وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی 'ڈبل انجن' حکومت کے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جب ملک کی آزادی کے 100 برس مکمل ہوں تب یہاں کی ترقی سنہری داستان کے ساتھ اپنا پرچم لہرائے۔
وزیراعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ جن چوپال پروگرام میں اترپردیش کے بجنور، مرادا?باد اور امروہہ کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں سماجوادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے اتحاد پر زبردست حملہ بولا۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب کا آغاز مشہور شاعر دشینت کمار کی اس سطر سے کیا ”یہاں پہنچتے ہی کئی ندیاں خشک ہو جاتی ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ پانی کہاں ٹھہرا ہوگا۔" پچھلی حکومتوں پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں 2017 سے پہلے بھی ترقی کے دریا کا پانی رکا ہوا تھا۔ یہ پانی نقلی سماجوادیوں کے خاندانوں اور ان کے قریبی لوگوں کے قریب رکا تھا۔ ان لوگوں نے کبھی عام آدمی کی پیاس کی پرواہ نہیں کی۔ وہ بس اپنی پیاس بجھاتے رہے۔
آر ایل ڈی کے صدر جینت چودھری کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ جو لوگ چودھری چرن سنگھ کی وراثت کا دعویٰ کر رہے ہیں، وہ آپ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ''میں اپنے کسانوں اور پورے مغربی یوپی کو ایک اور چیز یاد دلانا چاہتا ہوں۔ جو لوگ آج آپ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان سے یہ ضرور پوچھیں، جب وہ حکومت میں تھے تو اس علاقے میں، آپ کے گاؤں میں کتنی بجلی دی؟"۔
وزیراعظم نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت بغیر کسی امتیاز کے اتر پردیش کے تمام علاقوں کی یکساں ترقی کر رہی ہے۔ گزشتہ پانچ برس میں یوگی حکومت کی یہ کوشش رہی ہے کہ ترقی کو چند علاقوں تک محدود نہ رکھا جائے۔ اسی سوچ کے ساتھ ہماری حکومت مرادآباد، بجنور، امروہہ جیسے شہروں میں بھی رابطہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آنے والے 25 برس میں جب ملک کی آزادی کے سو برس مکمل ہوں تو یوپی ترقی کی سنہری داستان کے ساتھ اپنا پرچم لہرائے۔ ہماری حکومت یہاں کے تاجروں، صنعت کاروں، کسانوں کی ہر ممکن مدد کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔
گنے کے کسانوں کے معاملے پر وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت اور اتر پردیش کی بی جے پی حکومت ان کے کسان بھائیوں کے احترام اور حقوق کو واپس دلانے کے لیے پرعزم ہے۔ گذشتہ پانچ برس میں گنے کے کاشتکاروں کو 1.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی ادائیگی کی گئی ہے۔ اتنا کچھ گزشتہ دو حکومتوں میں ایک ساتھ نہیں کیا گیا۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ یوگی حکومت نے اس سے دوگنا زیادہ گیہوں ایم ایس پی پر خریدا ہے جیسا کہ پہلے کی حکومت میں گیہوں کی سرکاری خریداری کی گئی تھی۔
ایس پی کے دور حکومت میں ہونے والے فسادات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پہلے کی حکومتوں کا ماڈل مسائل پیدا کرنا اور پھر ہمدردی کے نام پر سب کچھ چھپا دینا تھا۔ ان کے اس ماڈل سے کسان، نوجوان، غریب،دلت سبھی پریشان تھے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین سے چھیڑ چھاڑ عام بات تھی۔ حالات اتنے خراب تھے کہ زنجیر لوٹ لی گئی تو لوگ کہتے تھے کہ شکر ہے جان بچ گئی۔ یوگی حکومت نے بیٹیوں کو اس خوف سے آزاد کر دیا۔
جیلوں میں قید مجرموں کو انتخابی میدان میں اتارنے پر ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اتر پردیش سے فرار ہونے والے مجرم بھی امید کر رہے ہیں کہ اگر حکومت بدلتی ہے تو وہ دوبارہ واپس آئیں گے۔