ڈی آر ڈی او نے عمودی شافٹ پر مبنی زیر زمین گولہ بارود ذخیرہ ڈیزائن کی توثیق
ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کی دہلی میں واقع لیبارٹری سینٹر آف فائر، ایکسپلوسیو اینڈ انوائرمنٹ سیفٹی(سی ایف ای ای ایس) نے ایک عمودی شافٹ پر مبنی زیر زمین گولہ بارود ذخیرہ کرنے کی سہولت کو ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔ یہ دھماکے کے اثرات کے بڑھتے ہوئے عمودی انتشار کو مدد فراہم کرتا ہے اور آس پاس کی سہولیات پر دھماکے کے اثر کو کافی حد تک کم کرتا ہے۔
اس زیر زمین گولہ بارود کے ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے کے ڈیزائن کی توثیق کا ٹرائل 30 اپریل 2023 کو کامیابی کے ساتھ کیا گیا۔ مسلح افواج کی موجودگی میں زیر زمین تنصیب کے ایک چیمبر میں 5,000 کلوگرام ٹی این ٹی کا دھماکہ کرکے منظم طریقے سے دھماکے کا ٹرائل کیا گیا۔
سی ایف ای ای ایس ٹیم نے درستگی اور انتہائی حفاظت کے ساتھ ٹرائل کیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران ریکارڈ کیے گئے تمام پیرامیٹرز تخمینہ شدہ اقدار کے ساتھ ہم آہنگی رکھتے ہیں۔ یہ سہولت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اندر ہونے والے دھماکے سے ملحقہ چیمبر کو نقصان نہیں پہنچے گا اور باقی سہولت کے مکمل کام کو بھی یقینی بنائے گا۔
مسلح افواج کو مناسب زمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کی ضرورت کے مطابق گولہ بارود کا ذخیرہ کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ گولہ بارود کے ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے کے لیے بڑے حفاظتی فاصلے درکار ہوتے ہیں جب گولہ بارود زیر زمین ذخیرہ کیا جاتا ہے تو حفاظتی فاصلے کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں۔ منظم طور پر کئے جانے والے تجربات( انسٹرومینٹڈ ٹرائلز )کے نتائج کی بنیاد پر، حفاظتی فاصلہ 120 میٹرک ٹن (40 میٹرک ٹن نیٹ دھماکہ خیز مواد) گولہ بارود کا ذخیرہ فی چیمبر تک قائم کیا گیا ہے۔ تیار کردہ منفرد ڈیزائن میں موجودہ ڈیزائن کے مقابلے میں حفاظتی فاصلے اور لاگت کو 50 فیصد کم کرنے کا ایک اضافی فائدہ ہے۔ یہ ڈیزائن کسی بھی قسم کے فضائی حملے یا تخریب کاری سے ذخیرہ شدہ گولہ بارود کی اعلیٰ درجے کی حفاظت کو بھی یقینی بناتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…