Urdu News

دہلی لال قلعہ تشدد: دیپک سدھو کی پولیس تحویل میں 7 دن کی توسیع

دہلی لال قلعہ تشدد: دیپک سدھو کی پولیس تحویل میں 7 دن کی توسیع


دہلی لال قلعہ تشدد: دیپک سدھو کی پولیس تحویل میں 7 دن کی توسیع

نئی دہلی ، 16 فروری (انڈیا نیرٹیو)

دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے لال قلعہ پر ترنگے کی توہین کرنے کے الزام میں 26 جنوری کو گرفتار دیپ سدھو کی پولیس تحویل میں 7 دن کی توسیع کردی ہے۔ آج دیپ سدھو کی پولیس تحویل ختم ہورہی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے اسے عدالت میں پیش کیا۔

عدالت کے ذریعہ گزشتہ 9 فروری کودیپ سدھو کو آج تک پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا تھا۔ عدالت نے اس معاملے میں شریک ملزم سکھدیو سنگھ کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔اسی معاملہ میں گذشتہ 10 فروری کو عدالت نے اقبال سنگھ کو سات دن کی پولیس تحویل میں بھیجاتھا۔

آج ہونے والی سماعت کے دوران ، دہلی پولیس نے دیپ سدھو کے بارے میں کچھ دن بات کی اور ریمانڈ حاصل کرنے کا مطالبہ کیا۔گزشتہ نو فروری کو دہلی پولیس نے کہا تھا کہ دیپ سدھو سے پوچھ گچھ کرنی پڑے گی۔ اس کے خلاف ویڈیوگرافی کے ثبوت موجود ہیں۔ پولیس نے کہا تھا کہ سدھو نے لوگوں کو اکسایا ، جس سے عوامی املاک کو نقصان پہنچا۔

سدھو کے سوشل میڈیا کو سنبھالنے والوں کی بھی تفتیش کرنی ہوگی۔ اسے پنجاب اور ہریانہ لے جانا ہے۔ وہ جس گاڑی میں آیا تھا اسے تحویل میں لینا باقی ہے۔ ان کے موبائل فون بھی بازیافت کرنے ہیں۔ پٹیالہ میں ایک موبائل فون پھینک دیا گیاتھا۔

پولیس نے بتایا کہ 26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ لال قلعہ پر پرچم لہرایا گیا۔ دیپ سدھو فسادات میں سب سے آگے تھا۔ لال قلعے پر 140 پولیس اہلکاروں پر حملہ ہوا۔ ان کے سر پر تلواریں ماری گئیں۔

 دہلی پولیس نے کہا تھا کہ ویڈیو میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ دیپ سدھو جھنڈوں اور لاٹھیوں کے ساتھ لال قلعے میں داخل ہورہے ہیں۔ وہ یوگراج سنگھ کے ساتھ تھا۔ دیپ سدھو کو گزشتہ 9 فروری کو ہریانہ کے کرنال سے دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے گرفتار کیا تھا۔

Recommended