سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ آراضی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں نارتھ بلاک میں آئی اے ایس/ سول سروسز امتحان 2021 کے پہلے 20 کل ہند ٹاپرز سے بات چیت کی اور انھیں مبارکباد دی۔ امتحان کے نتائج کا اعلان 30 مئی کو ہوا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی طرف سے مدعو کردہ پہلے 20 آئی اے ایس / سول سروسز ٹاپرز میں، اِس سال پہلی تین ٹاپرز شروتی شرما (اوّل)، انکیتا اگروال (دوم) اور گامنی سنگلا (سوم) خواتین ہیں۔ اس کے بعد اس ترتیب میں اشوریہ ورما، اتکرش دیویدی، یکش چودھری، سامیک ایس جین، اشیتا راٹھی، پریتم کمار،ہرکیرت سنگھ رندھاوا، شبھانکر پرتیوش پاٹھک، یش رتھ شیکھر، پریمودا اشوک مہاڈلر، ابھینو جے جین، سی یشونت کمار ریڈی، انشو پریا، مہک جین، روی کمار سہاگ، دکشا جوشی اور ارپت چوہان شامل ہیں۔
ٹاپ-20 رینکرز اور ان کے خاندان کے اراکین سے اپنے استقبالیہ خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سول سرونٹ 2021 کے بیچ کو ’’صدی کے ہندوستان معمار‘‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اب جب کہ ہندوستان آزادی کا امرت مہوتسو تقریبات منا رہا ہے، ہندوستان کی آزادی کے 75ویں سال کے ساتھ، یہ صدی 25 سے 30 سال کی فعال خدمات کے ساتھ آگے بڑھے گی ، جب آزاد ہندوستان 100 سال کا ہوجائے گا تو ایک نیا راستہ طے کرے گا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ان پر ذمے داری ہوگی کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے نیو انڈیا کے وژن کو پورا کرنے میں فعال شراکت دار بنیں جو باقی دنیا کی رہنمائی کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان پہلے ہی پورے عروج پر ہے اور اس نئی طرز کے سول سرونٹس کے پاس اسے عالمی میدان میں ٹاپ لیز پر لے جانے کی مراعت یافتہ ذمے داری ہے۔
تمام 20 ٹاپرز کے تعارف کے دوران ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خوشگوار انداز میں واضح کیا کہ ان میں 10 انجینئرس اور دو طبی ماہرین شامل ہیں۔ ا نھوں نے امید ظاہر کی کہ وہ مودی حکومت کی جانب سے گذشتہ 8 سالوں میں متعارف کرائی گئی مختلف خصوصی اسکیموں اور پروگراموں کو ا نجام دینے کے لیے تفویض کردہ کام کی قدر کریں گے۔ وزیر موصوف نے اس امید کا ا ظہار کیا کہ تمام ٹیکنوکریٹس صحت، زراعت، پانی، ماحولیات، صنعت، تعلیم ، مہارت اور نقل وحرکت جیسے شعبوں میں حکومت کے انتہائی خصوصی فلیگ شپ پروگراموں کے ساتھ انصاف کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سول سروسز ا متحان 2021 میں پہلے تین ٹاپرز کے علاوہ ، 20 ٹاپرز سے 8 خواتین امیدوار ہیں جو کہ تقریباً 40 فیصد ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ہم صنفی مساوات پر قریب پہنچ رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے پچھلے کچھ سالوں میں ہونے والی آبادیاتی تبدیلی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پورے ہندوستان میں کوریج کی نمائندگی کرتے ہیں کیونکہ یہ امیدوار بہار، اترپردیش، پنجاب، دہلی، ہریانہ، مہاراشٹر، کیرالہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تلنگانہ کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ صنفی اور آبادیاتی تبدیلی ، ہندوستان کے جیسے متنوع ملک کے لیے خوش آئند ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیندریہ ودیالیہ، نوودیہ اسکول اور سرکاری اسکولوں سے تعلیم حاصل کرنے والے امیدوار بھی امتحان میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں جبکہ پہلے یہ زیادہ تر اشرافیہ کے اسکولوں تک ہی محدود تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 میں حکومت میں شامل ہونے کے بعد ، انھوں نے ڈی او پی ٹی میں کل ہند ٹاپرز کو نارتھ بلاک میں مدعو کرنے اور ان کا خیر مقدم کرنے کی ایک نئی روایات متعارف کرائی تھی اور اس کے بعد سے یہ روایت جاری ہے۔
ٹاپرز کی کچھ تجاویز کے جواب میں کہ ہندوستانی زبان کے طلبا کو امتحان دینے میں مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی حکومت ، ہندوستانی زبانوں کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے اور انجینئرنگ اور میڈیکل کی کتابوں کا پیشہ ورانہ افراد کے لیے ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انھوں نے افسران کو یاد دہانی کرائی کہ قومی تعلیمی پالیسی، این ای پی -2020 کچھ چیلنجوں پر توجہ بھی مرکوز کرے گی ۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ ڈی او پی ٹی کے تحت بھرتی کی قومی ا یجنسی (این آر اے)، سال کے آخیر تک نان گزیٹڈ پر آسامیوں پر بھرتی کے لیے کمپیوٹر پر مبنی آن لائن کامن الیجبیلیٹی ٹیسٹ(سی ای ٹی) کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آغاز کے لیے ، یہ ٹیسٹ 12 زبانوں میں لیا جائے گا اور اس میں آہستہ آہستہ آئین کے 8ویں شیڈیول میں درج تمام زبانوں کو شامل کیا جائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پچھلے سات برسوں کے دوران نوجوان پروبیشنرز اور آئی اے ایس افسران کے لیے کی گئی کچھ اہم اصلاحات کی بھی یاد دہانی کرائی۔ انھوں نے کہا کہ ان میں مختص کیڈر میں شامل ہونے کے لیے متعلقہ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کو سونپنے سے پہلے مرکزی حکومت میں 3 ماہ کی سرپرستی کا تعارف شامل ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اختتام میں کہا کہ کامیاب امیدوار وں کے ساتھ بات چیت کرنا، مستقبل کے نصاب میں اصلاح کرنے کے لیے ہمیشہ ایک آموزشی تجربہ ہوتا ہے۔ ا نھوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ متنوع مواقع اور چیلنجوں سے بھرے اپنے عظیم کیریئر میں ، وہ ملک کے لیے اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنے کے قابل ہوں گے۔ اس پروگرام میں محکمہ کے تمام اعلیٰ عہدیداران نے شرکت کی۔