Urdu News

بھارت کی سپریم کورٹ کی ای – کمیٹی نے اپنے ای – کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کے لئے مسودے کی دستاویز پر رائے اور سفارشیں طلب کی ہیں

Supreme court of India

 نئی دلّی ،04 اپریل /  سپریم کورٹ کی  ای کمیٹی نے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے  ، بھارت کی سپریم کورٹ کی سرپرستی  میں  ای – کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے  مرحلے  کے لئے  ویژن دستاویز  کا مسودہ تیار کیا ہے ۔  ای کورٹس پروجیکٹ ایک مشن موڈ  پروجیکٹ ہے ، جسے حکومتِ ہند کے محکمۂ انصاف نے شروع کیا ہے ۔

          بھارتی  سپریم کورٹ  کی ای – کمیٹی نے کل مذکورہ بالا ای – کورٹ پروجیکٹ  کے تیسرے مرحلے  کے ویژن دستاویز  کا  مسودہ جاری کیا ۔  کمیٹی کے ذریعے  آج جاری کی گئی  پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ویژن  دستاویز کا مسودہ  ای – کمیٹی کی ویب سائٹ     https://ecommitteesci.gov.in/document/draft-vision-document-for-e-courts-project-phase-iii/  پر اَپ لوڈ کر دیا گیا ہے اور  کمیٹی کے صدر نشین نے تمام فریقوں یعنی وکیل ، درخواست گزار ، عام شہریوں  ، قانون کے طلباء ، تکنیکی ماہرین  وغیرہ   سب سے درخواست کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور  اِس مسودے پر  اپنی رائے  ، سفارشات  اور تجاویز  پیش کریں  کیونکہ  تمام متعلقہ فریقوں کی معلومات  ، علم اور تجربہ  ویژن دستاویز کو ای کورٹ پروجیکٹ  کے اگلے مرحلے کے لئے بہتر بنانے میں مدد کرے گا  اور  اس کے نفاذ  کے منصوبے کو بہتر بنائے گا ۔

          ای – کمیٹی کے صدر نشین ڈاکٹر جسٹس دھننجے وائی چندر چوڑ  ،  بھارتی سپریم کورٹ کے جج  نے کل اِس سلسلے میں   ہائی  کورٹوں کے تمام چیف جسٹسوں ، قانونی ماہرین  ، قانون  کے  اداروں   ، آئی ٹی کے ماہرین  سمیت  مختلف  فریقوں سے خطاب کیا  اور  انہیں  ویژن دستاویز  کے مسودے پر اپنی رائے  ، تجاویز  وغیرہ  بھیجنے کا خیر مقدم کیا   ۔ صدر نشین  ڈاکٹر  جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ  کے  خط کے کچھ اہم  اقتباسات مندرجہ ذیل ہیں :

          سپریم کورٹ کی ای – کمیٹی بھارتی عدلیہ – 2005 میں اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنا لوجی  ( آئی سی ٹی ) کے نفاذ کے لئے قومی پالیسی اور ایکشن پلان کے تحت  ای کورٹ پروجیکٹ کے نفاذ کی نگرانی کر رہی ہے ۔  ای کمیٹی نے پچھلے 15 برسوں میں اپنے رول اور ذمہ داریوں کے بارے میں خاکہ پیش کیا ہے ۔

          پروجیکٹ  کے پہلے دو مرحلوں میں ، ای –کمیٹی  کے مقاصد کے لئے  ایک ٹھوس بنیاد حاصل کر لی گئی ہے ۔ ای – کمیٹی کے مقاصد میں : ملک بھر کی عدالتوں کو آپس میں مربوط کرنا ؛ ہندوستانی عدلیہ کے نظام کو آئی سی ٹی  کے قابل بنانا ؛ عدالتوں کو   عدالتی کام کاج میں معیاری اور مقداری دونوں طرح سے اضافہ کرنا ؛  انصاف کی فراہمی کے نظام کو  قابل رسائی  ، سستا ، شفاف  اور جوابدہ بنانا   ؛ اور شہریوں پر مرکوز  خدمات فراہم کرنا شامل ہے ۔ ایسے میں  ، جب کہ  دوسرا مرحلہ جلدہی مکمل ہو جائے گا ، کمیٹی نے  تیسرے مرحلے کے لئے ویژن دستاویز  تیار کرنے کے اقدامات  شروع کر دیئے ہیں ۔

          ہندوستان میں  ای – کورٹ پروجیکٹ  کا تیسرا مرحلہ دو  مرکزی  پہلوؤں –  رسائی اور شمولیت  پر مرکوز ہے ۔  ای – کورٹس پروجیکٹ کا تیسرا مرحلہ ایک ایسے عدالتی نظام کا ویژن پیش کرتا ہے ، جو جغرافیائی فاصلے  کے برعکس  آسان رسائی  ،  انصاف طلب کرنے والے ہر شخص کے لئے  زیادہ موثر اور   یکساں  انصاف  کی فراہمی    ، انسانی اور دیگر  وسائل کا زیادہ  بہتر استعمال   اور  مثبت ماحولیات  اثرات کے لئے  جدید ٹیکنا لوجی کے استعمال  پر مشتمل ہو ۔

          تیسرے مرحلے  کے لئے  یہ ویژن  چار تعمیراتی بلاکوں پر  تعمیر کیا جائے گا ، جو مندرجہ ذیل  ہیں  :

1 ۔       بنیادی اقدار : تیسرے مرحلے کو  ایک جدید  عدالتی نظام کے لئے کوشش کرنی چاہیئے ، جو   اعتماد  ، ہمدردی  ، پائیداری اور شفافیت کی بنیادی اقدار کے ذریعے منضبط کیا جائے  ، جس سے  ضابطوں میں آسانی  ، ٹیکنا لوجی   کا زیادہ سے زیادہ  مثبت استعمال اور  اس کے اثرات  اور چیلنجوں کو کم سے کم کیا جا سکے ۔

2 ۔      مجموعی نظام کا طریقۂ کار : تیسرے مرحلے کا مقصد تنازعے کے بندوبست کے تمام تین پہلوؤں  کو زیادہ موثر  بنانا ہونا چاہیئے  ، جس میں  تنازعے سے گریز کرنا   ، اُس کو   محدود کرنا اور اس کا حل نکالنا شامل ہے ۔   ان  سبھی پلوؤں کے لئے مختلف اداروں کے ساتھ ٹیکنا لوجی کے تال میل کی ضرورت ہو گی ۔

3 ۔      نفاذ کا فریم ورک : تیسرے مرحلے میں نفاذ کے مضبوط فریم ورک  تیار کرنے پر توجہ دی جانی چاہیئے ۔  اس طرح کے فریم ورک میں  یاد دہانی کا طرز عمل  ، مناسب تربیت اور ہنر مندی کا فروغ   اور  ضروری قانونی   کارروائی کے بارے میں  معلومات   شامل ہونی چاہیئے ۔

4 ۔      حکمرانی کا فریم ورک : حکمرانی کے پس منظر میں  اگر چہ  کئی عدالتی  فیصلوں میں   عدالتی  عمل   میں ٹیکنا لوجی  کے استعمال کو جائز   قرار دیا گیا ہے ، تیسرے مرحلے کو   ، اِس سے متعلق ایک انتظامی ڈھانچہ  تیار کرنا چاہیئے ۔  تیسرے مرحلے کے اہم  مقاصد اور حکمتِ عملی میں   ایک ایسے بنیادی   ڈجیٹل ڈھانچے  کی تشکیل کو  ترجیح دی گئی ہے ، جسے  عدلیہ کے ذریعے  تنازعے کے  حل کے لئے استعمال کیا جا سکے اور  تنازعات کو محدود کرکے  تنازعات کے حل کا ایک ماحول تیار کیا جا سکے ۔

          تیسرے مرحلےکے مقاصد  کے کامیاب  حصول کے لئے   تسلسل قائم رکھنے ، بجٹ تیار کرنے ، خریداری ، کنٹریکٹ بندوبست ، نفاذ اور بندوبست میں تبدیلی  ، نگرانی اور ارتقاء کے لئے ایک  محتاط منصوبہ بندی  کی ضرورت ہو گی ۔  ویژن دستاویز کا یہ مسودہ  ، اِس طرح  کے نفاذ کے لئے  ایک خاکہ  فراہم کرتا ہے  نئی دلّی ،04 اپریل /  سپریم کورٹ کی  ای کمیٹی نے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے  ، بھارت کی سپریم کورٹ کی سرپرستی  میں  ای – کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے  مرحلے  کے لئے  ویژن دستاویز  کا مسودہ تیار کیا ہے ۔  ای کورٹس پروجیکٹ ایک مشن موڈ  پروجیکٹ ہے ، جسے حکومتِ ہند کے محکمۂ انصاف نے شروع کیا ہے ۔

          بھارتی  سپریم کورٹ  کی ای – کمیٹی نے کل مذکورہ بالا ای – کورٹ پروجیکٹ  کے تیسرے مرحلے  کے ویژن دستاویز  کا  مسودہ جاری کیا ۔  کمیٹی کے ذریعے  آج جاری کی گئی  پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ویژن  دستاویز کا مسودہ  ای – کمیٹی کی ویب سائٹ     https://ecommitteesci.gov.in/document/draft-vision-document-for-e-courts-project-phase-iii/  پر اَپ لوڈ کر دیا گیا ہے اور  کمیٹی کے صدر نشین نے تمام فریقوں یعنی وکیل ، درخواست گزار ، عام شہریوں  ، قانون کے طلباء ، تکنیکی ماہرین  وغیرہ   سب سے درخواست کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور  اِس مسودے پر  اپنی رائے  ، سفارشات  اور تجاویز  پیش کریں  کیونکہ  تمام متعلقہ فریقوں کی معلومات  ، علم اور تجربہ  ویژن دستاویز کو ای کورٹ پروجیکٹ  کے اگلے مرحلے کے لئے بہتر بنانے میں مدد کرے گا  اور  اس کے نفاذ  کے منصوبے کو بہتر بنائے گا ۔

          ای – کمیٹی کے صدر نشین ڈاکٹر جسٹس دھننجے وائی چندر چوڑ  ،  بھارتی سپریم کورٹ کے جج  نے کل اِس سلسلے میں   ہائی  کورٹوں کے تمام چیف جسٹسوں ، قانونی ماہرین  ، قانون  کے  اداروں   ، آئی ٹی کے ماہرین  سمیت  مختلف  فریقوں سے خطاب کیا  اور  انہیں  ویژن دستاویز  کے مسودے پر اپنی رائے  ، تجاویز  وغیرہ  بھیجنے کا خیر مقدم کیا   ۔ صدر نشین  ڈاکٹر  جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ  کے  خط کے کچھ اہم  اقتباسات مندرجہ ذیل ہیں :

          سپریم کورٹ کی ای – کمیٹی بھارتی عدلیہ – 2005 میں اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنا لوجی  ( آئی سی ٹی ) کے نفاذ کے لئے قومی پالیسی اور ایکشن پلان کے تحت  ای کورٹ پروجیکٹ کے نفاذ کی نگرانی کر رہی ہے ۔  ای کمیٹی نے پچھلے 15 برسوں میں اپنے رول اور ذمہ داریوں کے بارے میں خاکہ پیش کیا ہے ۔

          پروجیکٹ  کے پہلے دو مرحلوں میں ، ای –کمیٹی  کے مقاصد کے لئے  ایک ٹھوس بنیاد حاصل کر لی گئی ہے ۔ ای – کمیٹی کے مقاصد میں : ملک بھر کی عدالتوں کو آپس میں مربوط کرنا ؛ ہندوستانی عدلیہ کے نظام کو آئی سی ٹی  کے قابل بنانا ؛ عدالتوں کو   عدالتی کام کاج میں معیاری اور مقداری دونوں طرح سے اضافہ کرنا ؛  انصاف کی فراہمی کے نظام کو  قابل رسائی  ، سستا ، شفاف  اور جوابدہ بنانا   ؛ اور شہریوں پر مرکوز  خدمات فراہم کرنا شامل ہے ۔ ایسے میں  ، جب کہ  دوسرا مرحلہ جلدہی مکمل ہو جائے گا ، کمیٹی نے  تیسرے مرحلے کے لئے ویژن دستاویز  تیار کرنے کے اقدامات  شروع کر دیئے ہیں ۔

          ہندوستان میں  ای – کورٹ پروجیکٹ  کا تیسرا مرحلہ دو  مرکزی  پہلوؤں –  رسائی اور شمولیت  پر مرکوز ہے ۔  ای – کورٹس پروجیکٹ کا تیسرا مرحلہ ایک ایسے عدالتی نظام کا ویژن پیش کرتا ہے ، جو جغرافیائی فاصلے  کے برعکس  آسان رسائی  ،  انصاف طلب کرنے والے ہر شخص کے لئے  زیادہ موثر اور   یکساں  انصاف  کی فراہمی    ، انسانی اور دیگر  وسائل کا زیادہ  بہتر استعمال   اور  مثبت ماحولیات  اثرات کے لئے  جدید ٹیکنا لوجی کے استعمال  پر مشتمل ہو ۔

          تیسرے مرحلے  کے لئے  یہ ویژن  چار تعمیراتی بلاکوں پر  تعمیر کیا جائے گا ، جو مندرجہ ذیل  ہیں  :

1 ۔       بنیادی اقدار : تیسرے مرحلے کو  ایک جدید  عدالتی نظام کے لئے کوشش کرنی چاہیئے ، جو   اعتماد  ، ہمدردی  ، پائیداری اور شفافیت کی بنیادی اقدار کے ذریعے منضبط کیا جائے  ، جس سے  ضابطوں میں آسانی  ، ٹیکنا لوجی   کا زیادہ سے زیادہ  مثبت استعمال اور  اس کے اثرات  اور چیلنجوں کو کم سے کم کیا جا سکے ۔

2 ۔      مجموعی نظام کا طریقۂ کار : تیسرے مرحلے کا مقصد تنازعے کے بندوبست کے تمام تین پہلوؤں  کو زیادہ موثر  بنانا ہونا چاہیئے  ، جس میں  تنازعے سے گریز کرنا   ، اُس کو   محدود کرنا اور اس کا حل نکالنا شامل ہے ۔   ان  سبھی پلوؤں کے لئے مختلف اداروں کے ساتھ ٹیکنا لوجی کے تال میل کی ضرورت ہو گی ۔

3 ۔      نفاذ کا فریم ورک : تیسرے مرحلے میں نفاذ کے مضبوط فریم ورک  تیار کرنے پر توجہ دی جانی چاہیئے ۔  اس طرح کے فریم ورک میں  یاد دہانی کا طرز عمل  ، مناسب تربیت اور ہنر مندی کا فروغ   اور  ضروری قانونی   کارروائی کے بارے میں  معلومات   شامل ہونی چاہیئے ۔

4 ۔      حکمرانی کا فریم ورک : حکمرانی کے پس منظر میں  اگر چہ  کئی عدالتی  فیصلوں میں   عدالتی  عمل   میں ٹیکنا لوجی  کے استعمال کو جائز   قرار دیا گیا ہے ، تیسرے مرحلے کو   ، اِس سے متعلق ایک انتظامی ڈھانچہ  تیار کرنا چاہیئے ۔  تیسرے مرحلے کے اہم  مقاصد اور حکمتِ عملی میں   ایک ایسے بنیادی   ڈجیٹل ڈھانچے  کی تشکیل کو  ترجیح دی گئی ہے ، جسے  عدلیہ کے ذریعے  تنازعے کے  حل کے لئے استعمال کیا جا سکے اور  تنازعات کو محدود کرکے  تنازعات کے حل کا ایک ماحول تیار کیا جا سکے ۔

          تیسرے مرحلےکے مقاصد  کے کامیاب  حصول کے لئے   تسلسل قائم رکھنے ، بجٹ تیار کرنے ، خریداری ، کنٹریکٹ بندوبست ، نفاذ اور بندوبست میں تبدیلی  ، نگرانی اور ارتقاء کے لئے ایک  محتاط منصوبہ بندی  کی ضرورت ہو گی ۔  ویژن دستاویز کا یہ مسودہ  ، اِس طرح  کے نفاذ کے لئے  ایک خاکہ  فراہم کرتا ہے  

Recommended