ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر آدیش گپتا نے کہا کہ ٹھیک آٹھ سال پہلے 29 دسمبر کو اروند کیجریوال جن لوک پال لانے کی بڑی بڑی باتیں کر رہے تھے لیکن آج آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی جن لوک پال کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔
وہ بچہ جو اس وقت 10 سال کا تھا آج 18 سال کا ہو گیا ہے، وہ یہ بھی پوچھ رہا ہے کہ اروند کیجریوال آپ کا وعدہ کب پورا کریں گے؟ 29 دسمبر کو 'وعدہ خلافی' کے طور پر منانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر گپتا نے کہا کہ جب عام آدمی پارٹی، جو ایمانداری کا ڈھونگ کرتی ہے، کس چیز سے ڈرتی ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ ان کے 24 ایم ایل اے کے خلاف 87 کیس زیر التوا ہیں، جو لوک پال کی گرفت میں آئیں گے۔
آج منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں شری آدیش گپتا نے کہا کہ جب بھی جن لوک پال کی بات ہوتی ہے تو کیجریوال حکومت کہتی ہے کہ اس نے اس بل کو منظوری کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کے پاس بھیج دیا ہے جب کہ 2018 کے آر ٹی آئی میں صاف لکھا ہے کہ یہ بل عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر کے پاس بھی نہیں گئے۔ یہ بل دہلی حکومت کی وزارت قانون کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی نہیں پچھلے 12 مہینوں سے کیجریوال حکومت نے لوک آیکت کی تقرری تک نہیں کی۔ خود کو ایماندار کہنے والی حکومت نے پچھلے 12 مہینوں سے ایک لوک آیکت کا تقرر نہیں کیا جو بدعنوانی کی تحقیقات کرے تو سمجھیں کہ کیجریوال کی نیت کیا ہے۔ آج کی پریس کانفرنس میں قومی ترجمان جناب شہزاد پونا والا، ریاستی میڈیا کے سربراہ جناب نوین کمار جندال، ریاستی ترجمان شری ہریش کھورانہ اور محترمہ ممتا کالے موجود تھے۔
شری گپتا نے کہا کہ لوک آیکت کی تقرری نہ کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سال 2019 میں جب دہلی کے لوک آیوکت نے تمام ایم ایل ایز سے ان کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کی تفصیلات دینے کو کہا تھا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہر سال مارچ کے آخر میں عوامی نمائندے کو اپنی جائیداد کی تفصیلات دینا پڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کیجریوال حکومت نے دہلی کے عوام سے جو وعدے کئے ہیں ان میں سے کوئی بھی انہوں نے پورا کیا ہے تو بتائیں۔ مسٹر گپتا نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے اپنے حلف نامے میں 11000 بسیں لانے، 500 اسکول اور کالج بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن گزشتہ 7 سالوں میں نہ تو ایک بھی بس خریدی جاسکی اور نہ ہی اسکول کالج بن سکے۔ اس کے برعکس جو بسیں چل رہی تھیں ان کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ ہر الیکشن سے پہلے کجریوال جمنا کی صفائی کی بات کرتے رہے، لیکن اب یمنا کی حالت پہلے سے بھی بدتر ہے۔