Urdu News

دہلی فسادات: یو اے پی اے کے تمام ملزموں کی عدالتی تحویل میں 19 جنوری تک توسیع

دہلی فسادات: یو اے پی اے کے تمام ملزموں کی عدالتی تحویل میں 19 جنوری تک توسیع

<h3 style="text-align: center;">دہلی فسادات: یو اے پی اے کے تمام ملزموں کی عدالتی تحویل میں 19 جنوری تک توسیع</h3>
<p style="text-align: center;">Delhi riots: All UAPA accused remanded till January 19</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 05 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">کڑکڑڈوما عدالت نے دہلی فسادات میں سازش کرنے کے الزام میں طاہر حسین اور عمر خالد سمیت یو اے پی اے کے تمام ملزمان کی عدالتی تحویل میں توسیع کرتے ہوئے 19 جنوری تک توسیع کردی ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;"> آج ، تمام ملزمان کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کی عدالت میں پیش کیا گیا۔</h4>
<p style="text-align: right;">دوران سماعت عمر خالد کی جانب سے ایڈووکیٹ تریدیپ پایس نے جیل میں چارج شیٹ کی سافٹ کاپی فراہم کرنے کے لیےدرخواست دائر کی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے اس مطالبے کی مخالفت نہیں کی۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ تمام جیلوں میں ملزمان کے لیے ایسی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔ گزشتہ22 دسمبر کو ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے آج تک تمام ملزمان کی عدالتی تحویل میں توسیع کردی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;"> دوران سماعت عمر خالد نے کہا کہ انھیں چارج شیٹ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی ہے۔ اس پر عدالت نے عمر خالد کو بتایا کہ ان کے وکیل کو چارج شیٹ کی ایک سافٹ کاپی پیش کردی گئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> ہائی کورٹ نے اس کی پرنٹ شدہ کاپی دینے کے حکم پر روک لگارکھی ہے۔ عدالت نے عمر خالد کے وکیل تریدیپ پایس کو ہدایت دی تھی کہ وہ عمر خالد کو جیل میں چارج شیٹ کی</p>

<h4 style="text-align: right;">سافٹ کاپی فراہم کرنے کے لیےدرخواست داخل کریں۔ عدالت نے آصف اقبال کے وکیل کو بھی اسی طرح کی درخواست دائر کرنے کی ہدایت دی۔</h4>
<p style="text-align: right;">گزشتہ28 نومبر کو عدالت نے عمر خالد کو چارج شیٹ کی سافٹ کاپی فراہم کرنے کا حکم دیاتھا۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے عدالتی اہلکار کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر پین ڈرائیو میں چارج شیٹ کی کاپی عمر خالد کے وکیل کے حوالے کردیں۔</p>

<h4 style="text-align: right;"> عمر خالد نے عدالت سے چارج شیٹ کی ایک کاپی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے حوالے سے اخبارات اور نیوز چینلز میں رپورٹس چل رہی ہیں لیکن خود اسے معلوم نہیں ہے کہ چارج شیٹ میں کیا ہے۔</h4>
<p style="text-align: right;">عدالت نے 24 نومبر کو عمر خالد ، شرجیل امام اور فیضان خان کے خلاف دائر ضمنی چارج شیٹ کا نوٹس لیا۔دہلی پولیس اسپیشل کی جانب سے عمر خالد ، شرجیل امام اور فیضان خان کے خلاف 22 نومبر کو ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;">ضمنی چارج شیٹ میں ، اسپیشل سیل نے یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے علاوہ تعزیرات ہند ، آرمس ایکٹ اور پریونشن آف پبلک پراپرٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔</p>.

Recommended