Urdu News

ڈرونز کا زراعت میں کثیر جہتی استعمال ہوگا: مرکزی وزیر

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر

 

نئی دہلی، 2 مئی 2022:

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر منعقد ہ "کسان ڈرونز کا فروغ: مسائل، چیلنج اور آگے بڑھنے کا راستہ" کے موضوع پر کانفرنس کا افتتاح کیا اور خطاب کیا۔ جناب تومر نے کہا کہ حکومت کسانوں کی سہولت کے لیے ڈرون کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے، لاگت میں کمی اور آمدنی میں اضافہ کر رہی ہے۔ کسان ڈرون کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومت ایس- سی ایس ٹی، چھوٹی اور پس ماندہ طبقات، خواتین اور شمال مشرقی ریاستوں کے کسانوں کو ڈرون خریدنے کے لیے 50 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ روپے سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ دیگر کسانوں کے لیے 40 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ روپے تک مالی امداد دی جائے گی۔

زراعت میں ڈرون کے کثیر جہتی استعمال پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کسانوں کے وسیع تر مفاد میں زرعی سرگرمیوں میں ڈرون کے استعمال کا آغاز کیا ہے۔ حکومت فصلوں کی تشخیص، اراضی کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن، کیڑے مار ادویات اور غذائی اجزا کے سپرے کے لیے 'کسان ڈرون' کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے جس کے لیے بجٹ میں بھی فراہمی کی گئی ہے۔ ملک کے زرعی شعبے کی جدید کاری وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002WGRV.jpg

انھوں نے کہا کہ زراعت میں ڈرون کے استعمال کو فروغ دینے اور اس شعبے کے کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ڈرون ٹیکنالوجی سستی بنانے کے لیے زرعی مشینکاری پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) کے تحت انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے ادارے، کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں (ایس اے یو) کے لیے کسانوں کے کھیتوں پر اپنے مظاہرے کے لیے 100 فیصد مالی امداد میں توسیع کی گئی ہے۔ کسان پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کو کسانوں کے کھیتوں پر اس کے مظاہرے کے لیے ڈرون کی خریداری کے لیے 75 فیصد گرانٹ فراہم کی جاتی ہے۔

ڈرون ایپلی کیشن کے ذریعے زرعی خدمات فراہم کرنے کے لیے ڈرون اور اس کے منسلکات کی بنیادی لاگت کا 40 فیصد یا 4 لاکھ روپے کی مالی امداد جو بھی کم ہو، کوآپریٹو سوسائٹی آف فارمرز، فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) اور دیہی کاروباری افراد کے تحت موجودہ اور نئے کسٹم ہائرنگ سینٹرز (سی ایچ سی) کے ذریعہ ڈرون خریداری کے لیے بھی فراہم کی جاتی ہے۔ سی ایچ سی قائم کرنے والے زراعت گریجویٹ ڈرون کی لاگت کا 50 فیصد زیادہ سے زیادہ 5.00 لاکھ روپے تک مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ ڈرون مظاہرے کے لیے پہلے سے شناخت شدہ اداروں کے علاوہ ریاستی اور مرکزی حکومت کے دیگر زرعی اداروں، زرعی سرگرمیوں میں مصروف مرکزی سرکاری شعبے کے اداروں کو بھی کسانوں کے ڈرون مظاہرے کے لیے مالی امداد کے لیے اہلیت کی فہرست میں لایا گیا ہے۔ مرکزی وزارت زراعت و کسان بہبود ملک بھر میں زراعت کو فروغ دینے اور پیداوار میں اضافے کے علاوہ مختلف زرعی سرگرمیوں سے وابستہ انسانی محنت کو کم کرنے کے لیے متعدد اسکیموں کے ذریعے ریاستی حکومتوں کو امداد فراہم کر رہی ہے۔ حکومت بیجوں، کھادوں اور آبپاشی جیسی معلومات کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی تک رسائی میں بھی مدد دے رہی ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے کہا کہ اس نئی ٹیکنالوجی کا مقصد زیادہ سے زیادہ کسانوں تک پہنچنا ہے جس سے انھیں سہولت ملے گی، لاگت میں کمی آئے گی اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم کے اس وژن کے تحت مرکزی وزیر زراعت جناب تومر کی رہنمائی میں تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔ ٹڈی کے حملے کے دوران حکومت نے فوری طور پر ڈرون اور ہیلی کاپٹر کا بھی استعمال کیا تھا۔

سکریٹری زراعت جناب منوج آہوجا نے کہا کہ کسانوں تک ڈرون لے جانے کے لیے حالات سازگار ہیں اور حکومت بھی اس سلسلے میں پرعزم ہے۔ آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تریلوچن مہاپترا نے کہا کہ آئی سی اے آر تحقیق اور ٹریننگ کے ذریعے اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ اس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ کسان ڈرون استعمال کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ جوائنٹ سکریٹری محترمہ شومیتا بسواس نے استقبالیہ خطاب کیا۔ ایڈیشنل سکریٹری جناب پرشانت کمار سوائن نے شکریہ کے ووٹ کی تجویز پیش کی۔ کانفرنس میں ڈرون، کھاد اور کیڑے مار ادویات کے شعبے کے کسان اور کاروباری افراد، اسٹارٹ اپ آپریٹرز، آئی ایف ایف سی او اور کے وی کے نمائندے موجود تھے۔

Recommended