نئی دہلی، 07 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے جمعرات کو بجٹ اجلاس کے اختتام اور ایوان کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس 31 جنوری 2022 کو شروع ہوا تھا۔ تقریباً 177 گھنٹے 50 منٹ تک جاری رہنے والے اس اجلاس کے دوران کل 27 نشستیں ہوئیں۔ آٹھویں اجلاس میں ایوان کی مجموعی کارکردگی 129 فیصد رہی۔ اس اجلاس میں اسمبلی نے کل 40 گھنٹے بیٹھ کر اہم موضوعات پر بحث کی۔
ایوان کا اجلاس شروع ہونے کے بعد اراکین کو اجلاس میں ہونے والی کارروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ 31 جنوری کو سیشن کے پہلے دن صدر رام ناتھ کووند نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے سنٹرل ہال میں خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر 2، 3، 4 اور 7 فروری 2022 کو بحث ہوئی۔ 15 گھنٹے 13 منٹ کی کل بحث کے بعد 07 فروری 2022 کو صوتی ووٹ سے تحریک شکریہ منظور کر لی گئی۔ مرکزی بجٹ برائے سال 2022-2023 یکم فروری 2022 کو وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے پیش کیا۔ سال 2022-23 کے مرکزی بجٹ پر عام بحث 7، 8، 9 اور 10 فروری 2022 کو ہوئی۔ یہ بحث کل 15 گھنٹے 35 منٹ تک جاری رہی۔ وزارت ریلوے کے گرانٹس کے مطالبات پر بحث 12 گھنٹے 59 منٹ تک جاری رہی۔
اسی طرح روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت کے تحت گرانٹس کے مطالبات پر بحث 11 گھنٹے 28 منٹ تک جاری رہی۔ وزارت شہری ہوا بازی کے تحت گرانٹس کے مطالبات پر بحث 7 گھنٹے 53 منٹ تک جاری رہی۔ سال 2022-23 کے لیے وزارت تجارت اور صنعت کے تحت گرانٹس کے مطالبات پر بحث 6 گھنٹے 10 منٹ تک جاری رہی۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت گرانٹس کے مطالبات پر بحث 4 گھنٹے 41 منٹ تک جاری رہی۔
مالی سال 2022-23 کے لیے بقیہ وزارتوں کی گرانٹس کے لیے دیگر تمام مطالبات 24 مارچ کو اسمبلی میں ووٹنگ کے لیے اٹھائے گئے اور سبھی کو ایک ساتھ منظور کیا گیا اور تخصیص کا بل بھی منظور کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گرانٹس کے ضمنی مطالبات (2021-22) اور اضافی مطالبات برائے گرانٹس (2018-19) کو بھی اس سیشن میں ووٹنگ کے بعد منظور کیا گیا۔ اس کے علاوہ، مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیے گرانٹس کے مطالبات (2022-23) اور اضافی مطالبات (2021-22) کو بھی ووٹنگ کے بعد منظور کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران مختلف اہم مالیاتی، قانون سازی اور دیگر کاموں کو انجام دیا گیا۔ 12 سرکاری بل پیش کیے گئے اور 13 بل منظور ہوئے۔ ان میں فنانس بل، 2022، دہلی میونسپل کارپوریشن (ترمیمی) بل، 2022، فوجداری پروسیجر (شناخت) بل، 2022 اور بڑے پیمانے پر قتل عام کے ہتھیار اور ان کی ترسیل کا نظام (غیر قانونی سرگرمیوں کی ممانعت) ترمیمی بل، 2022 شامل ہیں۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ آٹھویں اجلاس میں ایوان کی مجموعی کام کی پیداواری صلاحیت 129 فیصد رہی۔ اس اجلاس میں اسمبلی نے کل 40 گھنٹے بیٹھ کر اہم موضوعات پر بحث کی۔
سیشن کے دوران 182 اسٹار والے سوالات کے زبانی جوابات دیے گئے۔ 11 فروری 2022 کو پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے استفادہ کنندگان کے تعلق سے آدھے گھنٹے کی بحث ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران ارکان نے قاعدہ 377 کے تحت مفاد عامہ کے 486 امور ایوان کے سامنے پیش کئے۔ اس اجلاس میں اراکین کی جانب سے مختلف موضوعات پر فوری عوامی اہمیت کے معاملات کو اٹھایا گیا۔
اس کے ساتھ اجلاس کے دوران مختلف پارلیمانی کمیٹیوں کی جانب سے کل 62 رپورٹیں پیش کی گئیں۔ وزراء کی جانب سے مختلف اہم موضوعات پر کل 35 بیانات دئیے گئے۔
اس اجلاس کے دوران متعلقہ وزراء کی طرف سے ایوان کی میز پر 2613 کاغذات رکھے گئے۔ میٹنگ میں قاعدہ 193 کے تحت موسمیاتی تبدیلی، ہندوستان میں کھیلوں کو فروغ دینے کی ضرورت، یوکرین کی صورتحال پر قلیل مدتی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہندوستان میں کھیلوں کو فروغ دینے کی ضرورت' کے موضوع پر بحث مکمل نہیں ہوئی۔لوک سبھا کے اسپیکر نے ایوان کو بتایا کہ مختلف موضوعات پر 154 بلوں کو پرائیویٹ اراکین نے پیش کیا تھا۔اس سیشن میں جناردن سگریوال کے ذریعہ پیش کردہ بل 'لازمی ووٹنگ بل' پر بحث بھی جاری رہی۔رتیش پانڈے کے ذریعہ 'آنگن واڑی کارکنوں اور آنگن واڑی مددگاروں کے لیے فلاحی اقدامات' کے بارے میں غیر سرکاری اراکین کی قرارداد پر اس سیشن میں بحث جاری رہی۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ 14 مارچ کو آسٹریا کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے معزز اسپیکروں سمیت پارلیمانی وفد وہاں سے آیا اور ایک خصوصی خانے میں بیٹھ کر ایوان کی کارروائی دیکھی۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے اسپیکر کی میز اور ایوان میں موجود اپنے ساتھیوں کا ایوان کی کارروائی کو مکمل کرنے میں تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔