<h3 style="text-align: center;">شمشان گھاٹ حادثہ میں ہلاکت کے خلاف دہلی میرٹھ شاہراہ جام</h3>
<p style="text-align: center;">Delhi-Meerut highway jam against death in crematorium accident</p>
<p style="text-align: right;">غازی آباد ، 04 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> مراد نگر کے اکھرالسی شمشان میں اتوار کو ہوئے حادثہ کے بعدپیر کی صبح ، متاثرین نے دہلی میرٹھ شاہراہ جام کردیا۔ جام اور نعرے بازی</p>
<p style="text-align: right;">کے بعد انتظامیہ اور اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے اورمظاہرین کو سمجھانے کی کوشش جاری ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">متاثرہ افراد نے بتایا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے پردیپ اور سنیل دونوں چچا بھتیجے تھے۔ سنیل کے دو چھوٹے بچے ہیں۔ کنبہ کے افراد کا کہنا ہے کہ اب ان کی دیکھ بھال کون کرے گا۔</p>
<p style="text-align: right;"> لوگ اس پر ناراض ہیں اوردونوں لاشوں کے ساتھ غازی آباد سے میرٹھ جانے والی سڑک کو بند کردیا گیا ہے۔ پولیس انتظامیہ موقع پر موجود ہے لیکن اہل خانہ لاشوں کو اٹھا کر آخری رسومات ادا کرنے کو تیار نہیں ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس کی وجہ سے شاہراہ پر لمبا جام لگ گیاہے</p>
<p style="text-align: right;">اس سے قبل پیر کے روز پولیس ن غفلت اور بدعنوانی کے الزامات پر ایف آئی آر درج کرکے مراد نگر میونسپل کونسل کے ایگزیکٹو آفیسر نہاریکا سنگھ ، اسسٹنٹ انجینئر سی پی سنگھ اور سپروائزر آشیش کو گرفتار کیا گیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> جب کہ راہداری بنانے والے ٹھیکیدار اجے تیاگی فرار ہے۔ غازی آباد پولیس نے ان چاروں سمیت کچھ دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے غازی آباد انتظامیہ سے حادثے کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔</p>.