اگر آپ نے ابھی تک انکم ٹیکس ریٹرن (آئی ٹی آر) فائل نہیں کیا ہے، تو آپ کے پاس صرف 10 دن باقی ہیں۔ سال 2022-23 اور مالی سال 2021-22 کے لیے آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 جولائی ہے۔ یہ وقت کی حد ان ٹیکس دہندگان کے لیے ہے جنہیں اپنے اکاؤنٹس کا آڈٹ نہیں کروانا پڑتا۔
محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ای فائلنگ پورٹل پر سال 2022-23 کے لیے اب تک 2 کروڑ سے زیادہ آئی ٹی آر موصول ہوئے ہیں۔ اب بھی بہت سے لوگوں نے اپنا آئی ٹی آر داخل نہیں کیا ہے۔ وہ اس کی تاریخ کی توسیع کا انتظار کر رہے ہیں۔ ایسی صورت حال میں، آئی ٹی آر فائل کرنے کی آخری تاریخ نہ ہونے پر نہ صرف آپ کو جرمانہ کیا جائے گا، بلکہ آپ کا ریکارڈ بھی خراب ہو جائے گا۔
معاشی ماہر امت رنجن نے جمعرات کو ہندوستھان سماچار کو بتایا کہ جب کوئی شخص دیر سے ریٹرن فائل کرتا ہے تو اسے کچھ ٹیکس وقفوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورت حال میں آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ ٹیکس دہندگان کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں، تاکہ رقم کی واپسی تیزی سے ہو سکے۔ اگر وہ آخری تاریخ تک اپنا ریٹرن فائل نہیں کرتے ہیں، تو انہیں 234-A، B&Cاور لیٹ فائلنگ فیس u/s-234-Fکے تحت سود بھی ادا کرنا ہوگا۔
محکمہ انکم ٹیکس کے مطابق اس میں وہ ٹیکس دہندگان بھی شامل ہیں جن کے پاس غیر ملکی اثاثے ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں نے غیر ملکی آمدنی حاصل کی ہے، مالی سال کے دوران ایک لاکھ روپے سے زائد کا بجلی کا بل ادا کیا ہے، انہیں بھی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ ایک یا زیادہ بینک کھاتوں میں 1 کروڑ روپے سے زیادہ جمع کرنے والے یا غیر ملکی سفر پر 2 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کرنے والوں کو بھی آئی ٹی آر فائل کرنا ہوگا۔