Urdu News

طوفان’ یاس‘ سے متاثر کسان

طوفان ’یاس‘

 نئی دہلی:04؍اگست2021:

طوفان’یاس‘ نے تین ریاستوں اڈیشہ، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کو متاثر کیا ہے۔مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں سے میمورنڈم وصول ہونےسے پہلے ہی بین وزارتی مرکزی ٹیمیں (آئی ایم سی ٹی)تشکیل دے دی تھی، جنہوں نے اُڈیشہ اور مغربی بنگال کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

متاثرہ ریاستی حکومتوں سے موصول میمورنڈم؍صورتحال کی رپورٹ کے مطابق نقصان کی تفصیل درج ذیل ہے:

(عبوری)

ریاست

انسانی زندگیوں کا خسارہ

تباہ شدہ مکان ؍جھونپڑیاں

جانوروں کا نقصان

متاثرہ علاقوں کی فصلوں کا نقصان(ہیکٹیئر میں)

ماہی گیروں کی کشتیوں اور جالوں کا نقصان

اُڈیشہ

3

18,094

72

5672.99

40 کشتیاں اور 14 جال

مغربی بنگال

تقریباً 3 لاکھ

11740

170891

4353 کشتیاں اور 18078 جال

جھارکھنڈ

4

1,508

3

74.94

 

قدرتی آفات نظم کی ابتدائی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کی ہوتی ہے۔متعلقہ ریاستی حکومت کسی قدرتی آفت کے مدنظر حکومت ہند کے ذریعے منظور شدہ اشیاء اور ضابطوں کے مطابق پہلے سے ہی ایس ڈی آر ایف سے کسانوں سمیت متاثرہ افراد کو ضروری راحت مہیا کرتی ہے۔خطرناک نوعیت کی قدرتی آفات کے معاملے میں مقرر شدہ عمل کے مطابق قومی آفات ردعمل فنڈ (این ڈی آر ایف)سے اضافی مالی امداد مہیا کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ وزارت زراعت کےپردھان منتری فصل بیمہ منصوبہ (پی ایم ایف بی آئی)کے تحت کسان معاوضے کے حقدار ہیں، جسے ریاستی حکومتوں کے ذریعے لاگو کیا جارہا ہے۔

طوفان ’یاس‘ کے بعد مرکزی حکومت نے مالی شکل میں اضافی مالی مدد جاری کی تھی۔ اُڈیشہ کو 500 کروڑ اور مغربی بنگال کو 300 کروڑ روپے، جبکہ ضروری راحتی انتظام کے لئے این ڈی آر ایف کی طرف سے جھارکھنڈ کو پیشگی طورپر 200 کروڑ روپے جاری کئے گئے۔اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے 22-2021ء کے لئے ایس ڈی آر ایف کے مرکزی حصے کی پہلی قسط جو 8873.60کروڑ روپے پر مشتمل ہے، طوفان سے متاثرہ ریاستوں سمیت تمام ریاستوں کے لئے پیشگی 29 اپریل 2021ء کو  جاری کردی ہے۔

ایہ اطلاع آج راجیہ سبھا میں وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیہ نند رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

Recommended