Urdu News

کوروناوائرس کے کیسوں میں کمی کے باوجود بھی دونوں ڈوز بے حد ضروری: وزیراعظم

کوروناوائرس کے کیسوں میں کمی کے باوجود بھی دونوں ڈوز بے حد ضروری: وزیراعظم

وزیراعظم اٹلی اورگلاسگوکے اپنے دورے سے واپسی کے بعد فوراََ ہی وزیراعظم نریندر مودی نے کم ٹیکہ کاری کوریج  والے اضلاع کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کا انعقادکیا۔اس میٹنگ میں کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک کے 50فیصدسے کم کوریج اور دوسری خوراک کے کم کوریج والے اضلاع شامل ہوئے۔ وزیراعظم نے جھارکھنڈ، منی پور، ناگالینڈ،اروناچل پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ اور کم ٹیکہ کاری کوریج والے اضلاع والی دیگر ریاستوں کے 40 سے زیادہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں کے ساتھ بات چیت کی۔

ضلع مجسٹریٹوں نے اپنے اضلاع میں کم ٹیکہ کاری کوریج کی وجہ بننے والے، پیش  آنے والے مسائل اور چیلنجوں کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے حالیہ مہینوں میں موسم کی وج سے پیداہونے والے چیلنجوں ،دشوارگزار علاقوں ،افواہوں کی وجہ سے ٹیکہ لگوانے میں ہچکچاہٹ جیسے مسائل  پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے ان چیلنجوں  پر قابو پانے کے لئے اب تک کئے گئے اقدامات  کابھی جائزہ پیش کیا۔ ضلع مجسٹریٹوں نے  اپنائے گئے ایسے اچھے طریق  کار کا بھی ذکر کیا،جس کی وجہ سے کوریج میں  اضافہ ہوا۔بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے ٹیکہ لگوانے میں ہچکچاہٹ   اور اس کے  پیچھے  مقامی حقائق   کے مسئلے پر تفصیل سے بات چیت کی۔انہوں نے ایسے بہت سے خیالات کا ذکر کیا،جن کو  ایسے اضلاع میں 100فیصد ٹیکہ کاری کوریج یقینی بنانے کے لئے  بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مذہبی اورعلاقائی لیڈروں کے ذریعہ لوگوں کی شمولیت  میں  اضافے  کا ذکر کیا۔ انہوں نے تمام افسران سے کہا کہ وہ سال کے آخر تک  ٹیکہ کاری کوریج  کو ملک بھر توسیع دینے  اور نئی خوداعتمادی اور یقین کے ساتھ نئے سال کی شروعات کو یقینی بنائیں۔

مرکزی صحت کے سکریٹری  نے  ملک میں ٹیکہ کاری کے کوریج  کا ایک جائزہ پیش کیا۔انہوں نے  ریاستوں  کے پاس دستیاب  اورویکسین کی  بچ  جانے والی خوراکوں کے ساتھ ساتھ  ٹیکہ کاری کے کوریج کو مزیدبہتر بنانے کے لئے ریاستوں میں چلائی جانے والی خصوصی ٹیکہ کاری مہموں کا بھی ذکر کیا۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے  موجودوزرائے اعلیٰ  کاشکریہ ادا کیا اورکہا کہ  ان کی توجہ سے ضلع کی   مزید عزم کے ساتھ کام کرنے کے لئے  حوصل افزائی ہوگی۔ جناب مودی نے کہا کہ ملک کی اس سب سے بڑی عالمی وبا میں  ملک کو کئی چیلنج درپیش ہیں۔  انہوں نے کہا“ کورونا کے خلاف ملک کی جنگ میں  ایک خاص چیز  ہم نے پائی ہے اور وہ ہے کہ ہم نے نئے سولیوشن تلاش کئے اور اختراعی طریقہ کار   کو ا?زمایا۔ ”ا نہوں نے  منتظمین سے کہا کہ وہ اپنے اضلاع میں  ٹیکہ کاری میں  اضافے کے لئے نئے اختراعی طریقوں  پر زیادہ کام کریں۔  انہوں نے کہا کہ  بہترکارکردگی والے اضلاع کو بھی اسی طرح کے چیلنجوں کا سامنا تھا لیکن انہوں نے عزم اور اختراع کے ساتھ ان کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ مقامی سطح کی خامیوں کو پورا کرتے ہوئے مکمل ٹیکہ کاری کے لئے  اب تک کے تجربے کو ذہن میں رکھتے ہوئے باریکی کے ساتھ  حکمت عملی تیار کریں۔وزیراعظم نے  ضلعی افسران سے کہا کہ وہ اپنے اضلاع میں  ہرایک گاؤں، ہرایک قصبے  کے لئے اگر ضرورت ہوتو مختلف حکمت عملی تیار کریں۔انہوں نے مشورہ دیا کہ  علاقے کی نوعیت کے مطابق  20 – 25 افراد کی ایک ٹیم کی تشکیل کرکے اس کام کو انجام دیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے تشکیل شدہ ٹیموں  میں  صحت مند مسابقت کو آزمانے کا بھی مشورہ دیا۔ مقامی مقاصد کے لئے  خطے وار ٹائم ٹیبل تیار کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے وزیراعظم نے افسروں سے کہا کہ  اپنے اضلاع کو  قومی اوسط کے قریب لانے کے لئے  انہیں  اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی۔وزیراعظم نے ٹیکہ کاری کے بارے میں افواہوں اور گمراہیوں کے معاملے پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا واحد حل بیداری ہے اور ریاستی افسرانوں سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مذہبی رہنماؤں کی مدد حاصل کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مذہبی رہنما، ٹیکہ کاری مہم کے بارے میں کافی پرجوش ہیں۔ جناب مودی نے  کچھ ہی دن پہلے ویٹیکن میں پوپ فرانسس کے ساتھ اپنی میٹنگ کو یاد کیا۔ انہوں نے ٹیکہ کاری کے بارے میں  مذہبی رہنماوں  کا پیغام عوام تک پہنچانے کے لئے کہا۔وزیراعظم نے افسران سے کہا کہ وہ  لوگوں کو ٹیکہ کاری مرکز تک لے جانے کا نظام بدل کر محفوظ ٹیکہ کاری کے لئے گھر گھر جاکر ٹیکہ لگانیکے لئے کہا۔ انہوں نے صحت کارکنوں سے زور دے کر کہا کہ وہ ہر گھر، اس جذبہ کے ساتھ پہنچیں‘ہر گھر ٹیکہ، گھر گھر ٹیکہ ’۔ انہوں نے‘ ہر گھر دستک ’کے جذبہ کے ساتھ جانے کے لئے کہا تاکہ  تمام لوگوں کے گھر پر جاکر ٹیکہ لگانے کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ“ اب ہم ٹیکہ کاری کی مہم ہر گھر تک لے جانے کی تیاری کررہے ہیں۔ ہر گھر دستک کے منتر کے ساتھ پہنچا جائے گا جو دونوں ٹیکہ لگوانے کی حفاظت سے ابھی تک محروم ہیں ”۔وزیراعظم نے خبردار کیا کہ ہر گھر پر دستک دیتے ہوئے پہلے ٹیکے کی طرح دوسرے ٹیکے پر بھی برابر کی توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے  کیونکہ  جب کبھی انفیکشن کے کیس میں کمی آئے گی  توفوری ضرورت کا احساس میں کمی پیدا ہو جائے گی۔ٹیکہ کاری کی فوری ضرورت لوگوں میں کم ہو جائے گی۔  انہوں نے خبردار کیا“ ا?پ کو ان لوگوں سے رابطہ قائم کرنا ہوگا جنہوں نے مقررہ وقت کے باوجود ترجیحی بنیاد پر دوسرا ٹیکہ نہیں لگوایا۔ اس کو نظرانداز کئے جانے سے دنیا میں بہت سے ملکوں میں پریشانیاں پیدا ہوگئی ہیں ”۔

Recommended