Urdu News

نقلی سماجوادی کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں: پی ایم مودی

نقلی سماجوادی کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں: پی ایم مودی

نئی دہلی، 31 جنوری (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے لا اینڈ آرڈر کو لے کر گزشتہ حکومت کی سخت الفاظ میں تنقید کی انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دور حکومت میں کسانوں، مزدوروں، تاجروں اور خواتین کو تحفظ اور عزت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی کے رائے دہندگان ان لوگوں سے ہوشیار ہیں جو ”فساد پسندانہ ذہنیت“ رکھتے ہیں اور وہ پرانے دنوں میں واپس نہیں جانا چاہتے۔ انہوں نے بی جے پی کو پچھلی بار سے زیادہ ووٹوں سے جتانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتر پردیش انتخابات کے حوالے سے بی جے پی کی پہلی ورچوئل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی یوپی وہ سرزمین ہے جس نے 1857 کی بغاوت میں قوم کو اتحاد کا پیغام دیا تھا۔ اگر ہم ساتھ کھڑے ہوں تو ہمیں کوئی نہیں ہرا سکتا۔ وزیر اعظم آج بی جے پی کے جن چوپال پروگرام میں شاملی، مظفر نگر، باغپت، سہارنپور اور اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر کے ووٹروں سے خطاب کر رہے تھے۔

اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی ہے جس کا ترقی کا واضح وڑن، صاف ستھری، ایماندار اور مضبوط قیادت ہے۔ دوسری طرف وہ " نقلی سماجواد" ہے،سماج کو تباہ کر رہا ہے، کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ وڑن کے نام پر ان کے پاس صرف احتجاج، غصہ اور ناراضگی ہے۔

اپنے انتخابی وعدے کو نبھاتے ہوئے بی جے پی نے یوپی کی ترقی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ یوگی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برس میں اتر پردیش حکومت نے پوری ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ عوام کی خدمت اور ریاست کی ترقی کی کوششیں کی ہیں۔ اکھلیش یادو کے خواب میں بھگوان کرشنا کی آمد پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ جاگ رہے ہیں اور اتر پردیش کی ترقی کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

امن و امان کی صورتحال پر اتر پردیش کی سابقہ اکھلیش یادو حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانچ برس پہلے یوپی کے بارے میں جو بات ہوئی تھی اسے کوئی نہیں بھول سکتا۔ اس وقت دبنگ اور فسادی قانون تھا اور جو وہ کہتے تھے وہی حکومت کا حکم ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ برس پہلے بیٹی گھر سے نکلنے سے ڈرتی تھی اور مافیا سرکاری تحفظ میں آزاد گھومتا تھا۔

2013 میں مظفر نگر فسادات کے دوران اٹاوہ میں منعقدہ سیفائی مہوتسو کے لیے اکھلیش حکومت پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی یوپی کے لوگ کبھی نہیں بھول سکتے کہ جب یہ علاقہ فسادات کی آگ میں جل رہا تھا، گزشتہ حکومت جشن منا رہی تھی۔ ایک مخصوص کمیونٹی کی دہشت کی وجہ سے مغربی یوپی سے ہندوؤں کے اخراج کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پانچ برس پہلے غریبوں، پسماندہ لوگوں کے مکان، زمین اور دکان پر ناجائز قبضہ سماجواد کی علامت تھا۔ لوگوں کے نقل مکانی کی خبریں روز آتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ آج یوپی کے کسانوں، ملازمین، تاجروں اور ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو تحفظ اور عزت مل رہی ہے۔ وہ مافیا اور غنڈے جو خود کو قانون سے بڑا سمجھتے تھے، یوپی کی بی جے پی حکومت نے انہیں قانون کا مطلب سمجھا دیا ہے۔

سماج وادی پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم میں جاٹوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خاص برادری اور مجرمانہ پس منظر کے لوگوں کو امیدوار بنانے کے لیے نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم یوپی میں تبدیلی کے لیے کام کر رہے ہیں، وہ آپ سے بدلہ لینے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان لوگوں کا دیا ہوا ٹکٹ اس کا ایک اور ثبوت ہے۔ یہ بدلہ لینا ہمیشہ سے ان کی سوچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ یوپی کے لوگ ان فسادیوں سے بہت محتاط اور چوکنا ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے کام اور ان کے کارناموں اور کاموں کو دیکھ کر اس بار بھی یوپی کے لوگ بی جے پی کو ووٹ دینے والے ہیں۔ پہلی بار ووٹر کھل کر بی جے پی کے ساتھ ہیں۔

کورونا ویکسین کو لے کر اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جو لوگ ملک کی اپنی ویکسین پر یقین نہیں رکھتے اور افواہوں کو ہوا دیتے ہیں، کیا وہ یوپی کے نوجوانوں کے ہنر کا احترام کر سکتے ہیں؟

خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی طرف سے تین طلاق کے خلاف بنائے گئے قانون سے لاکھوں مسلمان بہنوں اور بیٹیوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ بیٹیوں کو برابر سمجھنے والی ہماری حکومت اب بیٹیوں کی شادی کی عمر 21 سال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے بیٹیوں کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں مزید مدد ملے گی۔

Recommended