کے جنتر منتر پہنچیں گے۔ اس کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔

کسان پنچایت کا نام کسان سنسد رکھ دیا گیا

اسی کے ساتھ ہی، راکیش ٹکیت نے کہا کہ جنتر منتر میں ہونے والی کسان پارلیمنٹ میں مجموعی طور پر 200 کسان شریک ہوں گے۔ وہ خود پہلے غازی پور بارڈر سے سنگھو بارڈر پہنچیں گے۔ وہاں سے، جنتر منتر جانے کے لیے بسیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ غازی پور بارڈر سے جنتر منتر تک کل نو افراد ان کے ساتھ آئیں گے۔ جنتر منتر میں ایک کسان پنچایت ہوگی، جس کا نام کسان سنسد رکھا گیا ہے۔

کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر دہلی پولیس نے دہلی کی تینوں سرحدوں کے قریب اپنے حفاظتی انتظامات میں اضافہ کردیا ہے۔ دہلی پولیس کے اعلی عہدیداروں کے مطابق، آئی ٹی او، لال قلعہ سمیت دیگر علاقوں میں تین سرحدوں کے علاوہ سیکورٹی کو بھی بڑھاوا دیا گیا۔ پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ غازی پور بارڈر کے اطراف سیکورٹی انتظامات بڑھا دیئے گئے ہیں اور یہاں پر چھ پرت کی بیرکیڈنگ کی گئی ہے۔

سیکورٹی کے سخت انتظامات

26 جنوری کو لال قلعہ میں ٹریکٹر پریڈ کے دوران رونما ہونے والے تشدد کو مدنظر رکھتے ہوئے، دہلی پولیس نے جمعرات سے جنتر منتر میں ہونے والے احتجاج کے پیش نظر سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ پولیس ہیڈ کوارٹرز کے ڈی سی پی کی طرف سے جاری کردہ ایک آرڈر میں، تمام پولیس اہلکاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ منگل، 22 جولائی کو، ڈیوٹی پر موجود تمام پولیس اہلکار صبح 8 بجے اپنی خاکی وردی لے کر آئیں گے۔

پولیس ہیڈ کوارٹر کے جاری کردہ حکم میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چھٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کو بھی بدلے میں آنا پڑے گا اور ایمرجنسی کی صورت میں انہیں ایک گھنٹہ میں پولیس ہیڈ کوارٹر کو رپورٹ کرنا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی، دہلی پولیس کے سکیورٹی یونٹ میں تعینات تمام پولیس اہلکاروں اور افسران کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ان کے ذاتی اور سرکاری موبائل نمبر کسی بھی حالت میں بند نہیں کیے جائیں گے۔ یہ دونوں نمبر مکمل طور پر آپریشنل ہوں گے اور انہیں ہر کال کا جواب دینا پڑے گا۔

اس کے علاوہ، سامان اسٹور کے انچارج کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ان کا تمام عملہ حاضر ہوگا، تاکہ اینٹی رائٹ گیئر پولیس اہلکاروں میں تقسیم کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ تمام پی ایس او کو یہ ہدایات بھی دی گئی ہیں کہ وہ پولیس اہلکاروں کو پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن لے جانے کے لیے گاڑیاں ترتیب دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس والوں کی دو کمپنیاں (200 جوان) انسداد فسادات کے ساتھ اسٹینڈ بائی موڈ پر ہوں گی اور ضرورت پڑنے پر انہیں کہیں بھی بلایا جاسکتا ہے۔

Recommended