Urdu News

دہلی کے جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ نے 347 کروڑ کے فرضی بل گھوٹالے کا پردہ فاش کیا

دہلی کے جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ نے 347 کروڑ کے فرضی بل گھوٹالے کا پردہ فاش کیا

دہلی حکومت کے گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی( ڈپارٹمنٹ نے ہفتہ کو 347 کروڑ روپے کے ایک ' فرضی بل گھوٹالہ' کا پردہ فاش کیا۔ اس کیس سے 11 کمپنیاں وابستہ ہیں۔ اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تحقیقات آگے بڑھنے کے ساتھ اس کیس میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں ٹیکس سے بچنے کے لیے بوگس ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی)کا دعویٰ کرنے کے لیے سرکلر ٹریڈنگ اور بوگس بل جاری کرنے میں ملوث تھیں۔

اس پورے گھوٹالے کا کنگ پن ' سپر اسٹیل انڈیا لمیٹڈ' کے مالک  مینک جین کو بتایا جا رہا ہے۔ جین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جین کو 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں جلد مزید گرفتاریاں بھی ہوسکتی ہیں۔محکمہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق فرمیں سامان کی حقیقی فراہمی کے بغیر جعلی رسیدیں جاری کرنے میں مصروف تھیں۔ وہ بے حساب لین دین بھی نقدی میں طے کرتے تھے۔  ایم این  این کو یہ بھی معلوم ہوا کہ ان 11 فرموں میں سے اکثر صرف ایک شخص کی ملکیت ہیں اور ان کا قیام ٹیکس قوانین کے تحت ٹیکس کی کٹوتی سے بچنے کے لیے ایک طویل ٹیکس چین بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ دیگر دو فرموں کا بھی ایک ہی بینک اکاؤنٹ نمبر تھا۔ محکمہ کے انسپکٹرز کی طرف سے کی گئی خفیہ تصدیق میں، 11 فرموں میں سے کوئی بھی اپنے رجسٹرڈ پتے پر موجود نہیں پایا گیا۔ ان ملی بھگت فرموں کو موصول ہونے والی آئی ٹی سی کی بنیاد پر کل ٹیکس چوری 40 کروڑ روپے کے قریب ہونے کی امید ہے۔

محکمہ جی ایس ٹی نے حال ہی میں اس طرح کے فرضی اور دھوکہ دہی والے آئی ٹی سی کیسوں کا پتہ لگانے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے ایک وقف شدہ  'فیک فرمز انویسٹی گیشن' سیل قائم کیا ہے۔ اس طرح کی کارروائی میں مرکزی اور دہلی اسٹیٹ جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے مطابق اہم گھوٹالوں کی گرفتاری شامل ہوگی۔ ایک بڑے موبائل فون فراہم کنندہ سے 2.5 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا پتہ چلا اور انفورسمنٹ سیل نے صرف 31 دسمبر تک برآمد کیا۔

Recommended