Urdu News

جمہوریت میں عوام کی خواہشات کی علامت ہوتی ہے پارلیمنٹ: رام ناتھ کووند

جمہوریت میں عوام کی خواہشات کی علامت ہوتی ہے پارلیمنٹ: رام ناتھ کووند

پبلک اکاو نٹس کمیٹی حکومتی سرگرمیوں پر اخراجات کی نگرانی کرتی ہے: نائب صدرجمہوریہ

صدر جمہوریہ ہندرام ناتھ کووند نے ہفتہ کے روز پارلیمنٹ ہاو ٔس کے سنٹرل ہال میں پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی کی صد سالہ تقریبات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں پارلیمنٹ عوام کی خواہشات کی علامت ہوتی ہے اور پارلیمانی کمیٹیاں اس کی توسیع کے طور پرکام کر تے ہوئے اسے موثر بناتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اور پارلیمنٹ کی پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی کے چیئرمین ادھیر رنجن چودھری نے بھی تقریب میں شرکت کی اور معزز اجتماع سے خطاب کیا۔

دو روزہ صد سالہ تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں صدر رام ناتھ کووند نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں حکمرانی کی جوابدہی ضروری ہے۔ چونکہ یہ پارلیمنٹ ہی ہے جو ایگزیکٹو کو فنڈس جمع کرنے اور خرچ کرنے کی اجازت دیتی ہے، اس لیے اس کا جائزہ لینا بھی اس کی ذمہ داری ہے کہ طے مقاصد کے تحت فنڈس جمع کیا اور خرچ کیا گیا یا نہیں۔ پارلیمانی کمیٹیاں، خاص طور پر پبلک اکاو ¿نٹس کمیٹی، مقننہ کے لیے ایگزیکٹیو کی انتظامی جوابدہی کو یقینی بناتی ہے۔ ان کے بغیر پارلیمانی جمہوریت نامکمل رہے گی۔ صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ ملک کے عوام پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی کے ذریعے حکومتی مالیات کی نگرانی کرتے ہیں۔

مہاتما گاندھی کو یاد کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی گاندھی کے نظریات اور توقعات پر پورا اتری ہے۔ کئی دہائیوں میں اس کا ریکارڈ قابل ستائش اور قابل ذکر رہا ہے اور اس کے کام کاج کو غیر جانبدار ماہرین نے بھی سراہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کمیٹی تکنیکی بے ضابطگیوں کا پتہ لگانے کے لیے حکومتی اخراجات کو نہ صرف قانونی اور رسمی نقطہ نظر سے جانچتی ہے بلکہ معیشت، دانشمندی اور مناسبیت کے نقطہ نظر سے بھی جانچ کرتی ہے۔

صدرجمہوریہ نے امید ظاہر کی کہ پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی کی صد سالہ تقریبات ایگزیکٹو کو مزید جوابدہ بنانے اور اس طرح عوامی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بات کرنے کے لیے ایک مثالی فورم فراہم کرے گی۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ وینکیانائیڈو نے کہا کہ پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی، تخمینہ کمیٹی اور پبلک انڈر ٹیکنگ کمیٹی کے ساتھ مل کر حکومتی سرگرمیوں اور ان پر ہونے والے اخراجات پر مستقل نظر رکھتی ہے۔ اگرچہ ترقی پذیر معیشتوں میں عوامی مالیات کا انتظام تشویش کا ایک بڑا مسئلہ ہے، پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی احتساب، شفافیت اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے فضول خرچی کو روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی اپنی رپورٹس اور ان رپورٹس پر ایکشن ٹیکن رپورٹ کے ذریعے مسلسل نظر رکھتی ہے جس کے نتیجے میں گورننس سسٹم اور پالیسی میں مسلسل بہتری آرہی ہے۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ آج جمہوری اداروں کو لوگوں کے مسائل حل کرنے اور ان کی توقعات کو پورا کرنے کے لیے ایک موثر ادارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ رہی ہے کہ مشکل مسائل کے باوجود ان سات دہائیوں میں ہم دنیا کی سب سے بڑی اور موثر جمہوریت بن کر ابھرے ہیں۔ جمہوری اداروں کی بنیادی ذمہ داری حکومت کو عوام کے سامنے جوابدہ اور شفاف بنانا ہے۔ پارلیمانی کمیٹیوں نے اپنے کاموں کے ذریعے اسے ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ملک وقوم کی خدمت کے جذبے سے کام کرتے ہیں۔ اس طرح کمیٹی ایک مشترکہ ٹیم کے طور پر کام کرتی ہے اور متفقہ طور پر منظور شدہ رپورٹس پیش کرنے کی ایک صحت مند روایت کی پیروی کرتی ہے جو کمیٹی کی غیر جانبداری کو ظاہر کرتی ہے۔

اس موقع پر صدر جمہوریہ نے پارلیمنٹ کی پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی کا صد سالہ سووینئر جاری کیا۔ صدر جمہوریہ نے پبلک اکاو ٔنٹس کمیٹی کے سو سالہ سفر کی عکاسی کرنے والی نمائش کا بھی افتتاح کیا۔

Recommended