سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، جوہری توانائی کے محکمہ اور خلائی محکمہ کے وزیر مملکت اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اومی کرون مخصوص ایم آر این اے پر مبنی بوسٹر ویکسین، گیمکو وَیک – او ایم لانچ کیا۔
ہندوستان کی پہلی ایم آر این اے ویکسین، محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) اور بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کاؤنسل (بی آئی آر اے سی) کے مالی تعاون کے ساتھ گینووا کے ذریعہ دیسی پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔ کچھ دن پہلے اس ویکسین کو ڈرگ کنٹرول جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) کے دفتر برائے ہنگامی استعمال کی اجازت (ای یو اے) سے منظوری ملی تھی۔
–پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کی تشکیل کرکے ٹیکنالوجی سے چلنے والی انٹرپرینیورشپ کو قابل بنانا– کو ایک بار پھر پورا کرنے پر بہت فخر ہے۔ ہم نے وزیر اعظم کے آتم نربھرتا کے وژن کے مطابق ہمیشہ ایک ’مستقبل کے لیے تیار‘ ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کی تخلیق کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کی حمایت کی ہے۔‘‘
گیمکو وَیک- او ایم پانچویں ویکسین ہے، جو تیزی سے ہندوستانی کووڈ-19 ویکسین تیار کرنے کے لیے حکومت ہند کے آتم نربھر بھارت 3.0 پیکیج کے تحت ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کے ذریعے نافذ کردہ مشن کووڈ سرکشا کی مدد سے بنائی گئی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’عمل درآمد کے ایک سال کے اندر، مشن کووڈ سرکشا نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں، جیسے کہ(i) کووڈ-19 کے لیے دنیا کی پہلی ڈی این اے ویکسین تیار کرنا، اور (ii) ملک کی پہلی ایم آر این اے ویکسین اور انٹراناسل ویکسین کے امیدواروں اور کووڈ-19 کے خلاف سب یونٹ ویکسین بنانے میں مدد کرنا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’حکومت ہند کی طرف سے کی جانے والی مستقل سرمایہ کاری نے ایک مضبوط انٹرپرینیورشپ کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بھی تشکیل دیا ہے جس نے دراصل کووڈ-19 وبائی امراض کے خاتمے کے خلاف ہمارے ردعمل میں سہولت فراہم کی ہے۔ میں ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کو اس دیسی ایم آر این اے پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کی تخلیق کے ذریعے ٹیکنالوجی سے چلنے والی انٹرپرینیورشپ کو فعال کر کے اپنے مشن کو ایک بار پھر پورا کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…