Urdu News

میک ان انڈیا پروگرام کے تحت ساز و سامان کی تیاری

Raksha Rajya Mantri Shri Shripad Naik

 

 

نئی دہلی،15 مارچ، 2021/  دفاع کے شعبے میں میک ان انڈیا اقدام پر مختلف پالیسی اقدامات کے ذریعے عمل درآمد کیا جاتا ہے ۔ ان اقدامت سے دیسی ڈیزائن کو فروغ ملتا ہے اور دفاعی سازو سامان کی تیاری کو فروغ ملتا ہے۔ ان اقدامات میں دفاعی سازو سامان کی خریداری کے عمل ڈی اے پی 2020  کے تحت گھریلو وسائل کے بڑے ساز و سامان کی خریداری کو ترجیح دینا شامل ہے۔

ڈی اے پی 2020  : 101 چیزوں کی منفی فہرست  کا اجرا جن کی درآمدات پر پابندی ہوگی؛ صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنانا۔ ایس بی آئی پالیسی میں نرمی لانا ، سامان کی تیاری کو آسان بنانا، دفاعی مہارت (آئی ڈیکس) اسکیم کے لیے اختراعات کی شروعات اور سرکاری خرید کے آرڈر 2017 پر عمل درآمد کرنا۔

پچھلے دو مالی برسوں  19-2018 سے 20-2019 اور رواں مالی سال 21-2020  (دسمبر 2020 تک ) حکومت نے  112 دفاعی تجاویز کی ضرورت کو منظوری دی۔ ان تجاویز کی مالیت تقریباً  199860 کروڑ روپے ہے۔

155 ایم ایم ہتھیار بند توپ نظام دھنش ، پُل بچھانے والا ٹینک، ٹی – 72 ٹینک کے لیے حرارتی طور پر تصویر بنانے والے مارک دو ، ہلکے لڑاکہ جہاز تیجس ، آکاش ، زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل نظام ۔

آبدوز ، آئی این ایس کلوری ، آئی این ایس چنئی ، آب دوز شکن جنگی ہتھیار کورویٹ ، ارجن بکتربند رپیئر اور ریکوری گاڑی ، لینڈنگ کرافٹ یوٹی لیٹی وغیرہ کی تیاری ، حکومت کے اقدام میک ان انڈیا کے تحت پچھلے کچھ برسوں میں کی گئی ہے۔

حکومت کی خریداری کی مختلف ضرورتوں کے لیے ٹھیکے دفاعی شعبے میں گھریلو ، سرکاری پرائیویٹ شعبے کی کمپنیوں کو دیئے گئے ہیں۔ ان کمپنیوں میں اتر پردیش میں واقع کمپنیاں بھی شامل ہیں۔  اس کے علاوہ او ایف بی اینڈ بی پی ایس یو  نے بھارتی کمپنیوں کو آرڈر دیئے ہیں جن میں اتر پردیش میں قائم کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ یہ آرڈرس مختلف ساز و سامان کی سپلائی کے لیے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے اتر پردیش میں دفاعی صنعت کی راہداری بھی قائم کی ہے ۔ جس کے 6 مراکز علی گرھ، آگرہ، چتر کوٹ ، جھانسی ، لکھنؤ اور کانپور میں قائم ہیں۔

یہ جانکاری  راجیہ سبھا میں آج دفاع کے وزیر مملکت جناب سری پدنائک نے جناب  راج منی پٹیل  کے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔


نئی دہلی،15 مارچ، 2021/  دفاع کے شعبے میں میک ان انڈیا اقدام پر مختلف پالیسی اقدامات کے ذریعے عمل درآمد کیا جاتا ہے ۔ ان اقدامت سے دیسی ڈیزائن کو فروغ ملتا ہے اور دفاعی سازو سامان کی تیاری کو فروغ ملتا ہے۔ ان اقدامات میں دفاعی سازو سامان کی خریداری کے عمل ڈی اے پی 2020  کے تحت گھریلو وسائل کے بڑے ساز و سامان کی خریداری کو ترجیح دینا شامل ہے۔

ڈی اے پی 2020  : 101 چیزوں کی منفی فہرست  کا اجرا جن کی درآمدات پر پابندی ہوگی؛ صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنانا۔ ایس بی آئی پالیسی میں نرمی لانا ، سامان کی تیاری کو آسان بنانا، دفاعی مہارت (آئی ڈیکس) اسکیم کے لیے اختراعات کی شروعات اور سرکاری خرید کے آرڈر 2017 پر عمل درآمد کرنا۔

پچھلے دو مالی برسوں  19-2018 سے 20-2019 اور رواں مالی سال 21-2020  (دسمبر 2020 تک ) حکومت نے  112 دفاعی تجاویز کی ضرورت کو منظوری دی۔ ان تجاویز کی مالیت تقریباً  199860 کروڑ روپے ہے۔

155 ایم ایم ہتھیار بند توپ نظام دھنش ، پُل بچھانے والا ٹینک، ٹی – 72 ٹینک کے لیے حرارتی طور پر تصویر بنانے والے مارک دو ، ہلکے لڑاکہ جہاز تیجس ، آکاش ، زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل نظام ۔

آبدوز ، آئی این ایس کلوری ، آئی این ایس چنئی ، آب دوز شکن جنگی ہتھیار کورویٹ ، ارجن بکتربند رپیئر اور ریکوری گاڑی ، لینڈنگ کرافٹ یوٹی لیٹی وغیرہ کی تیاری ، حکومت کے اقدام میک ان انڈیا کے تحت پچھلے کچھ برسوں میں کی گئی ہے۔

حکومت کی خریداری کی مختلف ضرورتوں کے لیے ٹھیکے دفاعی شعبے میں گھریلو ، سرکاری پرائیویٹ شعبے کی کمپنیوں کو دیئے گئے ہیں۔ ان کمپنیوں میں اتر پردیش میں واقع کمپنیاں بھی شامل ہیں۔  اس کے علاوہ او ایف بی اینڈ بی پی ایس یو  نے بھارتی کمپنیوں کو آرڈر دیئے ہیں جن میں اتر پردیش میں قائم کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ یہ آرڈرس مختلف ساز و سامان کی سپلائی کے لیے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے اتر پردیش میں دفاعی صنعت کی راہداری بھی قائم کی ہے ۔ جس کے 6 مراکز علی گرھ، آگرہ، چتر کوٹ ، جھانسی ، لکھنؤ اور کانپور میں قائم ہیں۔

یہ جانکاری  راجیہ سبھا میں آج دفاع کے وزیر مملکت جناب سری پدنائک نے جناب  راج منی پٹیل  کے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

Recommended